مہمند ڈیم منصوبے: پاکستان اور کویت کے درمیان 2.5 کروڑ ڈالر کے قرض معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان اور کویت کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرے قرض پروگرام پر دستخط ہوگئے، جس کے تحت کویت 7.5 ملین کویتی دینار (تقریباً 25 ملین امریکی ڈالر) فراہم کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان وزارتِ اقتصادی امور نے کہا کہ یہ رقم کویت فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ کے ذریعے فراہم کی جائے گی تاکہ مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کی تکمیل میں معاونت کی جاسکے۔ معاہدے پر پاکستان کی جانب سے سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم نے دستخط کیے۔
سیکریٹری اقتصادی امور نے اس موقع پر کویتی حکومت اور کویت فنڈ کے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، جو نہ صرف بجلی کی پیداوار بلکہ آبی ذخائر میں بھی اضافہ کرے گا، اس منصوبے کی تکمیل سے خیبر پختونخوا اور اس سے ملحقہ علاقوں میں زرعی، صنعتی اور سماجی ترقی کو فروغ ملے گا۔
کویتی سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فہد ہشام نے کہا کہ کویت فنڈ کے ذریعے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کی مالی معاونت جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کویت اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات باہمی اعتماد اور دوستی پر مبنی ہیں اور آئندہ بھی اقتصادی اور سماجی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق یہ دوسرا قرض پروگرام ہے جو مہمند ڈیم منصوبے کے لیے طے پایا ہے، جس کا مقصد پائیدار توانائی کے حصول، بجلی کی پیداوار میں خودکفالت، اور مقامی سطح پر روزگار کے مواقع میں اضافہ ہے۔
مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پاکستان کا ایک اہم اسٹرٹیجک منصوبہ ہے جو نہ صرف بجلی کی پیداوار کے لیے مؤثر کردار ادا کرے گا بلکہ سیلابی پانی کے بہتر انتظام اور زرعی آبپاشی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مہمند ڈیم
پڑھیں:
گرین لائن بس منصوبے کی توسیع میں تاخیر، کراچی میں اقتصادی نقصان روزانہ 2 کروڑ روپے
شہر قائد میں گرین لائن منصوبے کی توسیع میں رکاوٹ سے روزانہ 2 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی زیرِ صدارت پاکستان انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (PIDCL) کا اجلاس ہوا، جس میں جنرل منیجر انجینئرنگ اور دیگر افسران نے جاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں انکشاف کیا گیا ہے گرین لائن منصوبے کی توسیع کے کام کی بندش سے روزانہ 2 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے اور اس کی تکمیل میں حائل مختلف رکاوٹوں کے باعث تاخیر ہورہی ہے۔ گورنر سندھ نے PIDCL کے ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر کا سخت نوٹس لیا اور منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مکمل اور زیرِ تعمیر منصوبوں کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے منصوبوں کی تکمیل میں حائل وجوہات اور رکاوٹیں فوری طور پر دور کرنے کی ہدایت بھی کی۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ عوامی مفاد میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کیے جائیں۔ منصوبوں میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے پی آئی ڈی سی ایل حکام کو شفافیت، معیار اور رفتار یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔