سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواستوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے، جو براہ راست نشر کی جا رہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما کنول شوذب کے وکیل سلمان اکرم راجا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت بنیادی حقوق کی محافظ ہے اور یہ ذمہ داری آئین کی طرف سے دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے پاس آرٹیکل 187 کے تحت مکمل انصاف کا اختیار ہے، اور وہ اسے آرٹیکل 184/3 کے ساتھ ملا کر استعمال کرسکتی ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا آرٹیکل 184/3 کا استعمال صرف عوامی مفاد میں ہوتا ہے؟ اس پر سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جی بالکل، عدالت یہ اختیار بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے بھی استعمال کرتی ہے۔

دلائل کے دوران سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اگر آئینی خلاف ورزی ہو اور کوئی آرٹیکل براہ راست لاگو نہ ہوتا ہو، تو بھی سپریم کورٹ کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے نشاندہی کی کہ آرٹیکل 199 کو 187 کے ساتھ نہیں پڑھا جا سکتا اور یہ اختیارات سپریم کورٹ کے پاس نہیں ہوتے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں 30 نومبر تک توسیع کردی گئی

جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ کیا آرٹیکل 184/3 کی درخواست کے بغیر بھی مکمل انصاف ممکن ہے؟ اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کسی بھی کیس میں مکمل انصاف کا اختیار استعمال کرسکتی ہے۔

سلمان اکرم راجا نے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ کے 11 ججز نے تسلیم کیا تھا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنی چاہئیں۔ صرف نشستوں کی تعداد پر اختلاف رہا، فیصلہ متفقہ تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ مخصوص نشستوں میں غیر مسلم اور عام پبلک کا ذکر ہے، اس پر سلمان اکرم راجا نے کہا کہ عام پبلک کی اہمیت بھی مسلمہ ہے۔ ووٹ ایک بنیادی حق ہے جو ہر شہری کو پیدائش کے ساتھ ہی حاصل ہوجاتا ہے، تاہم قانون اس حق کو ریگولیٹ کرتا ہے، اور عمر کی حد کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا ووٹ کا حق پیدائش سے ملتا ہے یا 18 سال کی عمر میں؟ اس پر وکیل نے کہا کہ بنیادی حق تو پیدائش سے ہے، لیکن قانون 18 یا 16 سال کی عمر مقرر کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:ججز کا تبادلہ غیر آئینی نہیں، سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

دورانِ سماعت سلمان اکرم راجا نے اصغر خان کیس کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ وہ خود اس مقدمے کے دوران عدالت میں موجود تھے، جہاں اسلم بیگ اور اصغر خان نے بیان حلفی جمع کروائے تھے کہ انہوں نے قومی مفاد میں الیکشن میں مداخلت کی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں فیصلے کرتی ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ کیا سیاستدان ان فیصلوں پر عمل کرتے ہیں؟

اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ کسی نہ کسی دور میں ہر سیاسی جماعت کسی نہ کسی فیصلے کی بینیفشری رہی ہے۔ جواب میں سلمان اکرم راجا نے کہا کہ وہ عدالت میں اس پر مزید بات نہیں کریں گے، باہر جا کر بات کریں گے۔

سماعت میں بعض مواقع پر یوٹیوب تبصروں اور سوشل میڈیا کے دباؤ پر بھی بات ہوئی، اس پر سلمان اکرم راجا نے کہا کہ وہ ہر سوال کا فوری جواب نہیں دے سکتے، اور یہ ممکن بھی نہیں کہ سوشل میڈیا کو کنٹرول کیا جا سکے۔

عدالت میں کیس کی مزید سماعت جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف جسٹس امین الدین خان جسٹس جمال مندوخیل سپریم کورٹ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی وکیل سلمان اکرم راجا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف جسٹس امین الدین خان جسٹس جمال مندوخیل سپریم کورٹ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی وکیل سلمان اکرم راجا سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جسٹس جمال مندوخیل سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں بنیادی حق کہ کیا

پڑھیں:

قلات: خواتین اور ورکرز کی مخصوص نشستوں پر ضمنی انتخابات کا آغاز

قلات میں یونین کونسل نیچارہ کی خواتین کی مخصوص نشست پر ضمنی انتخاب کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس نشست پر تین امیدواروں کے درمیان مقابلہ جاری ہے، جن میں پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کی رخسانہ، آزاد امیدوار نور النساء اور آزاد امیدوار حور جان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے بنجر میدان بھی اب زیتون سے آباد ہونے لگے

اس انتخاب میں چھ جنرل کونسلرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ انتخابی عمل کی نگرانی پریزائیڈنگ آفیسر خدابخش قمبرانی اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر آغا محبوب شاہ کر رہے ہیں۔

ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مکمل سیکیورٹی اور شفافیت کے انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔

دوسری جانب قلات کی میونسپل کمیٹی منگچر میں ورکر کی ایک نشست پر بھی ضمنی انتخاب کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ نشست خالی ہونے کے باعث انتخاب کا انعقاد کیا گیا ہے، جس کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہاں پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری نذیر احمد عمرانی (ایس ایس ٹی) سر انجام دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:قلات میں بس پر حملہ، بچ جانے والے مسافروں نے آنکھوں دیکھا حال بیان کردیا

اس نشست پر دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے:

عبدالوحید محمدشہی — نیشنل پارٹی اور الخالد پینل کے مشترکہ امیدوار (انتخابی نشان: آری)

قدرت اللہ — جمیعت علماء اسلام کے امیدوار (انتخابی نشان: کتاب)

اس ضمنی انتخاب میں 11 جنرل کونسلرز بطور ووٹرز حصہ لے رہے ہیں، جو اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں ووٹ دیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خواتین نشست ضمنی انتخابات قلات انتخابات مخصوص نشست ورکرز نشست

متعلقہ مضامین

  • نان نفقہ کو لیکر حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں یہ سپریم کورٹ کا کام نہیں. چیف جسٹس
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، ہم صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے، چیف جسٹس
  • سندھ کے محکموں میں فوکل پرسنز کا تقرر؛ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے میں ترمیم کردی
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے: چیف جسٹس
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے: چیف جسٹس
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کا 4 تا 8 اگست کا روسٹر جاری
  • قلات: خواتین اور ورکرز کی مخصوص نشستوں پر ضمنی انتخابات کا آغاز
  • بلوچستان: 7 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، پولنگ جاری
  • بھارت نے علی امین گنڈاپور کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا، سلمان اکرم راجا
  • سلمان اکرم راجہ نے ملک گیر تحریک چلانے کا عندیہ دے دیا