چین اور روس کو بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
چین اور روس کو بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئے شیانگ نے سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی ہے۔ ہفتہ کے روز ڈنگ شوئے شیانگ نے نشاندہی کی کہ چین روس کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے، تعلقات کو مضبوط بنانے، اقتصادی اور تجارتی سرمایہ کاری کو بڑھانے، توانائی کے شعبے میں عملی تعاون کو گہرا کرنے، متعلقہ منصوبوں کی تعمیر کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کی ترقی اور بحالی کی حمایت کے لئے کام کرنے کا خواہاں ہے۔
ڈنگ شوئے شیانگ نے کہا کہ چین اور روس کو مضبوط جامع تزویراتی تعاون کے ساتھ بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے ، ڈبلیو ٹی او کی مرکزیت پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حمایت کرنی چاہئے ، صنعتی و سپلائی چینز کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے ، شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس سمیت کثیر الجہتی تعاون کو گہرا کرنا چاہئے ، اور مساوی اور منظم عالمی کثیر پولرائزیشن اور جامع اقتصادی گلوبلائزیشن کو فروغ دینے کے لئے زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنا چاہئے۔پیوٹن نے کہا کہ بیرونی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے روس اور چین کے تعلقات ہمہ جہت ترقی کی راہ پر ہیں اور ایک بے مثال سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم کی تھیان جن سمٹ اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کی یادگارتقریبات میں شرکت کے منتظر ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتہذیبوں کے مابین باہمی سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم ایرانی ایٹمی پلانٹ پر حملے کی صورت میں جوہری تباہی کا سامنا ہوگا، آئی اے ای اے کا انتباہ اسرائیلی وزیر دفاع کا ایران کی قدس فورس کے سربراہ کو شہید کرنے کا دعویٰ، اصفہان میں نیو کلیئر سائٹ پر بھی حملہ ایران کے جوہری پروگرام کو دو سال پیچھے دھکیل دیا ہے، اسرائیل کا دعویٰ غزہ: اسرائیلی فوج کی رہائشی عمارتوں پر بمباری، 31 فلسطینی شہید ایران کی تل ابیب سمیت اسرائیل کے مختلف شہروں میں ایک بار پھر میزائلز کی برسات برطانیہ نے ایران سے سفارتی عملہ واپس بلالیا ، سوئٹزرلینڈ کا تہران میں سفارتخانہ بند کرنیکا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو برقرار
پڑھیں:
چینی صدر کا دورہ وسطی ایشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیتا ہے، چینی وزیر خارجہ
آ ستا نہ :چینی صدر شی جن پھنگ کے دوسرے چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کے دورے کے اختتام پر چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ دوسرے چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس میں صدر شی کی شرکت رواں سال وسطی ایشیا میں چین کی سب سے اہم سفارتی پیش رفت ہے۔ صدر شی جن پھنگ نے 10 سے زائد کثیر الجہتی اور دوطرفہ سرگرمیوں میں شرکت کی اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان مملکت کے ساتھ تعاون کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا اور سوسے زائد تعاون کے نتائج حاصل کیے، جن کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے ۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق وانگ ای نے کہا کہ اس سربراہی اجلاس کی سب سے نمایاں بات صدر شی جن پھنگ کی جانب سے “چین وسطی ایشیا اسپرٹ” کا اعلان تھی۔ وسطی ایشیا کے سربراہان مملکت نے متفقہ طور پر اس جذبے کے مطابق چین وسطی ایشیا میکانزم کی مزید ترقی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ چھ ممالک کے سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر آستانہ اعلامیے پر دستخط کیے جو اس سربراہ اجلاس میں طے پانے والے اہم سیاسی اتفاق رائے کی عکاسی کرتا ہے۔ وسطی ایشیا کے ممالک ایک چین کے اصول پر عمل پیرا ہونے کا اعادہ کرتے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے۔ تمام فریقین ” دہشت گردی، انتہاپسندی,علیحدگی پسندی” اور سرحد پار منظم جرائم پر مشترکہ طور پر کاری ضرب لگانےاور سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے پرعزم ہیں۔ وانگ ای کا کہنا تھا کہ اس سربراہ اجلاس کا سب سے منفرد موضوع چھ ممالک کے سربراہان مملکت کی جانب سے مشترکہ طور پر 2025 تا 2026 کو “چین وسطی ایشیا تعاون کی اعلی معیار کی ترقی کے سال” کا اعلان تھا۔ صدر شی جن پھنگ اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان مملکت نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے اعلیٰ معیار کےایکشن پلان پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔ صدر شی جن پھنگ نے چین وسطی ایشیا تعاون کے فریم ورک کے تحت غربت میں کمی، تعلیمی تبادلے اور صحرا زدگی کی روک تھام اور کنٹرول میں تعاون کے تین بڑے مراکز کے قیام اور اگلے دو سالوں میں وسطی ایشیائی ممالک کو 3،000 تربیتی مواقع کی فراہمی کا اعلان کیا ۔ صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ ترقیاتی تجربات اور جدید ترین تکنیکی کامیابیوں کا اشتراک کرنے کے لئے تیار ہے۔چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ اس سربراہ اجلاس کا سب سے اہم اقدام چھ ممالک کے سربراہان مملکت کی جانب سے “مستقل خوشگوار ہمسائگی، دوستی اور تعاون کے معاہدے” پر دستخط کرنا تھا جو چھ ممالک کے درمیان تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل ہے۔ سربراہ اجلاس کے دوران چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے مقامی تعاون، افرادی آمدو رفت ، تعلیمی تبادلوں،ثقافت اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے نئے ثمرات کا سلسلہ طے پایا۔ چینی صدر شی جن پھنگ کے دورہ وسطی ایشیا نے چین وسطی ایشیا میکانزم کی ترقی کی قیادت کرتے ہوئے ہمسایہ ممالک میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیا ہے۔
Post Views: 5