لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
ضلع کچہری لاہور نے رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق ایف آئی اے کے تفتیشی نے ملزموں کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، ایف آئی اے کے وکیل کے مطابق ملزموں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تفتیش شروع کی، وکیل کا اعتراض آیا ایف آئی آر میں 90 لاکھ کا ذکر ہے، ریکوری 4 کروڑ سے زائد کیسے ہوئی، ملزمان عام نہیں، اس لیے ان سے تفتیش کا طریقے کار بھی عام نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق یہ وائٹ کالر کرائم ہے ملزم سب طریقے کار جانتے ہیں، ملزموں کی پہلے انکوائری ہوئی جس سے پتہ چلا یہ رشوت وصول کرتے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ گزشتہ 3 دن کے جسمانی ریمانڈ میں بھاری رقم ریکور ہونا اہم پیش رفت ہے، اس اسٹیج پر ملزموں کو مقدمے سے ڈسچارج نہیں کر سکتے، عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے 3 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا۔ 3 نومبر کو ملزمان کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی اے
پڑھیں:
سی سی ڈی لاہور کا انسپکٹر اغوا کی واردات کا ماسٹر مائنڈ نکلا
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے اغوا کی واردات کےلیے کرائے کی گاڑی استعمال کی۔کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) لاہو ر کا انسپکٹر اغوا برائے تاوان کی واردات کا ماسٹر مائنڈ نکلا۔
لاہور پولیس کے مطابق انسپکٹر جاوید اقبال نے اہلکار کے ساتھ مل کر کاہنہ کے تاجر کو اغوا کیا اور مغوی کے اہلخانہ سے 40 لاکھ روپے طلب کیے۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب میں 70 فیصد کرائم کم ہوگئے، پولیس نے متحرک گینگز کی گرفتاری کی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق رقم لانے والے مغوی کے اہل خانہ کو ملزمان مختلف مقامات پر گھماتے رہے اور ایل او ایس کے قریب رقم وصول کرلی۔
پولیس کے مطابق تاجر کو رہائی ملتے ہی کاہنہ پولیس نے اغوا کاروں کو دبوچ لیا، دوران تفتیش انسپکٹر جاوید اقبال اور اہلکار توصیف کا بھانڈا پھوٹ گیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزموں نے اغوا کی واردات کےلیے کرائے کی گاڑی استعمال کی، گرفتار ملزمان سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن کے حوالے کردیے گئے۔