میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
ماسکو: روس کے وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روسی محاصرے میں پھنسے علاقوں میں میڈیا کی رسائی پر پابندی اس بات کا ثبوت ہے کہ یوکرینی افواج تباہ کن صورتحال سے دوچار ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق روسی وزارتِ دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی کا حالیہ بیان دراصل کیف حکومت کی بگڑتی ہوئی عسکری حالت کا باضابطہ اعتراف ہے۔
خیال رہےکہ ایک روز قبل یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی نے صحافیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ روس کی اس پیشکش کو مسترد کر دیں، جس کے تحت انہیں روس کے زیرِ کنٹرول علاقوں کے راستے تین شہروں پوکرووسک، دیمتروو اور کوپیانسک کے قریب محاذِ جنگ تک رسائی دی جا سکتی تھی۔
یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کہا کہ یوکرین کی اجازت کے بغیر ان علاقوں کا دورہ ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی اور اس کے طویل المدتی ساکھ اور قانونی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
یہ بیان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی 29 اکتوبر کی پیشکش کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزارتِ دفاع غیرملکی صحافیوں کو ان علاقوں کا دورہ کرانے کے لیے تیار ہے جہاں یوکرینی افواج گھیرے میں ہیں تاکہ دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔
پیوٹن کے اعلان کے اگلے ہی دن روسی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اسے صدر کا حکم موصول ہو چکا ہے اور صحافیوں کے محفوظ گزرنے کے لیے 5 سے 6 گھنٹے کی جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اعتراف کیا کہ پوکرووسک کے محاذ کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے جبکہ کوپیانسک کے محاذ کو مشکل قرار دیا ، یوکرینی فورسز نے حالیہ دنوں میں ’’صورتحال پر زیادہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے ترجمان نے کہا
پڑھیں:
روسی صدر پیوٹن کی پاکستان کے خلاف جعلی ویڈیو بے نقاب، یہ ویڈیوز کیسے پھیلائی جاتی ہیں؟
سوشل میڈیا پر حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے پاکستانی فوج کو خبردار کیا اور افغانستان کی حمایت کی پیشکش کی۔ یہ ویڈیو زیادہ تر افغان اور بھارتی حامی صارفین کی جانب سے شیئر کی گئی تھی۔
روسی صدر پیوتن کی پاکستان اور پاک فوج کو کھلی اور براہ راست دھمکی، اب اگر افغانستان پر حملہ کیا تو جواب صرف کابل سے نہیں ملے گا، ماضی قریب میں تو ہمیں اتنے سنگین نتائج کی دھمکی کسی نے نہیں دی، پاکستان کیلئے بہت نازک اور خطرناک صورتحال ہے، یہ صرف روس کا موقف نہیں چین کا بھی یہی… pic.twitter.com/fWB0VhGNvo
— Zafar Naqvi (@ZafarNaqviZN) October 29, 2025
حقائق کی جانچ پڑتال کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیو جعلی ہے۔ اصل ویڈیو میں پیوٹن امریکی پابندیوں پر بات کر رہے تھے اور اس میں پاکستان یا افغانستان کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ وائرل ویڈیو کو اے آئی کی مدد سے تبدیل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی خبروں اور ڈیپ فیک سے اب ’ڈیسی‘ نمٹے گی
ایسی جعلی ویڈیوز بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) استعمال کی جاتی ہے، جو کسی شخص کے چہرے یا آواز کو بدل کر نیا مواد تخلیق کرسکتی ہے۔ اس طرح کی ویڈیوز بظاہر اصلی لگتی ہیں لیکن حقیقت میں یہ نقلی ہوتی ہیں۔
جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر کیسے وائرل ہوتی ہیں؟اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر یہ جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کیسے ہوتی ہیں؟ جب وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی تو ماہرین نے بتایا کہ یہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر ایک ہی وقت میں پھیلائی جاتی ہیں۔ اس کام کے لیے یونیورسٹی کے طلبہ یا دیگر نوجوانوں کو چند ہزار روپے کے عوض کئی جعلی اکاؤنٹس دیے جاتے ہیں تاکہ وہ بیک وقت ویڈیوز پوسٹ کریں۔ عام طور پر ہر فرد کو 10 سے 15 اکاؤنٹس دیے جاتے ہیں اور اسی کے ذریعے جعلی ویڈیوز پھیلائی جاتی ہیں۔ یہ عمل ٹوئٹر پر مخصوص ہیش ٹیگز کے ساتھ کیا جاتا ہے تاکہ وہ ٹرینڈ بن جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیپ فیک پورن ویب سائٹس تک رسائی میں کون سا ملک سب سے آگے؟
ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈیپ فیک ویڈیوز بنانے کے لیے مختلف سافٹ ویئرز کا استعمال کیا جاتا ہے جن میں ’الیون‘ اور ’فری پک‘ جیسے سافٹ ویئرز شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان افغانستان پاکستان افغانستان تعلقات روسی صدر ولادیمیر پیوٹن