ماہرین نے بھارتی طیارہ حادثے کی حیران کن وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
ماہرین نے بھارتی شہر احمد آباد میں ایئر انڈیا کے بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارے کے گر کر تباہ ہونے کی ممکنہ وجوہات بتادیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقات میں اس افسوسناک واقعے کے پیچھے نہ تو بے رحم موسم اور نہ ہی کوئی ٹیکنیکل خرابی سامنے آئی ہے لیکن ماہرین نے ایک الگ ہی تصویر پیش کی ہے۔
فی الحال اس حادثے کی مکمل تحقیقات بھارت کی ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن بیورو کر رہا ہے اور ممکنہ طور پر برطانیہ کی ایئر ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن برانچ بھی میں شامل ہوسکتی ہے۔
سابق پائلٹ سوربھ بھاٹناگر نے نیو دہلی ٹیلی ویژن سے گفتگو میں بتایا کہ طیارے کا ٹیک آف بالکل درست تھا لیکن لینڈنگ گیئر واپس لینے سے پہلے ہی طیارہ نیچے آنے لگا تھا۔
سوربھ بھاٹناگر کے بقول اس بات کا مطلب یہ ہے کہ انجن پاور یا لفٹ ہونے کو اچانک کوئی شدید قسم کا نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ حادثے کے مقام کی ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ طیارہ کسی حد تک کنٹرول انداز میں زمین سے لگا لیکن ٹکراؤ کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے طیارہ تباہ ہوا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ مسافر بردار طیارے سے ممکنہ طور پر متعدد پرندوں کے ٹکرائے جس سے دونوں انجنوں نے کام کرنا بند کر دیا ہوگا۔
یونیورسٹی آف یارک کے پروفیسر جان میکڈرمیڈ نے بتایا کہ ٹیک آف اور لینڈنگ پرواز کے سب سے خطرناک مراحل ہوتے ہیں۔ یہ حیران کن ہے کہ طیارہ 200 میٹر کی بلندی پر بھی نہیں پہنچ پایا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ جدید طیارے ایک انجن پر بھی پرواز جاری رکھنے کے قابل ہوتے ہیں اس لیے اتنے بڑے حادثے کی فوری وجہ غیر معمولی لگتی ہے۔
یونیورسٹی آف ریڈنگ کے پروفیسر پال ولیمز نے بتایا کہ حادثے کے وقت موسم انتہائی سازگار تھا۔ درجہ حرارت 40 ڈگری، ہوا ہلکی، دھوپ نکلی ہوئی، فضا اجلی اور بارش یا طوفانی صورتحال نہیں تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس طرح بھارتی طیارہ حادثے کی وجہ موسم نہیں تھی بلکہ کچھ اور تھی جو کوئی ٹیکنیکل وجہ بھی نہیں لگتی۔
خیال رہے کہ کسی بھی طیارے میں پرندوں کے جھنڈ انجن میں داخل ہو کر خطرناک حد تک نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اس لیے برڈ ہٹس (پرندوں سے طیارے کے ٹکراؤ) سے بچاؤ کے لیے مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں جن میں طیاروں پر روشنیاں لگانا اور ہوائی اڈوں پر شور مچانے والے آلات کا استعمال شامل ہے۔
تاحال بھارتی طیارہ حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ اس حوالے سے تفصیلی تحقیقات جاری ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انھوں نے مزید حادثے کی
پڑھیں:
احمد آباد میں بھارتی مسافر طیارہ گرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
احمد آباد میں گرنے والے مسافر طیارے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی جس میں واضح طور پر طیارے کو گرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
احمد آباد: ایئر انڈیا کی لندن جانے والی پرواز AI 171 آج دوپہر 1:38 بجے احمد آباد ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی، لیکن چند منٹ بعد ہی رہائشی علاقے "میگھانی نگر" پر گر کر تباہ ہو گئی۔
حادثے کے وقت بوئنگ 787 ڈریملائنر طیارے میں 232 مسافر اور 12 عملے کے افراد سوار تھے، جن میں 2 شیرخوار بچے بھی شامل تھے۔
ڈی جی سی اے (DGCA) نے تصدیق کی ہے کہ طیارہ پرواز کے فوراً بعد "مے ڈے کال" دینے کے بعد ایئرپورٹ کے احاطے سے باہر جا کر کریش ہوا۔ طیارے میں آگ لگ گئی اور دھواں دور سے دیکھا گیا۔
طیارے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی سوار تھے۔ اس طیارے میں 52 برطانوی شہریوں کے علاوہ ایک کینیڈین باشندہ بھی سوار تھا۔
ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ٹیک کے آف کے دوران طیارہ ایک درخت میں الجھا جس کے نتیجے میں یہ حادثہ رونما ہوا۔ جہاز میں تکنیکی خرابی پیدا ہو جانے کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
ایئر انڈیا کا بدنصیب طیارہ شہر کے ایک گنجان آباد علاقے میں گرا ہے۔ یہ علاقہ ایئر پورٹ سے ملا ہوا ہے۔ شاہی باغ ایریا اور نروڑا کے سنگم پر واقع ایک اپارٹمنٹ بلاک پر یہ بلاک آئی جی بی کمپاؤنٹ میں واقع ہے۔ طیارے کا اگلا حصہ چند فلیٹس کے درمیان پھنس گیا۔
طیارے کے 232 مسافروں میں 8 ڈاکٹر بھی شامل تھے۔ جہاں یہ طیارہ گرا وہاں چونکہ آبادی بہت زیادہ ہے اس لیے لوگ بڑی تعداد میں جائے حادثہ پر جمع ہوگئے۔ اِس کے نتیجے میں امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات پیش آئیں۔