Jang News:
2025-11-06@15:47:42 GMT

حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں: بلاول بھٹو زرداری

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں: بلاول بھٹو زرداری

اسکرین گریب

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی بجٹ کی حمایت کردی، قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں، پاکستان کو جنگ کی تیاری کرنا ہے اس لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ کا شکریہ کہ اس دفعہ انہوں نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کو انگیج کیا، ہم چاہتے تھے کہ تنخواہ اور پنشن میں مزید اضافہ کیا جائے، یہ اچھا اقدام ہے کہ حکومت نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی خواہشات تھیں جو ہم بجٹ میں حاصل نہیں کر سکے، چاہتے تھے کہ پی ایس ڈی پی میں جنوبی پنجاب کو پنجاب کا 30 فیصد حصہ دلایا جائے، وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے بجٹ میں ہم بیٹھ کر کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا: بلاول بھٹو زرداری بھارت سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے: بلاول بھٹو زرداری

ان کا کہنا تھا کہ چاہتے تھے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو وفاقی حکومت فیڈرل فنڈنگ کی صورت میں سپورٹ کرے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، ہم حکمت عملی بنائیں کہ دہشت گردوں کو ہرا سکیں، بھارت بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردوں پر خرچ کر رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کی جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی نے کہا کہ

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم، کیا حکومت کے نمبرز پورے ہیں؟

27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حکومت کو دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے، حکومت کو قومی اسمبلی میں 224 اراکین جبکہ سینیٹ میں 64 اراکین کی حمایت درکار ہے۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے کیا اب اپوزیشن ہر کام کی حمایت یا جے یو آئی کے درکار ہے یا ان کے بغیر ہی آئینی ترمیم کی جا سکتی ہے۔

مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد حکومت کو قومی اسمبلی میں 237 ارکان کی حمایت حاصل ہو چکی ہے اس طرح حکومت کو قومی اسمبلی سے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے کسی بھی اپوزیشن رکن کی حمایت کی ضرورت نہیں۔

سینیٹ میں حکومت کو اس وقت 61 ارکان کی حمایت حاصل ہے اس کے علاوہ 3 آزاد سینیٹرز کی حمایت درکار ہے جو باآسانی حاصل کی جا سکتی ہے۔

اس وقت حکومت کو مسلم لیگ ن کے 125 اراکین کی حمایت حاصل ہے، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان، ایم کیوایم کے 22 ارکان، مسلم لیگ ق کے 5، استحکام پاکستان پارٹی کے 4، نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اورمسلم لیگ ضیا کے ایک ایک اور 4 آزاد اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ اس طرح حکمراں اتحاد کو مجموعی طور پر 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے جبکہ آئینی ترمیم کے لیے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے۔

سینیٹ میں حکمراں اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل نہیں۔ اس وقت کسی بھی آئینی ترمیم کے لیے حکومت کو سینیٹ میں 64 ارکان کی حمایت درکار ہے جبکہ حکمران اتحاد کو پیپلز پارٹی کے 26، مسلم لیگ ن کے 20، بی اے پی کے 4، بلوچستان عوامی پارٹی کے 4، ایم کیو ایم کے 3، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کے ایک رکن اور 3 آزاد سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے، ان سینیٹرز کی تعداد 61 بنتی ہے اور حکومت کو آئینی ترمیم کے لیے 3 مزید اراکین کی حمایت درکار ہے، جو آزاد سینیٹر فیصل واوڈا، سینیٹر انوار الحق کاکڑ اور سینیٹر اسد قیصر کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کی جائے یا نہیں؟ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس شروع
  • سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اسماعیل راہو
  • 27ویں آئینی ترمیم؛ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • 27ویں ترمیم، وزیراعظم نے سپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا، وزراء، ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے منسوخ
  • طلباء ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں، مقررین
  • 27 ویں آئینی ترمیم، کیا حکومت کے نمبرز پورے ہیں؟
  • 27ویں آئینی ترمیم کا پنڈورا باکس کھولا گیا ہے، اسد قیصر
  • شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
  • 27ویں ترمیم کی منظوری کیلئے ن لیگ نے حمایت مانگی ہے : بلاول 
  • وزیراعظم نے پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کر دی‘ بلاول کی تصدیق