کوئٹہ(نیوز ڈیسک)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور موجودہ حکومت کو گرانا اب ناگزیر ہوچکا ہے، ورنہ ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔

کوئٹہ میں پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو اور سینٹرل کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان جب سے بنا ہے، مسلسل بحرانوں میں گھرا ہوا ہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ 25 کروڑ عوام کا مینڈیٹ زر اور دہشت کے ذریعے چھینا گیا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک میں عدلیہ کو بے اثر اور میڈیا کو پابندیوں میں جکڑ دیا گیا ہے جبکہ آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 45 فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور ریاست اربوں ڈالر کے قرض تلے دب چکی ہے۔

محمود خان اچکزئی نے مطالبہ کیا کہ جن افراد کے وسائل ان کی آمدنی سے زیادہ ہیں ان کے اثاثے ضبط کیے جائیں اور قوم کو لوٹی گئی دولت واپس دلائی جائے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا زیادہ تر بجٹ قرضوں کی ادائیگی اور دفاع پر خرچ ہو رہا ہے۔

قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ان حالات کا مقابلہ صرف اجتماعی سیاسی جدوجہد سے ممکن ہے، انہوں نے شہباز شریف اور ان کی اتحادی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اقتدار سے الگ ہو جائیں تاکہ ملک کو بچایا جا سکے۔

ایران کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ہے اور وہاں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ہمارے لیے سبق ہے۔ ’اگر پاکستان کو کوئی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار وہی قوتیں ہوں گی، جو موجودہ حکومت کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔‘

محمود خان اچکزئی کے مطابق اب بھی عدلیہ، میڈیا اور عوام میں ملک کو بچانے کی صلاحیت موجود ہے، بس اس کا درست استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی باحفاظت واپسی کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان

پڑھیں:

بجٹ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خاکہ، احسن اقبال

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بجٹ 2025-26 پاکستان کی معیشت کو بحران سے نکال کر استحکام اور ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کا عملی خاکہ ہے۔ حکومت نے موجودہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کو بھرپور ترجیح دی ہے۔ رواں مالی سال کے لیے قومی ترقیاتی پلان 4200 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، جو کہ پچھلے 2 برس میں 50 فیصد اضافہ ہے۔ اگرچہ پی ایس ڈی پی کی مالیت کچھ کم ہے، مگر ترقیاتی اہداف بڑھے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے لیے 230 ارب روپے، کراچی-چمن شاہراہ کے لیے 100 ارب روپے اور ایم-8 منصوبہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور پاکستان کے پانی پر کسی قسم کی پابندی یا روک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بھارت کی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینٹ یا اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کو حقیقت پسندانہ ہو کر دیکھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر  نے ان خیالات کا اظہار  پریس کانفرنس سے خطاب  اور پورٹل کے افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کو ترجیح دی جا رہی ہے، جو مجموعی طور پر 7 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ دیامر بھاشا ڈیم 2030 تک مکمل ہوگا۔ سکھر حیدر آباد موٹروے ہماری ترجیح ہے۔ وفاقی حکومت کی فسکل سپیس سکڑ رہی ہے۔ فسکل سپیس سکڑنے سے ترقیاتی بجٹ سکڑ کر 0.8 فیصد پر آگیا ہے۔ قومی سطح پر ترقیاتی اخراجات کم ہونا تشویشناک ہے۔ عالمی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، بڑھتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر کا 38 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچنا، اور 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف – یہ تمام عوامل پاکستان کی معاشی بحالی کے واضح ثبوت ہیں۔ بجٹ 2025-26 صرف اعداد و شمار کا مجموعہ نہیں، بلکہ "اْڑان پاکستان" کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔ یہ بجٹ ترقی، مساوات، برآمدات، ڈیجیٹل پاکستان، اور ماحول دوست معیشت جیسے پانچ اہم شعبوں پر مبنی ہے۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 1 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ صوبائی ترقیاتی پروگرام 3.2 کھرب روپے پر محیط ہے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر ترقیاتی اخراجات کا یہ ہم آہنگ ماڈل پاکستان کی مشترکہ ترقی کی ضمانت ہے۔ وفاقی وزیر نے بجٹ میں سماجی تحفظ کے لیے بڑھتی ہوئی ترجیحات کا بھی ذکر کیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 600 ارب روپے سے بڑھا کر 716 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں نرمی دی گئی ہے، جبکہ مہنگائی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے کم آمدنی والے طبقات کے لیے ہدفی سبسڈیز فراہم کی جا رہی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے نیشنل سینٹر فار بگ ڈیٹا اینڈ کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور لمز کی ٹیم کو اس پلیٹ فارم کے قیام پر سراہا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ این بی    کے قیام کے سفر میں شامل رہے، جو پاکستان میں مصنوعی ذہانت (AI) اور مشین لرننگ کے شعبے میں مقامی صلاحیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اب پاکستان کی ترقی کی کہانی ''کوڈز'' میں لکھی جائے گی اور ''ڈیٹا'' کے ذریعے سمجھی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل ٹولز کو اپنانا اب کوئی آپشن نہیں بلکہ ایک قومی ترجیح بن چکی ہے۔ احسن اقبال نے مزیدکہا کہ نیشنل اوپن ڈیٹا پورٹل کا آغاز ایک اور بڑا سنگ میل ہے، جو پالیسی سازوں، محققین اور عوام کو اہم شعبوں میں موجود منظم ڈیٹا تک رسائی دے گا جس سے بہتر فیصلے، نئی تحقیق اور ڈیٹا پر مبنی مضبوط پاکستان کی بنیاد رکھنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی بحران کا حل موجودہ حکومت کی رخصتی میں ہے‘ محمود اچکزئی
  • ایران پر حملے کے بعد ملی یکجہتی ضروری ہے، محمود خان اچکزئی
  • حکومت کو گرانا ہے، آئی ایم ایف کا قرض کیسے اتارا جائے۔۔؟ محمود خان اچکزئی نے تجویز دیدی
  • آئی ایم ایف کا قرض کیسے اتاراجائے؟محمود اچکزئی نے تجویز پیش کر دی
  • ⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠جب چینی مارکیٹ کی بات آتی ہے، تو غیر ملکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ “انہیں اس بس میں سوار ہونا ہے”
  • محمود خان اچکزئی نے آئی ایم ایف کا قرض اتارنے کیلئے تجویز پیش کر دی
  • بجٹ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خاکہ، احسن اقبال
  • وفاقی بجٹ 2025-26ء آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے، علامہ باقر زیدی
  • پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچا کر ترقی کے راستے پر ڈالنا وزیراعظم کا بڑا کارنامہ ہے: مریم اورنگزیب