اسرائیل ایران کشیدگی: پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے ایران پر اسرائیلی فوجی حملوں کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ گفتگو کے دوران خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ علاقائی امن و استحکام کے لیے فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کے خلاف جنگ، اسرائیل کو روزانہ کتنے ارب کا نقصان ہورہا ہے؟
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں کسی بھی قسم کے مزید بگاڑ سے بچنے کے لیے بات چیت، ضبط، اور بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان سینیٹر محمد اسحاق ڈار متحدہ عرب امارات نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سینیٹر محمد اسحاق ڈار متحدہ عرب امارات وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان متحدہ عرب امارات
پڑھیں:
اقوام متحدہ کا منشور عالمی امن، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی بنیاد ہے،ایاز صادق
اسلام آباد (خبرنگار)سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جنیوا سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جنیوا میں منعقدہ چھٹی عالمی اسپیکرز کانفرنس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں ہونے والے اعلی سطحی اجلاس بعنوان ’’عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کا تحفظ‘‘میں شرکت کی اپنے خطاب میں، جس میں دنیا بھر سے سربراہانِ ریاست، سفارتکاروں اور پارلیمنٹیرینز نے شرکت کی، اسپیکر قومی اسمبلی نے اقوام متحدہ کے منشور میں درج اصولوں اور مقاصد کے ساتھ پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کا منشور عالمی امن، سلامتی، خودمختاری، اور قانون کی حکمرانی کی بنیاد ہے اسپیکر سردار ایاز صادق نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور اسے ’’غیر قانونی اور بلاجواز اقدام‘‘قرار دیا جو ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا عسکری حملے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے متنبہ کیا کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات نہ صرف علاقائی کشیدگی کو بڑھاتے ہیں بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہیں انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان کی قیادت اور پارلیمنٹ نے اس جارحیت کی مذمت باقاعدہ بیانات اور قراردادوں کے ذریعے کی ہے، اور ایک بار پھر ایران کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کے منشور کے تحت اس کے حقِ دفاع کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔