پانچ فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف نیٹو کے تعطل کو بے نقاب کرتا ہے ،چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
پانچ فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف نیٹو کے تعطل کو بے نقاب کرتا ہے ،چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :توسیع کے خواہاں لیکن ارکان کے درمیان منقسم نیٹو کے سربراہ اجلاس کی سودے بازی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی سلامتی سے متعلق اتفاق رائے حاصل کرنا مشکل ہے۔ مجوزہ 5 فیصد دفاعی اخراجات کے ہدف نے امریکہ اور یورپی یونین کی سیکیورٹی اعتماد میں دراڑ ڈالنے اور نیٹو کے رکن ممالک کے درمیان گہری تقسیم کو مزید بے نقاب کر دیا ہے۔
سی جی ٹی این کی جانب سے کئے جانے والے ایک عالمی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 67.
جبکہ 76.2 فیصد افراد کا خیال ہے کہ اخراجات کا تنازع نیٹو کے یورپی رکن ممالک کے درمیان مزید تقسیم کو جنم دے گا۔ 76.6 فیصد جواب دہندگان نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے یورپی اتحادیوں کے خدشات کو نظر انداز کر رہا ہے۔ یورپ اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی تعاون مزید بگڑ سکتا ہے جبکہ نیٹو کے اندر اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکہ بین الاقوامی سمندری نظام کو تباہ کرنے والا ہے ، چینی نمائندہ امریکہ بین الاقوامی سمندری نظام کو تباہ کرنے والا ہے ، چینی نمائندہ ایران کیخلاف فوجی آپریشن انتہائی کامیاب رہا، بعض چینل بے بنیاد خبریں چلا رہے ہیں، امریکی وزیر دفاع کی بریفنگ ایران کے سپریم لیڈر کا جنگ میں فتح کا اعلان، ایرانی قوم کو مبارکباد امریکا اسرائیل کی مکمل تباہی کے خدشے پر جنگ میں شامل ہوا، کچھ حاصل نہ کرسکا، خامنہ ای اسرائیل کی غزہ میں دہشت گردی بڑھ گئی، امداد کے متلاشی 80 فلسطینی شہید جنگ کے آخری دنوں میں ایران نے اسرائیل کی بہت مار لگائی، ٹرمپ ، ایران پر امریکی حملوں کو ہیروشیما پر ایٹمی بمباری سے...Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیٹو کے
پڑھیں:
پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، فائدے میں کون؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اگست 2025ء) اگرچہ پاکستان کو مجموعی طور پر برآمدات اور درآمدات میں تجارتی خسارے کا سامنا ہے لیکن امریکہ کے ساتھ تجارت میں پاکستان کو فائدہ حاصل ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان نے امریکہ کو 25 ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کیں، جبکہ اسی مدت میں امریکہ سے 15 ارب ڈالر سے کچھ زائد مالیت کی اشیاء درآمد کی گئیں، جس سے پاکستان کو 10 ارب ڈالر سے زائد کا تجارتی سرپلس حاصل ہوا۔
تجارتی معاہدے اور مواقعاس وقت پاکستان اور امریکہ دونوں اپنے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہش مند ہیں اور حال ہی میں ایک نئے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر پاکستان اپنی اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کرے اور کاروباری عمل کو آسان بنائے تو وہ امریکی منڈی سے خاطر خواہ فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
(جاری ہے)
اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ امریکہ نے پاکستان پر بھارت کے مقابلے میں کم درآمدی محصولات عائد کیے ہیں۔امریکہ نے حال ہی میں درآمدی ٹیرف میں تبدیلی کا اعلان کیا، جس کے تحت پاکستان پر 19 فیصد جبکہ بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیے گئے۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''امریکہ کی جانب سے مختلف ٹیرف کی شرحوں سے پاکستان کو امریکی منڈی میں بھارت پر کچھ برتری حاصل ہو سکتی ہے۔
‘‘انہوں نے مزید بتایا، ''پاکستان، خاص طور پر ٹیکسٹائل سیکٹر میں، پیداواری لاگت کم کر کے اور کاروباری سہولتیں بڑھا کر برآمدات کو بہتر بنا سکتا ہے۔ ضروری اصلاحات اور نظام کی بہتری سے نہ صرف امریکہ بلکہ مجموعی برآمدات میں بھی اضافہ ممکن ہے۔‘‘
پاکستان کونسی مصنوعات برآمد کرتا ہے؟پاکستان کی امریکہ کے لیے برآمدات میں 90 فیصد حصہ ٹیکسٹائل کا ہے۔
مالی سال 2024 اور 25 میں مارچ تک پاکستان نے امریکہ کو 4.4 ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کیں، جبکہ درآمدات 1.9 ارب ڈالر رہیں، جس سے 2.5 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس حاصل ہوا۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران صرف سال 2020 سے 21 کے درمیان پاکستان کو امریکہ کے ساتھ 2.8 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا۔ٹریڈنگ اکنامکس کے مطابق ٹیکسٹائل کے بعد پاکستان کی برآمدات میں چمڑے کی مصنوعات، طبی آلات، پلاسٹک کی اشیاء، نمک، چائے، گندھک، مٹی، پتھر، پلاسٹر، چونا اور لوہا شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان شعبوں میں اصلاحات اور توجہ سے برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں۔دوسری طرف پاکستان امریکہ سے کپاس، لوہے اور اسٹیل کا سکریپ، کمپیوٹرز، پیٹرولیم مصنوعات، سویابین اور بادام درآمد کرتا ہے۔ دفاعی آلات اور پرزہ جات کی درآمدات کا حصہ حال ہی میں کم ہوا ہے۔
مستقبل کے امکاناتڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھانے کی بات چیت زور پکڑ رہی ہے۔
پاکستان معدنیات اور تیل کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا چاہتا ہے لیکن ذرائع کے مطابق ابھی تک اس سلسلے میں کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ڈائریکٹر اقبال سرور نے بتایا، ''امریکی وفود کے دوروں کے دوران ہم سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ کن قدم نہیں اٹھایا گیا۔
‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''ہم نہ صرف معدنیات بلکہ سیاحت اور ہائیڈل پراجیکٹس میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتے ہیں لیکن امریکی سرمایہ کاروں کے ترجیحی شعبے واضح نہیں ہیں۔‘‘ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم کسی مخصوص قومیت تک محدود نہیں، خیبر پختونخوا میں 15 اکنامک زونز ہیں، جہاں سرمایہ کار صنعتیں اور تجارتی سرگرمیاں شروع کر سکتے ہیں۔
‘‘ معدنیات ایکٹ ایک رکاوٹ؟جب پوچھا گیا کہ کیا خیبر پختونخوا کا معدنیات ایکٹ سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہے تو اقبال سرور نے جواب دیا، ''موجودہ ایکٹ بین الاقوامی سرمایہ کاری کی اجازت دیتا ہے۔ سیاسی نمائندوں نے صرف وہی شق مسترد کی، جو وفاق کی مداخلت کی وجہ سے صوبائی خودمختاری کو کمزور کرتی تھی۔ تاہم وفاق کے پاس آئینی ترمیم سمیت دیگر آپشنز موجود ہیں۔‘‘
ادارت: امتیاز احمد