بھارت نے سندھ طاس معاہدہ نہ مانا تو پاکستان جنگ کرے گا، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جھوٹ کی بنیاد پر ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہیں، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ نہ مانا تو پاکستان جنگ کرے گا۔
بجٹ پر بحث کے دوران قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پہ ایران پہ حملہ کیا ہے، ہم اس حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سائنسدانوں اور صحافیوں کو بھی ٹارگٹ کیا گیا، سختی سے اس حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کل امریکہ نے ایران کے نیوکلیئر سائٹس پر حملہ کیا، ہم امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اکتوبر سے ہم نے نسل کشی دیکھی، پہلے وہ فلسطین پھر وہ یمن کے لئے آئے اور اب ایران کے لئے آئے ہیں، ہمارے خطے میں ایک نیتن یاہو کی سستی کاپی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے سستی کاپی کو جنگ، سفارتکاری اور بیانئے کے میدان بھی ہروا دیا، ہم سب نے دیکھا کہ سابق وزیراعظم نے کہا میں کیا کروں ، آپ کیا چاہتے ہو میں بھارت کے ساتھ جنگ چھیڑ دوں۔
انہوں نے کہا کہ اس دفعہ جب کشمیر پر حملہ ہوا پاکستان پر حملہ ہوا تو پاکستان جھکا نہیں، پچھلی حکومت کا ردعمل تھا کشمیر ہائی وے کو سری نگر ہائی وے کہہ دیں، اس حکومت نے بھارت کے چھ جہاز گرائے، خان صاحب کی حکومت کے بعد بھارت کہتا تھا کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ بن چکا ہے، اب کشمیر بین الاقوامی معاملہ بن چکا ہے۔
بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اقبال آفریدی نے نعرے لگائے جب کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بھارت کے لئے دو ہی آپشن ہے یا سندھ طاس معاہدہ مان لے، اگر وہ نہیں مانتے تو پاکستان جنگ کرے گا، بھارت ہار چکا اور پاکستان جیت چکا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک سیاسی جماعت نے آئی ایم ایف پروگرام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، اس دفعہ بھارت نے کوشش کی وہ ناکام رہا، اقوام متحدہ میں بھی پاکستان جیت چکا ہے بھارت ہار چکا ہے، انڈین لابی اور اسرائیل لابی نے پوری کوشش کی کہ پاکستان کو بدنام کرے، ہر محاذ پر ایک بار پھر بھارت ہارا پاکستان جیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی بھرپور کوشش تھی کہ لڑائی کے نتیجے میں پاکستان کو پھر گرے لسٹ کیا جائے، بھارت کی تمام کوششیں ناکام رہیں، بہت ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کیا جائے، ہم بھارت کے عوام کا مقدمہ بھی لڑ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام کا فائدہ صرف اور صرف امن کے سلسلے میں ہوسکتا ہے، حکومت کی پالیسیز کے نتیجے میں بہت بہتری آئی ہے، ہماری پارٹی بجٹ کو سپورٹ کرے گی، دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے، بھارت آج تک کہہ رہا ہے یہ سیز فائر نہیں، اس صورت میں پاکستان نے جنگ کی تیاری کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی پروگرام کے بجٹ میں اضافے کی تعریف کرتا ہوں، وزیراعظم اور ان کی ٹیم کا شکر گزار ہوں، ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ محنت کش پر ٹیکس زیادہ ہے، پیپلز پارٹی نے تنخواہوں اور پنشن میں تاریخی اضافہ کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسی کوشش کریں کہ بھارت کو امن کی طرف آنے مجبور کریں، پاکستانی عوام معاشی فرنٹ پر جنگ لڑی رہی ہے، مہنگائی کم ہونے پر وزیر خزانہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ نان کمبیٹ بجٹ میں کمی ہوں لیکن غیر معمولی حالات میں غیر معمولی فیصلے لینے کرتے ہیں، بھارتی بیانات کے مطابق جنگ رکی نہیں بلکہ وقفہ آیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 16 سے بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، سولر پر ٹیکس کو کم کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی سے بات چیت کے بعد سولر پر ٹیکس کو دس فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کابینہ میں موجود نہیں لیکن ہم قوم کے نمائندے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا اپوزیشن کا حق ہوتا ہے، ہم مثبت تجاویز حکومت کے سامنے لا سکتے ہیں، ہر چیز پر ان کا ایک مطالبہ ہے، وہ صرف کہتے ہیں قیدی کو رہا کرو، باقیوں کا یہ مطالبہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کو بھی اٹھائیں، بھارت نے جو اعلان کیا، اس پر ہمیں احتجاج کرنا چاہئے اور اس کو چیلنج کرنا چاہئے، ایک دوسری لابی ہے جو ہر مسئلہ کا حل ڈیم بنانے کو سمجھتا ہے، حکومت نے بجٹ میں غیر متنازع ڈیموں کے لئے جو فنڈنگ رکھی ہے ان کو سپورٹ کرتا ہوں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو پاکستان بھارت کے بھارت نے حملہ کی چکا ہے کے لئے
پڑھیں:
بھارت اسرائیل دفاعی تعاون معاہدہ طے، نیتن یاہو دسمبر میں دہلی پہنچیں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی:۔ اسرائیلی وزےر اعظم نیتن یاہو دسمبر میں بھارت کا دورہ کریں گے جبکہ بھارت اور اسرائیل نے گزشتہ روز دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کر دےے ہیں، اسرائیل کے وزیرِ خارجہ گیدون سعار اور ان کے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے درمیان بات چیت اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دودل سے ملاقات کے بعد ہوا۔
بھارتی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدے میں تعاون کے کئی شعبے طے کیے گئے ہیں جن سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو گا، جن میں مشترکہ اسٹریٹجک مکالمے، تربیت، دفاعی صنعتی تعاون، سائنس و مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی، تحقیق و ترقی، تکنیکی جدت، اور سائبر سکیورٹی میں تعاون شامل ہیں۔
وزارتِ دفاع کے مطابق ”بھارت-اسرائیل دفاعی شراکت دیرینہ ہے، جو باہمی اعتماد اور مشترکہ سلامتی کے مفادات پر مبنی ہے”۔ بھارت، اسرائیل تعلقات اعتماد اور بھروسے پر مبنی ہیں، بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے بھارت اور اسرائیل کے انسدادِ دہشت گردی تعاون کو انتہائی ضروری قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کے عالمی رویے کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
مغربی نشریاتی ادارے کے مطابق جے شنکر نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کے تعلقات ”انتہائی اعتماد اور بھروسے” پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان انسدادِ دہشت گردی تعاون انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا بھارت اور اسرائیل کے درمیان ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، اور ہمارے معاملے میں یہ اصطلاح حقیقی معنوں میں لاگو ہوتی ہے۔ ہم نے مشکل اوقات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، اور ایک ایسا تعلق قائم کیا ہے جو اعتماد اور اعتبار کی اعلیٰ سطح پر قائم ہے۔
اسرائیلی وزیرِ خارجہ گیدون سعار نے کہا “انتہا پسند دہشت گردی بھارت اور اسرائیل کے لیے باہمی خطرہ ہے۔ ہم پہلگام میں ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا، ”مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل ایک منفرد حالت کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دودل سے ملاقات کے بعد ایکس پر لکھا، ”ہم نے باہمی تعاون کے طریقوں اور مشترکہ چیلنجز، خصوصاً دہشت گردی کے باہمی خطرے سے نمٹنے پر گفتگو کی۔ ہم بھارت اور اسرائیل کے درمیان طویل مدتی اسٹریٹجک شراکت داری بنا رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیر خارجہ سعار کا یہ بھارت کا پہلا سرکاری دورہ ہے، اور امکان ہے کہ نیتن یاہو دسمبر میں بھارت کا دورہ کریں گے۔