کراچی: ملیر میں گزشتہ روز فائرنگ سے زخمی 13 سالہ لڑکی دم توڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے 13 سالہ نوعمر لڑکی جاں بحق ہو گئی، مرنے والی لڑکی کرسٹینا چوتھی جماعت کی طالبہ تھی۔
ورثاء کے مطابق 13 سالہ کرسٹینا گھر کے صحن سے کمرے میں جا رہی تھی کہ اچانک گر گئی، اسے فوری طور پر اسپتال لے گئے جہاں ایکسرے کے بعد معلوم ہوا کہ کرسٹینا کو گولی لگی ہے، واقعہ ہفتہ کو پیش آیا تھا جبکہ کرسٹینا اتوار کو دورانِ علاج جناح اسپتال میں دم توڑ گئی۔
کرسٹینا کے والد راشد نے بتایا کہ کرسٹینا پانچ بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھی اور چوتھی جماعت میں زیرِ تعلیم تھی، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہوائی فائرنگ پر پابندی کے حکم پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے تاکہ آئندہ اس طرح کوئی قیمتی جان ضائع نہ ہو۔
اس سلسلے میں پولیس حکام کا کہنا ہے ابتدائی طور پر بچی کو گھر میں چوٹ لگنے کی اطلاع ملی تھی فائرنگ کی تصدیق کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ملیر جیل سے 48 فرار قیدی تاحال گرفتار نہ ہو سکے
—فائل فوٹوکراچی کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے فرار ہونے والے 225 قیدیوں میں سے 176 گرفتار کر لیے گئے، 20 روز گزرنے کے باجود 48 قیدی گرفتار نہ ہو سکے۔
جیل حکام کے مطابق ان قیدیوں کی گرفتاریاں کراچی کے مختلف علاقوں اور اندرون سندھ سے عمل میں آئی ہیں۔
کچھ قیدیوں نے رضاکارانہ طور پر بھی گرفتاری پیش کی، ان کے اہلِ خانہ خود لے کر انہیں ملیر جیل پہنچے اور جیل حکام کے حوالے کیا۔
قیدیوں کے فرار کا واقعہ 3 جون کی رات پیش آیا تھا، ہنگامہ آرائی کے دوران ایک قیدی ہلاک، متعدد زخمی جبکہ جیل پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔
آئی جی جیل خانہ جات کے آفس میں 67 اہلکار تعینات ہیں، محکمہ جیل کے 18 ایسے اہلکار بھی ہیں جو دیگر شہروں میں ڈیوٹی کر رہے ہیں۔
واقعے کے بعد سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت درجنوں اہلکار معطل کر دیے گئے تھے جبکہ واقعے کا مقدمہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں ہنگامہ آرائی اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات عائد کی گئیں۔
واقعے کے بعد کمشنر کراچی اور کراچی پولیس چیف پر مشتمل 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کی گئی۔
اس سلسلے میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ باقی رہ جانے والے 48 قیدیوں کی گرفتاری کے لیے اقدامات جاری ہیں، انٹیلی جنس بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے اور جلد ہی انہیں بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔