بھارتی طیارے کی محض ایک منٹ میں اُڑان بھرنے سے تباہ ہونے کی مکمل ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
بھارتی شہر حیدرآباد میں میڈیکل کے طلبا کے ہاسٹل پر مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس میں 241 مسافروں سمیت 294 افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بد قسمت طیارے نے بھارت سے لندن جانے کے لیے ایک منٹ سے بھی کم وقت کی پرواز کی اور حادثے کا شکار ہوگیا۔
طیارے نے معمول کی طرح پرواز بھری تھی۔ جس کے فوری طیارے سے دھواں اُٹھتا ہوا محسوس ہوا اور پھر طیارہ تیزی سے نیچے آنے لگا۔
طیارہ رہائشی علاقے میں ایک اونچی عمارت سے ٹکرا کر زمین بوس ہوگیا اور خوفناک آگ بھڑک اُٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے جہاز راکھ کا ڈھیر بن گیا۔
New CCTV footage emerges of the Air India 787 as it took off from Ahmedabad.
طیارہ جس عمارت پر گرا وہ میڈیکل کے طلبا کا ہاسٹل تھا جہاں بڑی تعداد میں طالب علم رہائش پزیر تھے۔
خوش قسمتی سے طیارے کے 242 مسافروں میں ایک مسافر زندہ سلامت اپنے پاؤں پر چلتا ہوا معمولی زخمی حالت میں ملبے سے باہر آگیا۔
اس ایک شخص کے علاوہ باقی تمام 241 مسافر ہلاک ہوگئے جب کہ ہاسٹل میں بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ مجموعی ہلاکتیں 294 تک جا پہنچی۔
طیارہ حادثے کی وجہ جاننے کی تحقیقات میں کافی وقت لگ سکتا ہے تاہم ابتدائی طور پر ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثہ پرندوں کے غول کے ٹکرانے سے بھی ہوسکتا ہے۔
علاوہ ازیں انجن پاور کا خراب ہونا یا ہوا میں دباؤ میں بے پناہ کمی بھی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔