برمنگھم:پاکستان مسلم لیگ (ق)برطانیہ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شوکت علی نے کہا ہے کہ عالمی انصاف کے ممالک کو فلسطینیوں کے لیے آزاد ریاست کے قیام اور ان پر ڈھائے گئے ظلم و ستم کے مستقل ازالے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہوجو اس صدی کا سب سے بڑا انسانیت کا قاتل ہے، اسے عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں لانا خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
یہ بات انہوں نے انگلینڈ کے ایک مقامی ہوٹل میں صحافیوں، پارٹی ممبران اور مختلف مکاتبِ فکر کی شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ قائد جناب چوہدری شجاعت حسین کی مفاہمتی اور روشن خیال سیاست کو مدِنظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ کا رکنا عالمی امن کی جانب ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔ڈاکٹر شوکت علی نے کہا کہ پاکستان اُن تمام ممالک، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد پیش کرتا ہے جنہوں نے جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستان نے دنیا میں سب سے پہلے مسٹر ٹرمپ کو نوبل انعام دینے کی حمایت بھی کی۔ڈاکٹر شوکت علی شیخ نے گفتگو سمیٹتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور عالمی امن کی خاطر سب سے زیادہ انسانی جانوں کی قربانیاں دی ہیں، جسے اسلام میں شہادت کہا جاتا ہے۔
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے ہمیشہ امریکہ اور دیگر امن خواہ ممالک کا ساتھ دیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ ایک اچھے ہمسایے کی طرح رہنا چاہتے ہیں، مگر بھارت نے کبھی پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی بہادر افواج نے دشمن کو شکست دے کر ثابت کر دیا کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے، اور پاکستان ایک حقیقت ہے جو ان شاء اللہ قیامت تک قائم رہے گا۔ بیرونِ ملک مقیم محبِ وطن پاکستانی اپنی افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔آخر میں پاکستان مسلم لیگ برمنگھم کے صدر محمد شفیق نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پرتپاک عشائیے کا اہتمام کیا، اور قائد چوہدری شجاعت حسین کی صحت یابی و ملک پاکستان کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہا کہ نے کہا امن کی کے لیے

پڑھیں:

امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر

تہران:

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران امن چاہتا ہے لیکن جوہری اور میزائل پروگرام ترک کرنے کے لیے زبردستی مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل فریم ورک کے تحت مذاکرات کرنے کے خواہاں ہیں مگر اس شرط پر نہیں کہ وہ کہہ دیں کہ آپ کو جوہری سائنس رکھنے یا میزائلوں کے ذریعے خود کا دفاع کرنے کا حق نہیں ہے ورنہ ہم آپ پر بمباری کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دنیا میں امن اور استحکام چاہتے ہیں لیکن مجبور نہیں کیا جاسکتا ہے اور  یہ بات قبول نہیں ہے کہ وہ جو چاہیں ہم پر مسلط کریں اور ہم اس پر عمل کریں۔

مسعود پزشکیان نے کہا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرتے ہیں جبکہ ہمیں کہتے ہیں دفاع کے لیے میزائل نہیں رکھیں پھر وہ جب چاہیں ہمارے اوپر بم باری کرتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایران پوچھ رہا تھا کہ کیا امریکی پابندیاں ختم کی جاسکتی ہیں۔

یاد رہے کہ ایران نے دفاعی صلاحیت بشمول میزائل پروگرام اور یورینیم کی افزودگی روکنے کے منصوبے پر مذاکرات ممکن نہیں ہے۔

ایران اور واشنگٹن رواں برس جون میں 12 روزہ ایران اور اسرائیل جنگ کے بعد جوہری مذاکرات کے 5 دور منعقد کیے حالانکہ امریکا اور اسرائیلی فورسز نے ایرانی جوہری تنصیبات پر بم باری کی تھی۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ ایران کا جوہری نظام اس کے وجود کے لیے خطرہ ہے لیکن ایران کہتا ہے کہ اس کا جوہری میزائل امریکا، اسرائیل اور دیگر ممکنہ خطرات کے خلاف اہم دفاعی قوت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران میکسیکو میں اسرائیل کے سفیر کو قتل کرنے کی سازش کر رہا تھا، امریکا کا الزام
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
  • حماس آج رات اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کرے گا، غزہ جنگ بندی کے تحت
  • ڈاکٹر باقر قالیباف کراچی پہنچ گئے، اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے استبال کیا
  • یونیورسکو کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی کی عالمی فورم میں نمائندگی
  • پاکستان اور ایران عالمی امن و مسلم امہ کے اتحاد کیلئے پرعزم ہیں: وزیراعظم
  • پاکستان اور ایران عالمی امن اور مسلم امہ کے اتحاد کے لیے پرعزم ہیں، وزیراعظم
  • کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین کی ڈی آئی جی کوئٹہ عمران شوکت سے ملاقات