UrduPoint:
2025-09-22@21:22:02 GMT

پی آئی اے نے خلیجی ملکوں کے لیے پروازیں معطل کردیں

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

پی آئی اے نے خلیجی ملکوں کے لیے پروازیں معطل کردیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جون 2025ء) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے خلیجی خطے میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی خدشات کے باعث قطر، بحرین، کویت اور دبئی کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے۔

یہ پیشرفت ایران کی جانب سے قطر اور عراق میں امریکی فضائی اڈوں پر میزائل حملے کے بعد سامنے آئی ہے جو ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا بدلہ لینے کے لیے کیے۔

ایران پر اسرائیلی حملے: پاکستان کا فضائی دفاعی نظام فعال

پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ کئی خلیجی ریاستوں میں ’’جنگ جیسی صورتحال‘‘ کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ پی آئی اے نے یقین دلایا کہ حالات معمول پر آنے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پی آئی اے کے ترجمان نے پیر کو کہا کہ علاقائی تنازعہ کے پیش نظر، ہم نے اپنے مسافروں کی حفاظت کے لیے متاثرہ مقامات کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

’’ہم زحمت کے لیے معذرت خواہ ہیں، لیکن ہمارے مسافروں کی حفاظت کو دیگر تمام معاملات پر ترجیح دی جاتی ہے۔‘‘

ایئر لائن نے کہا کہ پی آئی اے کے ریزرویشن ڈیپارٹمنٹ نے متاثرہ مسافروں کو متبادل پروازوں میں جگہ دینا شروع کر دی ہے۔ ایئرلائن نے تمام متاثرہ مسافروں سے بروقت اپ ڈیٹس اور سفر کی ری شیڈولنگ کے لیے پی آئی اے کال سینٹر سے رابطے میں رہنے کی بھی درخواست کی۔

ٹرمپ کی ایران پر بمباری، پاکستان کی طرف سے شدید مذمت

دریں اثنا، پاکستانی سفارت خانے نے متحدہ عرب امارات میں شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں اور فوجی تنصیبات کے قریب علاقوں سے گریز کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے، ’’علاقائی پیش رفت کی روشنی میں، پاکستانی شہریوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ فوجی علاقوں سے دور رہیں اور محفوظ علاقوں میں پناہ حاصل کریں۔

‘‘ بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود پر پابندی میں توسیع

پاکستان نے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے والے بھارتی طیاروں پر پابندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ یہ پابندی ابتدائی طور پر 24 اپریل کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد لگائی گئی تھی۔

پیر کو پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ نوٹس ٹو ایئر مین (نوٹام) کے مطابق، ملک کی فضائی حدود 23 جولائی 2025 تک تمام بھارتی تجارتی اور فوجی طیاروں کے لیے بند رہے گی۔

یہ پابندی تمام بھارتی رجسٹرڈ ہوائی جہازوں پر لاگو ہوتی ہے، جس میں لیز پر لیے گئے، اور مسافر اور فوجی دونوں طیارے شامل ہیں۔

پاکستان کے کئی صوبے بھارت میں ضم ہوجائیں گے، آر ایس ایس

نوٹام نے کہا کہ ’’پابندی میں ایک ماہ کے لیے توسیع کر دی گئی ہے۔ چارٹرڈ اور لیز پر لیے گئے بھارتی طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

‘‘

پاکستان نے فضائی حدود کی بندش کا آغاز اس وقت کیا تھا جب بھارت نے اپنے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26 شہریوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف کئی اقدامات کیے۔ بھارت نے ان ہلاکتوں کے لیے پاکستانی اعانت یافتہ دہشت گردوں کو مورد الزام ٹھہرایا لیکن پاکستان نے اس کی تردید کی اور غیر جانبدارانہ عالمی انکوائری کا مطالبہ کیا۔

کیا بھارت اپنے پڑوسیوں کو نظرانداز کرکے 'وشوا گرو' بن سکتا ہے؟

سول ایوی ایشن سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنے فضائی حدود استعمال نہیں کرنے کی اجازت دینے سے بھارت کے ساتھ پاکستان کو بھی مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی آئی اے کے بعد

پڑھیں:

ایک ویزے پر 6 خلیجی ممالک کا سفر ممکن، ویزے کے لیے اہلیت کیا ہے؟

خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) نے سیاحت کے فروغ کے لیے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے متحدہ سیاحتی ویزا متعارف کرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے، جسے ’جی سی سی گرینڈ ٹورز‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ویزا یورپ کے شینگن ماڈل کی طرز پر ہوگا اور سیاحوں کو بیک وقت 6 ممالک، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، کویت اور عمان میں باآسانی سفر کرنے کی سہولت دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی ویزا کا اجرا، کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی

گلف نیوز کے مطابق جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم البدوئی نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویزا آخری منظوری کے مراحل میں ہے اور رواں سال کے آخر تک اس کا ٹرائل شروع کردیا جائے گا۔ مکمل اجرا مرحلہ وار ہوگا جبکہ درخواستیں ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے جمع کرائی جاسکیں گی۔

اگرچہ جی سی سی ممالک کے شہری پہلے ہی ویزا فری سفر کے اہل ہیں، لیکن یہ ویزا بنیادی طور پر خطے میں موجود غیر ملکی رہائشیوں کو ہدف بنائے گا۔ ان کے لیے چھ مختلف ممالک کے الگ الگ ویزے لینے کے بجائے ایک ہی ویزا کافی ہوگا، جس سے اخراجات بھی کم ہوں گے اور سفری عمل بھی آسان ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستانی عمان کا 10 دن کا مفت سیاحتی ویزا حاصل کر سکتے ہیں؟

متحدہ عرب امارات کے وزیر معیشت عبداللہ بن طوق المری نے کہا ہے کہ اس ویزے سے صرف پاسپورٹ ہولڈرز ہی نہیں بلکہ خطے کے رہائشی بھی فائدہ اٹھا سکیں گے، جس سے ایمریٹس آئی ڈی جیسے دستاویزات کی اہمیت مزید بڑھ جائے گی۔

ابتدائی طور پر ویزے کی تفصیلات طے کی جا رہی ہیں لیکن امکان ہے کہ یہ 30 دن سے 90 دن تک کے لیے جاری کیا جا سکے گا۔ اس میں سنگل کنٹری یا چھ ممالک کے ایک ساتھ سفر کے اختیارات شامل ہوں گے۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے درخواست دینے کا عمل جدید ٹیکنالوجی اور سکیورٹی معیارات کے مطابق ہوگا، تاکہ عالمی سطح پر سفر کرنے والوں کے لیے سہولت اور اعتماد دونوں یقینی بنائے جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی بغیر ویزہ  قطر کیسے جا سکتے ہیں؟

یہ منصوبہ پہلی بار 2023 میں منظور کیا گیا تھا اور اس کا مقصد خطے میں سیاحتی معیشت کو وسعت دینا ہے۔ یو اے ای پہلے ہی سیاحتی مرکز ہے اور 2026 میں اتحاد ریل پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد ساتوں امارات کو ریل کے ذریعے جوڑ دیا جائے گا، جو اس نئے ویزے کو مزید پرکشش بنا دے گا۔

سعودی عرب بھی اپنے وژن 2030 کے تحت سیاحت پر بھرپور سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ نیوم سٹی، ریڈ سی ریزورٹس اور العُلا جیسے منصوبے عالمی توجہ کا مرکز ہیں۔ متحدہ ویزے کی بدولت سیاح سعودی عرب کے مذہبی سفر کو دبئی، دوحہ یا مسقط جیسے دیگر شہروں کے ساتھ ملا کر ایک مکمل خلیجی ٹور میں بدل سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے پاکستانی سیاحوں کے لیے ویزا کی شرائط آسان کردیں

اگرچہ ویزے کا فریم ورک تقریباً مکمل ہو چکا ہے، لیکن تکنیکی اور سکیورٹی تقاضوں کو ہم آہنگ کرنا اب بھی ضروری ہے۔ جون 2025 میں ریاض میں ہونے والے اجلاس میں ان نکات پر پیشرفت کی گئی اور تمام ممالک نے اس منصوبے کو کامیاب بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

سعودی عرب پہلے ہی مذہبی سیاحت کے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے جہاں ہر سال لاکھوں حجاج اور عمرہ زائرین آتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیا ویزا ان زائرین کے تجربے کو مزید بہتر بنائے گا کیونکہ وہ طویل قیام کر کے مکہ و مدینہ کے علاوہ العُلا، نیوم اور الدرعیہ جیسے تاریخی اور ثقافتی مقامات کی سیر بھی کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بحرین کا گولڈن ویزا کن پاکستانیوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے؟

آرتھر ڈی لٹل مشرق وسطیٰ کے ماہر ریمنڈ خوری کے مطابق جی سی سی کا متحدہ ویزا نہ صرف سیاحوں کے قیام کو بڑھائے گا بلکہ خطے میں ملٹی کنٹری ٹورز کو بھی فروغ دے گا۔ ریاض اور جدہ کے بڑے ایئرپورٹس مختصر قیام کی سیاحت کے لیے ٹرانزٹ ہب بن سکتے ہیں، جبکہ سستے فضائی سفر اور علاقائی ریل نیٹ ورک کے ذریعے دبئی، مسقط یا دوحہ کو ایک ساتھ جوڑا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بحرین خلیجی ممالک سعودی عرب سفر سیاحتی ویزا عمان قطر کویت متحدہ عرب امارات

متعلقہ مضامین

  •  فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ہر پرندہ نما شے کو مار گرایا جائے گا، پولینڈ کا اعلان
  • ایک ویزے پر 6 خلیجی ممالک کا سفر ممکن، ویزے کے لیے اہلیت کیا ہے؟
  • روسی جارحیت پر پولینڈ اور بالٹک ممالک کا دفاع کریں گے، ٹرمپ کا اعلان
  • پاک بھارت ٹاکرا: دونوں ملکوں کے کپتانوں نے ایک بار پھر ہاتھ نہ ملایا
  • روسی جنگی طیارے 12 منٹ تک ہماری فضائی حدود میں رہے, اسٹونیا کا الزام
  • ممکنہ روسی حملے کا خطرہ، برطانوی جنگی طیاروں نے پولینڈ پر پروازیں شروع کردیں
  • روسی طیاروں نے 12منٹ تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ اسٹونیا کا الزام
  • پاکستانی ایئرپورٹس سائبر حملے سے محفوظ، فضائی آپریشن معمول کے مطابق جاری ہیں، پی ٹی اے
  • روس کے جنگی طیارے ہماری حدود میں 12 منٹ تک رہے: اسٹونیا حکومت کا دعویٰ
  • بھارت کیلیے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی