چین کا سیٹلائٹ انٹرنیٹ اسٹارلنک سے 5 گنا تیز
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی سائنسدانوں نے سیٹلائٹ انٹرنیٹ میں انقلابی پیشرفت کرتے ہوئے ایک گیگابائٹ فی سیکنڈ کی رفتار حاصل کرلی، جو کہ ایلون مسک کی اسٹارلنک سروس سے 5گنا زیادہ تیز ہے۔ یہ کامیابی 2واٹ لیزر کے ذریعے حاصل کی گئی، جو زمین سے 36ہزار 705 کلومیٹر کی بلندی پر موجود ایک سیٹلائٹ سے مواصلاتی سگنلز بھیج رہا تھا۔ سیٹلائٹ لیزر ڈاؤن لنک ٹیکنالوجی تیز ترین انٹرنیٹ کی صلاحیت رکھتی ہے، تاہم زمین کی فضا میں موجود بے ترتیبی اس کے سگنلز کو بکھیر کر کمزور اور دھندلا بنا دیتی ہے جو زمین پر پہنچتے ہوئے کئی سو میٹر کے دائرے میں پھیل جاتے ہیں۔ چینی ماہرین کی ایک ٹیم نے اس چیلنج کا حل ایم ڈی آر ۔ اے او سینر جی نامی طریقے سے پیش کیا ہے۔ یہ نیا طریقہ فضا سے پیدا ہونے والی مداخلت کو کم کر کے سگنل کی کوالٹی کو برقرار رکھتا ہے۔جنوب مغربی چین کے شہر لیجیانگ میں ایک تجرباتی مرکز میں 1.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران نے جوہری معاہدے پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا، خطے میں تناؤ شدید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے واضح کیا ہے کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) سے دستبرداری جیسے اہم فیصلے کا اختیار صرف متعلقہ اعلیٰ حکام کے پاس ہے اور اس معاملے پر کوئی بھی قدم احتیاط اور حکمت عملی کے تحت اٹھایا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایسے حساس امور جیسے این پی ٹی سے نمٹنے کا طریقہ کار، اعلیٰ قومی اداروں کی سطح پر طے کیے جاتے ہیں، ایران کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں، خصوصاً جوہری ہتھیاروں کو اسلامی تعلیمات کے منافی سمجھتا ہے، ہمارا عقیدہ ہے کہ مہلک ہتھیار، بشمول جوہری بم، اسلامی اصولوں اور انسانی اقدار کے خلاف ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ نے این پی ٹی سے علیحدگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس حوالے سے کوئی قرارداد زیر غور نہیں، نہ ہی مستقبل قریب میں ایسی کوئی تجویز پیش کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے (IAEA) نے بیس سال بعد پہلی مرتبہ ایران کو اپنے جوہری وعدوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا، جس سے خطے میں سفارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
جمعے کے روز اسرائیل کی جانب سے ایران کے کئی فوجی اور جوہری مقامات پر بیک وقت فضائی حملے کیے گئے، جس کے بعد تہران نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر میزائل داغے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق ایرانی حملوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے، جب کہ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں اب تک 224 افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔