پاکستان: قطر میں امریکی ایئر بیس پر حملے کی مذمت، کشیدگی میں کمی کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
دفتر خارجہ کے ترجمان نے قطر میں امریکی ایئر بیس پر حملے اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کے اصولوں کی حالیہ خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی اور قطری سفرا سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
ترجمان نے بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی پاسداری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام فریقین سے تحمل اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتا ہے۔
????PR NO.
Pakistan Expresses Deep Concern at the Serious Escalation in the Security Situation in the Region.
????⬇️https://t.co/gKGdIoetBq pic.twitter.com/ATxH3Ld12T
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) June 24, 2025
پاکستان تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کو واحد مؤثر راستہ سمجھتا ہے اور فوری طور پر کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ایئر بیس پاکستان دفتر خارجہ قطرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ایئر بیس پاکستان دفتر خارجہ
پڑھیں:
ایٹمی تجربات کے حوالے سے امریکی الزامات مسترد کرتے ہیں: چین
چینی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی تجربات کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق چینی دفترِخارجہ ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ چین کی جانب سے جوہری تجربات پر عرصہ دراز سے جاری غیر رسمی تعطل کو ختم نہیں کیا گیا ہے۔
چینی دفتر خارجہ ترجمان نے امریکی صدر ٹرمپ کے الزامات کے حوالے سے کہا کہ چین اب بھی ایٹمی تجربات نہ کرنے کے وعدے کی پاسداری کر رہا ہے۔
ترجمان ماؤ ننگ نے مزید کہا کہ ’چین بطور ایک ذمہ دار نیوکلیئر ریاست پر امن مقاصد کے لیے چینی ایٹمی پروگرام پر کاربند ہے اور ہماری جوہری حکمت عملی میں استعمال میں پہل کی کوئی پالیسی نہیں ہے اور ہم جوہری تجربات کی پابندی پر عمل پیرا بھی ہیں۔
چینی ترجمان نے مزید کہا کہ امید ہے کہ امریکہ عالمی جوہری تخفیف اسلحہ اور اس کے عدم پھیلاؤ کے میکنیزم، عالمی اسٹریٹجک توازن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مزید اقدامات کرے گا۔