ویب ڈیسک : پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں ملزمان پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے 2 مقدمات کی سماعت کی۔

عدالت نے تھانہ مارگلہ کے ایک مقدمے میں چالان کی نقول تقسیم کر دی جبکہ تھانہ مارگلہ کے دوسرے مقدمے میں ایک ملزم کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کی گئی۔

وزیر اعظم کا قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب

عدالت نے دونوں کیسز پر سماعت 30 جون تک ملتوی کر دی۔

پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے سردار محمد مصروف خان، زاہد بشیر ڈار و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے دہشت گردی میں ملوث ہیں، پاک فوج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250920-08-22

 

 

اسلام آباد(صباح نیوز)  پاک  فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں کسی بھی مسلح جتھے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مستند شواہد موجود ہیں کہ بھارتی فوجی افسران اور غیر قانونی  افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔ 5ستمبر کو جرمن جریدے  سے  خصوصی انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے بہت منظم طریقے سے اقدامات کیے گئے ہیں اور پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغان مہاجرین کے انخلا کی ڈیڈ لائن میں متعدد بار توسیع کی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ افغان مہاجرین کو پناہ کی بنیادی وجوہات غیر ملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھی وہ وجوہات اب موجود نہیں۔پڑوسی ملک سے متعلق کیے گئے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت میں پرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہا پسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے، بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران کے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے مستند شواہد منظر عام پر آ چکے ہیں اور پاکستان بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام عالم کے سامنے متعدد مرتبہ پیش کر چکا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ بھارتی ریاستی ادارے بشمول آرمی تشدد پسند سیاسی نظریات کے زیر اثر ہیں، پاکستان کی ریاست تمام غیر ریاستی عناصر کو بلا تفریق مسترد کرتی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان میں کسی بھی جیش یا مسلح جتھوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، ریاست کے سوا کوئی گروہ یا شخص جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کیا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشتگردی میں استعمال ہو رہے ہیں اور امریکا بھی اس اسلحے کے دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی اور معرکہ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار اسٹریٹجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا جبکہ پاکستان کے برادر ملک چین کے ساتھ بھی تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امریکا نے کالعدم مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دیا، بلوچستان میں فتن الہندوستان کے متعدد ہلاک دہشتگرد نام نہاد مسنگ پرسنز کی فہرست میں بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹنڈوجام:شہید بھٹو یوتھ کے کارکنان مرتضی بھٹو کی 29برسی کے موقع پر قاتلوں کی گرفتاری کیلیے احتجاج کررہے ہیں
  • دہشت گردی کا تسلسل اور قومی ذمے داری کا تقاضا
  • کولاچی میں 7 دہشت گرد ہلاک، وزیراعظم کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • ہوٹل میں شلوار قمیص والوں کو سروس نہ دینے کا کیس: فریقین کے دلائل مکمل، فیصلہ 2 اکتوبر کو سنایا جائے گا
  • ۔9 مئی،علیمہ ،عظمیٰ خان کی حاضری معافی کی درخواست منظور
  • بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے دہشت گردی میں ملوث ہیں، پاک فوج
  • شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر وکلا دلائل کے لیے طلب
  • 9 مئی مقدمات: خدیجہ شاہ سمیت 8 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 9 مئی کے دو مقدمات میں خدیجہ شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری