Jasarat News:
2025-11-09@02:10:53 GMT

سکھر، 27ویں ترمیم کیخلاف وکلا بھی میدان میں آگئے

اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT

سکھر، 27ویں ترمیم کیخلاف وکلا بھی میدان میں آگئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت )27ویں آئینی ترمیم کے خلاف سکھر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ وکلا نے ڈسٹرکٹ بار کے سامنے جمع ہوکر نعرے بازی کی اور “27ویں ترمیم نامنظور” کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ ظہیر بابر نے کہا کہ مجوزہ 27ویں ترمیم سے انصاف اور عدل کے معیار کو شدید نقصان پہنچے گا۔ اس ترمیم کے ذریعے وفاقی آئینی عدالت میں من پسند ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی راہ ہموار کی جارہی ہے، جو عدالتی نظام کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترمیم صوبائی خودمختاری کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور اس سے نہ صرف صوبائی حقوق پامال ہوں گے بلکہ نظامِ تعلیم بھی متاثر ہوگا۔ایڈووکیٹ محسن سجاد اترا نے اپنے خطاب میں کہا کہ 27ویں ترمیم آئین اور جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے۔ عوام کے حقوق کی پامالی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہم ایسی کسی بھی ترمیم کی مخالفت کرتے ہیں جو عدل، مساوات اور جمہوری اقدار کو کمزور کرے۔ایڈووکیٹ شبیر کھوسو نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکلا برادری آئین کی بالادستی پر کامل یقین رکھتی ہے۔ ہم وہ قانون چاہتے ہیں جس سے ملک میں انصاف کا بول بالا ہو اور آئین کی حکمرانی مستحکم ہو۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت 27ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے اور آئین و قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے وکلا برادری کے تحفظات کو سنجیدگی سے سنے۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران وکلا نے عدلیہ کی آزادی، آئین کی بالادستی اور صوبائی خودمختاری کے حق میں زوردار نعرے لگائے۔ مظاہرے میں وکلا کی بڑی تعداد شریک تھی۔

 

 

 

نمائندہ جسارت گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: 27ویں ترمیم کہا کہ

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم سندھ کے دجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف عوامی بیداری مہم کے سلسلے میں کراچی ڈویژن کا دورہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی میڈیا سیکریٹری کاشف ملاح، عوامی تحریک کراچی ڈویژن کے آرگنائزر ایڈووکیٹ عبداللہ بپڑ اور محمد علی ساھڑ نے شانتی نگر، شاہ لطیف ٹاؤن اور ریڑھی گوٹھ سمیت کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور علاقے کے رہائشیوں کو سندھیانی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ‘‘سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ’’میں شرکت کی دعوت دی۔ اس کے علاوہ عوامی تحریک کے مرکزی صدر وسند تھری، مرکزی سوشل میڈیا سیکریٹری کاشف ملاح اور سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر نوید عباس کلہوڑو کراچی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن پہنچے، جہاں انہوں نے ایڈووکیٹ رشید راجڑ (ممبر سندھ بار کونسل)، ایڈووکیٹ کاظم حسین مہیسر (نائب صدر کراچی بار ایسوسی ایشن)، ایڈووکیٹ امیر آزاد پنہور (جنرل سیکریٹری بدین بار)، ایڈووکیٹ امر حسیب پنہور (خزانچی کراچی بار ایسوسی ایشن)، ایڈووکیٹ معین مگسی، ایڈووکیٹ حلاج مہیسر، ایڈووکیٹ جسونت اور دیگر وکلا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرنے، کارپوریٹ فارمنگ، نہروں اور معدنی وسائل پر قبضوں، قبائلی دہشتگردی، کاروکاری اور خواتین پر مظالم کے خلاف سندھیانی تحریک کی جانب سے 16 نومبر کو سٹی گیٹ سے حیدرآباد پریس کلب تک اعلان کردہ‘‘سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ’’میں شرکت کی دعوت دی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے اور یہ سندھ سمیت مظلوم قوموں کے وسائل لوٹنے کی سازش ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم ون یونٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ اسٹیبلشمنٹ فارم 47 والی حکومت سے یہ ترمیم منظور کرانا چاہتی ہے۔ یہ ترمیم ضیاء الحق کے مارشل لا سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ (ترمیمی) ایکٹ 2023ء منظور کروا کر پیپلز پارٹی پہلے ہی 18ویں آئینی ترمیم ختم کر چکی ہے۔ ایس آئی ایف سی کا ادارہ 18ویں ترمیم کا قاتل ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • سکھر،بسکٹ فیکٹری انتظامیہ کیخلاف احتجاج
  • 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 کی حمایت اور صوبے کے حصوں میں کمی کو مسترد کرتے ہیں، بلاول بھٹو
  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمہ
  • 27 ویں آئینی ترمیم سندھ کے دجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک
  • 27 ویں آئینی ترمیم کے پیش نظر جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب
  • 27ویں ترمیم، حکومتی رابطے تیز: آرٹیکل 243 میں تبدیلی منظور، این ایف سی ایوارڈ، صوبائی خودمختاری سے متعلق شقیں اور دیگر نکات مسترد، آئینی عدالت پر حتمی فیصلہ آج، بلاول
  • سکھر بغیر نمبرپلیٹ اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کیخلاف کارروائیاں
  • اثاثہ جات کیس؛احتساب عدالت نے خورشید شاہ کیخلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیا کچھ تبدیل کردے گی، وکلا کیا کہتے ہیں؟