نائب وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی ترک صدرسے ملاقات، خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے سفارتی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ ترک صدر سے استنبول میں ملاقات ہوئی۔ ترک ایوان صدر کے مطابق ملاقات میں خطے کی تازہ ترین صورتحال اور ایران اسرائیل جنگ پر تبادلہ خیال اور کشیدگی کم کرنے کیلئے سفارتی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر امریکی دورے کے بعد ترکیہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔
ترک ایوان صدر کے مطابق یہ ملاقات اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 51 ویں وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے دوران ہوئی۔ ملاقات میں خطے کی تازہ ترین صورتحال، ایران – اسرائیل جنگ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران رہنماؤں نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ایران، اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نیک تمائیں ترک صدر تک پہنچائیں اور کہا کہ پاکستان ترکی کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔
ملاقات میں ترک وزیر خارجہ، ابراہیم قالن اور صدر کے خارجہ امور و سیکیورٹی کے اعلیٰ مشیر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پابندیاں بحال ہونے پر ایران نے جوہری معائنے کا معاہدہ ختم کرنے کا انتباہ
ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے جس کے تحت تہران پر عائد پابندیاں ختم کرنے سے انکار کردیا گیا۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کا اقدام غیر قانونی اور غیر منصفانہ ہے، اور ایران اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر 28 ستمبر کو سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیاں دوبارہ نافذ ہوئیں تو قاہرہ میں عالمی جوہری نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ ہونے والا حالیہ معاہدہ معطل کر دیا جائے گا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو 27 ستمبر کے بعد یہ پابندیاں خودکار طریقے سے بحال ہوجائیں گی اور اس کے ساتھ ہی آئی اے ای اے کے ساتھ طے پایا معاہدہ ختم تصور ہوگا۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی پہلے ہی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ ایران پر کسی بھی نئی پابندی کا مطلب آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کا خاتمہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی جاری رکھنے کی تجویز مسترد کر دی تھی۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ’’اسنیپ بیک میکانزم‘‘ کے تحت 28 ستمبر کو 30 روزہ مدت پوری ہونے پر تمام پرانی پابندیاں خودبخود بحال ہو جائیں گی۔
رواں ماہ 10 ستمبر کو ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی بحالی کا معاہدہ قاہرہ میں ہوا تھا، جس پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور عالمی جوہری ادارے کے ڈائریکٹر نے دستخط کیے تھے۔