وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی صوابی میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کےواقعہ کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
(اویس کیانی)وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے صوابی میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کےواقعہ کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے دو پولیس اہلکاروں جمال الدین اور زاہد کو خراج عقیدت پیش کیاہے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ شہید پولیس اہلکاروں جمال الدین اور زاہد کے لواحقین کے غم میں برابر کےشریک ہیں۔
محسن نقوی نے کہاکہ پولیس اہلکاروں نے شہادت کا اعلیٰ مرتبہ پایا،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا پولیس کے بہادر سپوتوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،خیبرپختونخوا پولیس کی عظیم قربانیوں کوسلام پیش کرتے ہیں،شہید پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
بجلی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں محسن نقوی
پڑھیں:
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کی مقتولہ ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے گھر آمد، لواحقین سے تعزیت
اسلام آباد (نیوزڈیسکپ)وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے گھر جا کر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور غم کی اس گھڑی میں بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ:
> “ثناء یوسف کے قتل پر پوری قوم رنجیدہ ہے، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جو ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔”
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس افسوسناک واقعے کو ایک ٹیسٹ کیس بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسے دل دہلا دینے والے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔
عطاء اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے جلد ایک قانونی ٹیم تشکیل دی جائے گی تاکہ انصاف کے تمام تقاضے پورے ہوں۔
انہوں نے زور دیا کہ:
> “ملزم کو سخت ترین سزا دی جانی چاہئے تاکہ ایک واضح پیغام جائے کہ ایسے جرائم کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔”
عطاء اللہ تارڑ نے سوشل میڈیا کے استعمال پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ:
> “سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا ذمہ داری سے استعمال ہونا چاہئے۔ اس کے منفی استعمال کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔”
انہوں نے تجویز پیش کی کہ بچیوں کے تحفظ کے لیے ایک قومی سطح کا فورم قائم ہونا چاہئے تاکہ انہیں ایک محفوظ اور باوقار ماحول فراہم کیا جا سکے۔آخر میں انہوں نے کہا:”ہمیں اپنی بچیوں کو ہر ممکن تحفظ دینا ہے اور ان کے لیے ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہے جہاں وہ بے خوف زندگی گزار سکیں۔”
Post Views: 5