ملی یکجہتی کونسل کے تحت کل ملک بھر میں یوم الفتح منایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)ملی یکجہتی کونسل خیبرپختونخوا کے صوبائی کونسل کا اہم اجلاس جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈکوارٹر مرکز اسلامی پشاور میں مرکزی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی صدر عبدالواسع،جنرل سیکرٹری سیدنورالحسنین گیلانی، جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری صابرحسین اعوان،جے یو پی کے اویس احمد قادری ایڈووکیٹ، اسلامی تحریک کے مرتضیٰ عابدی ،جماعت اہلحدیث کے ادریس خلیل، ملی مسلم لیگ کے سمیع اللہ،البصیرہ کے محمد قاسم،جمعیت اتحادالعلما کے سابق رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی، مولانا ہدایت اللہ،مولانا تسلیم اقبال سمیت دیگر قائدین نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک سے فرقہ واریت اور مسلکی
اختلافات کے خاتمے کے لیے گراس روٹ لیول پر مذہبی ہم آہنگی پیداکرنے کے لیے ملی یکجہتی کونسل کے دائرہ کارکو مزید پھلایا جائے گا اورصوبے کے بعد ڈویژنل سطح پر بھی ملی یکجہتی کونسل کی تنظیم سازی کی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی کامیابی اور ایران اسرائیل جنگ میں اسرائیل سمیت امریکا کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے پرکل 27جون بروز جمعہ ملک بھر میں یوم الفتح کے طور پر منایا جائے گا اس دن علما کرام جمعہ کے روز منبر ومحراب سے امریکا،بھارت،اسرائیل مردہ باد اور پاکستان فلسطین ایران زندہ باد کے موضوع پر خطبات دیں گے۔اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور فلسطین میں اسرائیل نے گزشتہ 2 سال سے بے گناہ بچوں،خواتین اور نہتے عوام کو وحشیانہ بمباری سے شہید کرکے عملاً انسانیت کو ملیامیٹ کرنے کی شرمناک جنگ مسلط کی ہے جس کے جواب میں حماس نے دنیا کی جدید جنگی ہتھیاروں سے لیس اسرائیل کو ناکوں چنے چپواکر نئی تاریخ رقم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے بچوں ماؤں بہنوں کی لازوال قربانیوں کے بعد اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے میں بھی امریکا کی حمایت اسرائیل کو حاصل تھی۔ امریکا نے ایران میں رجیم چینج کی سازش تیار کی تھی۔موساد نے حماس کی قیادت کی طرح ایران میں ٹاپ ملٹری لیڈر شپ اور ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا لیکن ایران نے بھی حماس کی طرح اسرائیل کا نہ صرف ڈٹ کرمقابلہ کیا بلکہ اسرائیل کو پہلی بار تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں اپنی دفاع پر مجبور کیا انہوں نے کہا کہ غزہ اور ایران پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں امت مسلمہ متحد ہوئی اور اب اس اتحاد کے نتیجے میں فرقہ واریت اور تعصبات پر مبنی شیعہ سنی عمارتیں بھی گر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے ہمارے حکمرانوں نے قائداعظم کے اس فرمان کو بھلا دیا تھا کہ اسرائیل یورپ کی ناجائز اولاد ہے اور گزشتہ کچھ عرصہ سے ہمارے یہاں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی تھی لیکن طوفان القدس کے تحت اہل غزہ کی لازوال قربانیوں اور ایران کے جرأت مندانہ وار نے ان عناصر کو بھی خاموش کردیا ہے جو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں بھی ملی یکجہتی کونسل پرامن کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے اور اس مقصد کے لیے مذہبی رواداری اور بھائی چارے کو فروع دینے کے لیے منبر ومحراب اور سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے لوگ ایک طویل مدت سے بدامنی سے دوچار ہیں اس وقت بھی بدامنی کی لہریہاں پر موجود ہے جس نے ہماری معیشت کو شدید متاثر کیا ہے حکومت اور فیلڈ مارشل صاحب اسے بھی اپنی ترجیحات میں شامل کریں حکومت آئین میں موجود صوبوں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں معدنیات اور قدرتی ذخائر پر مقامی لوگوں کی حق کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت صوبوں کو ان کے جائز حقوق فراہم کردے تاکہ ان کی محرومیوں کا ازالہ کیا جاسکے اور وہ بہتر طور پر ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملی یکجہتی کونسل انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو جائے گا کے لیے
پڑھیں:
ایران نے "بشارت الفتح" کے نام سے قطر میں امریکی فوجی اڈے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا
سپاہ پاسداران انقلاب نے پیر کی شب اعلان کیا کہ اس نے قطر میں واقع "العدید بیس" پر ایک تباہ کن اور شدید میزائل حملہ کیا ہے۔ یہ کارروائی "بشارت الفتح" کے عنوان سے کی گئی، جو کہ امریکہ کی حالیہ جارحیت کے جواب میں انجام دی گئی، جس میں ایران کی تین پرامن ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب نے ''بشارت الفتح'' کے نام سے قطر میں امریکی فوجی اڈے کو میزائلوں سے نشانہ کر ایٹمی تنصیبات پر جارحیت کا جواب دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب نے پیر کی شب اعلان کیا کہ اس نے قطر میں واقع "العدید بیس" پر ایک تباہ کن اور شدید میزائل حملہ کیا ہے۔ یہ کارروائی "بشارت الفتح" کے عنوان سے کی گئی، جو کہ امریکہ کی حالیہ جارحیت کے جواب میں انجام دی گئی، جس میں ایران کی تین پرامن ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ آپریشن اسلامی جمہوریہ ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر مجرم امریکی حکومت کے کھلے فوجی حملے اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی کے ردِعمل میں انجام پایا۔ اس کارروائی کی منصوبہ بندی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل اور خاتم الانبیاء مرکزی ہیڈکوارٹر کی قیادت نے کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "العدید بیس" فضائیہ کا مرکز اور مغربی ایشیا میں دہشتگرد امریکی فوج کا سب سے بڑا اسٹریٹیجک اثاثہ ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مسلح افواج کے انقلابی جوانوں کی یہ فیصلہ کن کارروائی وائٹ ہاؤس اور اس کے اتحادیوں کے لیے واضح پیغام ہے۔ مزید کہا گیا "اسلامی جمہوریہ ایران، اللہ تعالیٰ اور ایمان سے لبریز عظیم ایرانی قوم پر بھروسہ کرتے ہوئے، اپنی سرزمین، خودمختاری اور قومی سلامتی پر کسی بھی قسم کے حملے کو کسی صورت میں بغیر جواب کے نہیں چھوڑے گی۔" بیان کے اختتام پر خبردار کیا گیا کہ خطے میں امریکی اڈے اور متحرک فوجی اہداف قومی دفاع میں طاقت نہیں بلکہ ایک بڑی کمزوری اور اس جنگ پسند نظام کے پہلو میں کانٹے کی مانند ہیں۔ شر کی کوئی بھی تکرار خطے میں امریکی فوجی موجودگی کے زوال کو تیز کرے گی اور ان کے ذلت آمیز انخلاء کا باعث بنے گی، اور اسرائیلی کینسر کے ٹیومر کے خاتمے کے لیے اسلامی امت اور آزاد اقوام کی مشترکہ خواہش کو پورا کرے گی۔
دوسری جانب امریکی ویب سائٹ "Axios" نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ ایران نے قطر میں امریکی اڈے کی طرف 10 میزائل فائر کیے۔ اسی دوران، فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "AFP" اور "رائٹرز" کے عینی شاہدین نے بتایا کہ قطری دارالحکومت دوحہ کی فضا میں زوردار اور مسلسل دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ العدید ایئر بیس خطے میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔ یہ نہ صرف مشرق وسطیٰ میں حجم، صلاحیت اور افرادی قوت کے لحاظ سے سب سے بڑا ہے، بلکہ امریکی فضائیہ کے لیے آپریشنل اعصاب کا مرکز بھی ہے۔ یہاں سے فضائی حملے، سیٹلائٹ آپریشنز، سینٹکام (CENTCOM) کی قیادت اور ڈرون کنٹرول جیسے امور سرانجام دیے جاتے ہیں۔