data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں ہارورڈ کی تحقیقات کار پر مینڈک اسمگل کرنے کے مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق روسی سائنس دان اور ہارورڈ میڈیکل اسکول میں کینسر کی تحقیق کار سینیا پیٹرووا میساچوسٹس کی وفاقی عدالت میں سماعت کے لیے پیش ہوئیں جہاں حکومتی اور دفاعی وکلا نے اس بات پر بحث کی کہ آیا وہ امریکا میں حیاتیاتی مواد لے کر آئی تھیں یا نہیں۔ چھٹیاں گزار کر وہ فروری میں فرانس سے واپس آئی تھیں جب بوسٹن لوگن انٹرنیشنل ائرپورٹ پر امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن نے ان سے تفتیش کی اور ان پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایاتھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ہم روس کیساتھ ایٹمی لڑائی کیلئے تیار ہیں، ڈونلڈٹرمپ

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی قیادت کی حالیہ بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے دو ایٹمی آبدوزیں تعینات کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ روس کیساتھ ایٹمی لڑائی کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔
ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ روس کے سابق صدر دمتری میدیدوف کی “احمقانہ اور اشتعال انگیز دھمکیوں” کے پیش نظر، یہ فیصلہ احتیاطاً کیا گیا ہے تاکہ اگر یہ صرف بیانات نہ رہے تو بروقت ردعمل دیا جا سکے۔

ٹرمپ نے واضح کیا کہ الفاظ کی اہمیت ہوتی ہے اور بعض اوقات یہ غیر متوقع نتائج پیدا کر سکتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ تعینات کی گئی آبدوزیں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہیں یا صرف ایٹمی توانائی سے چلنے والی ہیں۔ ساتھ ہی ان کی تعیناتی کے مقامات کو بھی صیغہ راز میں رکھا گیا ہے، جو امریکی دفاعی پالیسی کا حصہ ہے۔

امریکا اور روس دنیا کے دو سب سے بڑے جوہری ہتھیاروں کے حامل ممالک ہیں۔ امریکی دفاعی حکمتِ عملی ” نیوکلیئر ٹرائی ایڈ” کے تحت امریکا مسلسل ایٹمی آبدوزوں کو سمندری گشت پر رکھتا ہے، تاکہ کسی بھی خطرے کی صورت میں فوری ردعمل ممکن ہو۔

اس سے قبل ٹرمپ نے روس کو 10 روز میں یوکرین جنگ ختم کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی، بصورت دیگر ماسکو اور اس کے تیل خریدنے والے ممالک پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس کا جواب دیتے ہوئے دمتری میدیدوف نے ٹرمپ پر “الٹی میٹمز” کا کھیل کھیلنے کا الزام لگایا اور یاد دلایا کہ روس کے پاس اب بھی طاقتور سوویت دور کی جوہری صلاحیتیں موجود ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی آج کے بیان میں واضح کیا کہ ماسکو امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن جنگ کے موجودہ حالات روس کے حق میں جا رہے ہیں۔ یوکرین اور اس کے یورپی حامیوں کا موقف ہے کہ پیوٹن امن میں مخلص نہیں بلکہ وقت ضائع کر رہے ہیں، جسے کریملن مسترد کرتا ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبراحتجاج‘ مسلسل غیر حاضر ملزموں کیخلاف اشتہاری پراسس شروع 
  • روزمرہ کے استعمال کی متعدد اشیاء کینسر کا سبب سن سکتی ہیں: تحقیق
  • آلو کی ابتدا ٹماٹر سے ہوئی، نئی تحقیق میں آلو کے ارتقا سے متعلق حیران کن انکشافات
  • سابق وفاقی وزیر کیخلاف موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ سیشن کورٹ منتقل
  • راولپنڈی: عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل ہوگی
  • راولپنڈی: عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل ہوگی
  • ہم روس کیساتھ ایٹمی لڑائی کیلئے تیار ہیں، ڈونلڈٹرمپ
  • پیدائش کے وقت ہزاروں بچوں میں خطرناک وائرس کی موجودگی کا انکشاف
  • سابق بھارتی وزیراعظم کا پوتا گھریلو ملازمہ سے زیادتی کے مقدمے میں مجرم قرار
  • 9 مئی کے واقعات کے 3 مقدمات کا تفصیلی فیصلہ جاری