بھارت سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے، بلاول بھٹو زر داری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2025ء) چیئر مین پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زر داری نے کہاہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے۔
(جاری ہے)
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ چاہتے تھے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو وفاقی حکومت فیڈرل فنڈنگ کی صورت میں سپورٹ کرے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، ہم حکمت عملی بنائیں کہ دہشت گردوں کو ہرا سکیں، بھارت بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردوں پر خرچ کر رہا ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کی جائے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی ڈاکوئوں کی سرپرستی بند کر ے، جئے قومی محاذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)جئے سندھ قومی محاز کے صنعان قریشی نے کہا ہے کہ سندھ کے اوپر ڈاکووں راج قائم ہے اور پیپلزپارٹی ان کی سرپرستی جب تک ختم نہیں کرے گی غریب عوام کے گھر اسی طرح اُجاڑتے رہیں گے عوام کو ظلم کے نظام کے خلاف متحد ہونا پڑے گا پیپلزپارٹی نے سندھ کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے تفصیلات کے مطابق یہ بات انھوں نے میر کالونی ٹنڈوجام میں واجد ویسر کی ڈاکووں ہاتھوں شہادت کے بعد ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ پہلے تو صرف کچے کے ڈاکووں مشہور تھے لیکن اب پورے سندھ میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری جہاں اور جب چاہیے ڈاکووں اپنی کاروائی کرتے ہیں انھوں نے کہا یہ بات اب کسی سے چھپی ہوئی نہیں یہ سب کچھ پیپلزپارٹی کی سرپرستی میں ہورہا ہے واجد ویسر کو اغواء کرکے بے دردی سے قتل کر دیا جاتا ہے چار ماہ گزر گئے پولیس نے کیا کاروائی مجرم کیوں نہیں پکڑے گئے جب عوام کو پولیس جانی مالی تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو پھر اس کا فائدہ کیا ہے انھوں نے کہا سندھ کے اوپر پیپلزپارٹی کی سرپرستی میں ڈاکو راج قائم ہیں جب تک عوام ان کے خلاف متحد ہو کر ظلم آواز نہیں اُٹھائے گی یہ ظلم کا نظام قائم رہے گا اور اسی طرح غریب سندھی عوام کے گھر اُجڑ تے رہیں گے انھوں نے کہا جب پورے ملک سے افغان مہاجرین کو ان کے ملک بھیجا جارہا ہے پھر سندھ سے انھیں کیوں نہیں بھیجا جارہا انھوں نے کہا ٹنڈوجام میں ایک بڑی تعداد ان کی موجود ہے انھیں واپس بھیجا جائے اگر سندھ سے ان لوگوں کو نہیں بھیجا جائے گا تو ابھی تو وہ صرف احتجاجی مظاہرے کرکے اس جانب حکومت کی توجہ دلا رہے ہیں اگر حکمران ان کے سرپرست بنے رہے تو پھر ان کے سندھ سے انخلا کے لیے بھرپور تحریک چلائی جائے گی ۔