منشیات کا عالمی دن: آگاہی اور شعور بیداری کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
علی ساہی: دنیا بھر میں منشیات کے استعمال و غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کا مقصد منشیات کے مضر اثرات سے آگاہی فراہم کرنا، نشے کے خلاف اجتماعی شعور بیدار کرنا ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے ڈرگ فری پنجاب کامشن پایہ تکمیل تک پہنچانےکاعزم دہراتےہیں،منشیات کاجڑسےخاتمہ،نوجوان نسل کوجان لیواخطرات سےبچانےکی تجدیدعہدکادن ہے، رواں سال صوبہ بھرمیں منشیات فروشوں کےٹھکانوں پر52ہزار400سےزائدچھاپےمارے ،مکروہ کاروبارمیں ملوث24ہزارملزمان گرفتار،23ہزار800سےزائدمقدمات درج کئےگئے۔
لاہور میں 262 ٹریفک حادثات ؛340 افراد زخمی
منشیات فروشوں سے 14325 کلوسے زائد چرس ، 1210 کلوہیروئن برآمد کر لی گئی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ کارروائیوں کےدوران 443کلو گرام آئس برآمد کی گئی،2034کلوافیون،3لاکھ98ہزار500لٹرسےزائدشراب بھی برآمدکی گئی، پنجاب پولیس منشیات کی خریدو فروخت کے خلاف آپریشنزمیں تیزی لائی ہے، منشیات کاشکارافرادکی بحالی کیلئےپورےمعاشرےکوملکرکوششیں کرناہونگی۔
یکم محرم الحرام کو عام تعطیل کا اعلان
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ڈھاکہ یونیورسٹی میں علامہ اقبال اور نذر الاسلام پر چوتھی بین الاقوامی کانفرنس
یونیورسٹی آف ڈھاکہ کے شعبہ اردو نے آج نواب علی چوہدری سینیٹ بھابن آڈیٹوریم میں ’قومی بیداری میں اقبال اور نذر الاسلام کے کردار‘ کے موضوع پر چوتھی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوا۔
یہ 2 روزہ کانفرنس علما اور محققین کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے تاکہ وہ علامہ محمد اقبال اور قاضی نذر الاسلام کے قومی شعور اور علمی بیداری میں اثرات پر تفصیلی گفتگو کر سکیں۔
افتتاحی سیشن اور اہم مقررین
افتتاحی سیشن میں یونیورسٹی آف ڈھاکہ کے وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد خان بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ دیگر نمایاں مقررین میں شعبہ اردو کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر غلام مولا اور جامعہ جواہر لال نہرو، نئی دہلی سے پروفیسر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرم الدین شامل تھے، جنہوں نے علمی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
موضوعات اور مباحثے
یہ کانفرنس بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک تھارٹ (BIIT) کے تعاون سے منعقد کی گئی ہے۔ مقررین نے بتایا کہ اقبال اور نذر الاسلام نے اپنی شاعری اور فلسفے کے ذریعے آزادی، انصاف اور روحانی بیداری کی تحریک دی۔
ان عظم شعرا کے نظریات آج بھی قومی شناخت اور علمی روایات کو تشکیل دینے میں کس حد تک مؤثر ہیں۔
یہ کانفرنس ایک اہم علمی پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہی ہے جہاں مختلف ثقافتوں کے ماہرین اور محققین اپنے خیالات کا تبادلہ کر کے جنوب ایشیا کے 2 ممتاز شعرا اور مفکرین کی میراث کو نئے سرے سے سمجھنے کا موقع حاصل کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں