دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کمپیوٹر استعمال نہیں کرتے، وکلا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
نیویارک (نیوزڈیسک)ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک کو ٹیکنالوجی کی دنیا کا بڑا نام تصور کیا جاتا ہے، مگر وہ کمپیوٹر استعمال نہیں کرتے۔
جی ہاں واقعی یہ دعویٰ ایلون مسک کے وکلا کی جانب سے کیلیفورنیا کی ایک عدالت میں زیرسماعت مقدمے کے دوران کیا گیا۔
وکلا نے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا کہ ایلون مسک کے موبائل فونز اور ای میلز کو سرچ کیا جاسکتا ہے، مگر وہ کمپیوٹر استعمال نہیں کرتے۔
یہ مقدمہ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک اور چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی کے درمیان جاری قانونی تنازع کا حصہ ہے۔
دونوں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کے بارے میں شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔
ایلون مسک کی جانب سے کمپیوٹر استعمال کرنے کا دعویٰ اس لیے حیران کن ہے کیونکہ اکثرایکس (ٹوئٹر) پر تصاویر یا پوسٹس میں وہ اپنے لیپ ٹاپ کا حوالہ دیتے رہتے ہیں۔
درحقیقت اکثر وہ گیمنگ کے حوالے سے بھی ایسی پوسٹس اور کمنٹس کرچکے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ کمپیوٹر استعمال کرتے ہیں۔
یعنی وہ جن ویڈیو گیمز کا حوالہ دیتے ہیں، ان میں سے اکثر صرف کمپیوٹر پر ہی کھیلی جاسکتی ہیں۔
اسی طرح دسمبر 2024 میں انہوں نے ایکس پر ایک لیپ ٹاپ کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ‘یہ میرے لیپ ٹاپ کی تصویر ہے، یہ 3 سال پرانا لیپ ٹاپ ہے’۔
مگر وکلا کے مطابق ایلون مسک لگ بھگ اپنا تمام کام موبائل فون پر کام کرتے ہیں اور اس کے لیے بڑے ڈسپلے والے فونز کو ترجیح دیتے ہیں۔
ایلون مسک کی جانب سے اوپن اے آئی اور سام آلٹمین کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ اوپن اے آئی کو غیر منافع بخش بنیادوں پر کام کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا مگر سام آلٹمین اور کمپنی نے ان اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
اوپن اے آئی نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
اب دونوں فریقین کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے جوابات میں دستاویزات اور ای میلز کو شواہد کے طور پر پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ٹیلی نار پاکستان اور پی ٹی سی ایل، یوفون کا معاہدہ ستمبر 2025 تک توسیع، ریگولیٹری منظوریوں کا انتظار
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کمپیوٹر استعمال کی جانب سے ایلون مسک اوپن اے لیپ ٹاپ
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کا سونامی ملازمتیں ختم کردیگا‘ایلون مسک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) ایلون مسک نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت اب ملازمتوں کا وہی حال کردے گی،جو کمپیوٹر آنے کے بعد ہاتھ سے کام کرنے والوں کا ہوا تھا۔ ایلون مسک نے حال ہی میں کامیڈی پوڈ کاسٹ پر جو روگن کو بتایا کہ میرے خیال میں نوکریوں کی بہت زیادہ مانگ ہو گی لیکن ضروری نہیں کہ ایک جیسی نوکریاں ہوں۔ ایکس کے سی ای او نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت پہلے ہی ڈیجیٹل پر مبنی دفتری ملازمتوں کی جگہ لے رہی ہے اور تیز رفتار سے ایسا کرتی رہے گی۔ بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق مسک نے مزید کہا یہ بالکل سادگی سے ہو رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت ایک سپرسونک سونامی ہے۔ دیگر ماہرین اقتصادیات کی طرح مسک نے کہا کہ تمام ملازمتوں کو فوری طور پر خطرہ نہیں ہے۔ ایسی ملازمتیں اور پیشے جن کے لیے جسمانی محنت اور کچھ انسانی تعامل کی ضرورت ہوتی ہے ان کے زندہ رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام جو جسمانی طور پر ایٹموں کو حرکت دیتا ہے جیسے کھانا پکانا یا کھیتی باڑی کرنا یا کوئی بھی جسمانی کام پر مبنی ملازمتیں زیادہ دیر تک رہیں گی۔ کوئی بھی ڈیجیٹل نوکری، جس میں کمپیوٹر پر کام کرنا ہوتا ہے، کو مصنوعی ذہانت بجلی کی رفتار سے سنبھال لے گی۔