استنبول :دہشت گردی کا خاتمہ‘ پاکستان اور افغان طالبان میں مذاکرات آج ہونگے
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-19
اسلام آباد(آن لائن) پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج شیڈول کے مطابق استنبول میں ہوگا، پاکستان افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے پر زور دے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے استنبول مذاکرات کے دوسرے دور میں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے،جس سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی امن کے قیام کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔افغان طالبان کے وفد میں سینئر وزیر کی موجودگی کی صورت میں وزیر دفاع خواجہ آصف بھی استنبول روانہ ہوں گے، پاکستانی وفد کی قیادت کا حتمی فیصلہ افغان وفد کی قیادت دیکھ کر ہی کیا جائے گا جب کہ پاکستانی وفد میں قومی سلامتی کے مشیر بھی میں شامل ہوں گے۔ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے واضح پیغام دیا جائے گا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغان سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمےکا مشن، پاک افغان مذاکرات کا اگلا دور آج ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور آج استنبول میں منعقد ہوگا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مذاکرات اسی وقت کیے جاتے ہیں جب پیش رفت کا امکان موجود ہو، اگر ایسا نہ ہو تو بات چیت محض وقت کا ضیاع بن جاتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا مؤقف مستقل ہے — افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے ہر صورت بند ہونے چاہییں۔ ان کے مطابق امید ہے کہ افغان طالبان خطے میں امن و استحکام کے لیے دانش مندی کا مظاہرہ کریں گے۔
اس سے قبل پاک–افغان مذاکرات کا دوسرا مرحلہ 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوا تھا، جو طویل اور مشکل ثابت ہوا۔ یہ دور پاکستان کے ایک نکاتی مطالبے — افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے — پر کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باعث بے نتیجہ رہا۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران افغان وفد بار بار کابل اور قندہار سے ہدایات لیتا رہا، جس سے مذاکرات کا عمل سست روی کا شکار ہوا۔ مذاکرات کی ناکامی کے بعد پاکستانی وفد واپسی کے لیے روانہ ہوا لیکن ترکیے کی درخواست پر استنبول ائیرپورٹ سے ہی واپس آکر بات چیت کو ایک آخری موقع دینے پر رضامند ہوا۔
ترکیے کی وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں فریقین نے سیز فائر برقرار رکھنے، قیامِ امن کے لیے مانیٹرنگ و تصدیقی نظام (Verification Mechanism) تشکیل دینے، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزا کے اصول پر اتفاق کرتے ہوئے 6 نومبر کو اعلیٰ سطحی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔