بی بی ایس ایچ آر آر ڈی بی کے تحت سیمینار کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) بے نظیر بھٹو شہید ہیومن رسورس ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ بورڈ(بی بی ایس ایچ آر آر ڈی بی) اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت حیدرآباد میں قائمخانی ہاسٹل ہال نزد نیا پل میں ایک انسٹیٹیوٹ میں شاندار سیمینار کا انعقادکیاگیا – ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ یونٹ حیدرآبا د نے FAITH، BARCLAYS، HIAST، ICMA، SZABIST ZABTECH اور GEXTON HYDERABAD کے تعاون سے بینظیر بھٹو شہید ہیومن ریسورس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ (BBSHRRDB) کے اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام پر ایک شاندار سیمینار کا انعقاد کیاگیا-یہ سیمینار اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ یونٹحیدرآباد قربان علی کی سربراہی میں منعقد ہوا، جوکہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور فنی تربیتی پروگراموں کے موثر نفاذ میں نمایاں تجربہ رکھتے ہیں۔ سیمینار کا مقصد نوجوانوں میں بی بی ایس ایچ آر آر ڈی بی کے مفت تربیتی پروگراموں سے متعلق آگاہی پیدا کرنا تھاجو کہ روزگار کے مواقع بڑھانے، معاشی طور پراستحکام، روزگار کو فروغ دینے اور ٹیکنیکل مہارتیں حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔سیمینار میں معروف مہمانوں جن میں رفیقی جمالی، دانش جتوئی، محمد حسین مخدوم اور عدنان پیرزادہ شامل تھے نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ مختلف اداروں کے فوکل پرسنز اور میڈیا نمائندگان بھی موجود تھے۔اپنے خطاب میں، قربان علی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک و قوم کی ترقی کے لیے نوجوانوں کو جدید اور مارکیٹ سے ہم آہنگ ہنر سکھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیمینار کا
پڑھیں:
چین کا بڑا اعلان: نوجوانوں کیلئے خصوصی ’’K ویزا‘‘ اسکیم متعارف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے نوجوان ماہرین کے لیے ایک نیا ’K‘ ویزا متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جو یکم اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ویزا ماہرین کو چین میں تعلیم، تحقیق، سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافت اور کاروباری سرگرمیوں میں باآسانی حصہ لینے کی سہولت فراہم کرے گا۔ اس ویزے کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے لیے کسی مقامی آجر یا ادارے کے دعوت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی اور حاملین کو داخلے، قیام اور بار بار آمد و رفت کی زیادہ سہولت حاصل ہوگی۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد عالمی سائنسی ٹیلنٹ کو چین کی جانب راغب کرنا اور بین الاقوامی تعاون کو مزید فروغ دینا ہے۔ اس فیصلے سے چین اپنی سائنسی و تحقیقی سرگرمیوں میں بیرونی دماغوں کی شمولیت بڑھا سکے گا جس کا براہ راست فائدہ ملک کی ٹیکنالوجی اور معیشت کو ہوگا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے اپنی امیگریشن پالیسی سخت کرتے ہوئے ایچ ون بی ورک ویزا کی سالانہ فیس ایک لاکھ ڈالر مقرر کردی ہے۔ نئے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد امریکی ویزا پالیسی مزید مشکل بن گئی ہے، جس کی وجہ سے عالمی ٹیلنٹ کے لیے چین کا K ویزا ایک پرکشش متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق امریکا کی سخت پالیسی کے بعد جنوبی ایشیا سمیت دنیا بھر کے سائنس اور ٹیکنالوجی ماہرین بڑی تعداد میں چین کی جانب متوجہ ہو سکتے ہیں۔ یہ صورتحال چین کو سائنسی تحقیق اور عالمی تعاون میں ایک اہم مرکز کے طور پر مزید مضبوط کر سکتی ہے۔