ٹی ڈی اے پی اور فوسپا کا مشترکہ طور پرہراسگی ایکٹ پر آگاہی سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے فیڈرل محتسب سیکریٹریٹ برائے تحفظ ہراسگی (FOSPAH) کے تعاون سے کراچی میں ٹی ڈی اے پی ہیڈ آفس میں ورک پلیس ہراسگی ایکٹ پر ایک آگاہی سیمینار منعقد کیا۔اس سیمینار کا مقصد ٹی ڈی اے پی کے افسران اور عملے کو کام کی جگہ پر خواتین کو ہراسمنٹ سے تحفظ کے ایکٹ سے متعلق آگاہی دینا تھا، جس میں قانونی ڈھانچے، شکایت درج کرانے کے طریقہ کار، اور ایسے احتیاطی اقدامات کو اجاگر کیا گیا جو ایک محفوظ اور باوقار کام کا ماحول پیدا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔تقریب میں فوسپا کی ریجنل ہیڈ سندھ سبیکا شاہ نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور ایک جامع سیشن پیش کیا جس میں قانون کی دفعات، طریقہ کار کی رہنمائی، اور ادارہ جاتی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی گئی۔ اس انٹرایکٹو گفتگو میں ہراسگی سے نمٹنے کے لیے آگاہی، رپورٹنگ کے اصول، اور ادارہ جاتی احتساب کی اہمیت پر زور دیا گیا۔یہ اقدام ٹی ڈی اے پی اور فوسپا کی اس مشترکہ وابستگی کو اجاگر کرتا ہے جس کا مقصد جنس پر مبنی حساس اور قانون کے مطابق دفاتر کو فروغ دینا ہے۔ ملازمین کو علم اور وسائل فراہم کرکے، اس سیمینار نے ایک باوقار، محفوظ، اور ہراسگی کے خلاف زیرو ٹالرینس پر مبنی ثقافت کو مضبوط کیا۔ سیکریٹری ٹی ڈی اے پی شہریار تاج نے اس اقدام کو سراہا اور زور دیا کہ اس طرح کے پروگرام ایک آرام دہ اور ہراسگی سے پاک ماحول بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے اختتامی تقریب میں اعزازی شیلڈز بھی پیش کیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹی ڈی اے پی ا گاہی
پڑھیں:
بھارت متنازعہ جموں و کشمیر میں عالمی قوانین، اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، مقررین
ذرائٰع کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے سلائیڈ لائنز پر سیمینار کا انعقاد کمیونٹی ہیومن رائٹس اینڈ ایڈوکیسی سنٹر اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ جنیوا میں ایک سیمینار کے مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی مذموم بھارتی کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائٰع کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے سلائیڈ لائنز پر سیمینار کا انعقاد کمیونٹی ہیومن رائٹس اینڈ ایڈوکیسی سنٹر (سی ایچ آر اے سی) اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ سیمینار میں مزمل ایوب ٹھاکر، ایڈوکیٹ پرویز شاہ، تحریم بخاری، ڈاکٹر شگفتہ اشرف، سید علی رضا، مرزا آصف جرال سمیت بین الاقوامی قانون کے ماہرین، ماہرین تعلیم اور حقوق کے کارکن شریک تھے۔ نظامت ڈاکٹر راجہ سجاد خان نے کی۔ مقررین نے کہا کہ بھارتی کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیل کی کوششوں نے علاقے میں جاری سیاسی عدم استحکام مزید بڑھا دیا ہے، بھارت نے علاقے میں غیر کشمیری بھارتی ہندوئوں کو بسانے کیلئے یہاں کے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی لائی، غیر قانونی بھارتی اقدام کی وجہ سے کشمیریوں میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور ان کے اندر احساس محرومی مزید بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموں و کشمیر میں بین الاقومی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہے۔ مقررین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی شدید پامالیوں اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششوں کا نوٹس لے اور بھارت کو اس کے لیے جواب دہ ٹھہرائے۔