UrduPoint:
2025-11-10@01:06:11 GMT

قومی اسمبلی میں ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

قومی اسمبلی میں ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، جس کے تحت 6 لاکھ تک تنخواہ دار طبقے کو 1فیصدٹیکس اداکرنا ہوگا جمعرات کو اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں فنانس بل 2025 کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، تاہم دوران اجلاس اپوزیشن کی فنانس بل میں ترامیم مسترد کر دی گئی.

نئے ترمیمی فنانس بل کے مطابق 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 6 لاکھ سے اوپر رقم پر 1 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، اس سے قبل فنانس بل میں 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 2.

(جاری ہے)

5 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا دوسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 1 فیصد انکم ٹیکس 6 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ12 لاکھ سے 22 لاکھ تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11 فیصد ٹیکس دینگے.

تیسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 11 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 12 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ تک سالانہ تنخواہ پر 1 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 23 فیصد انکم ٹیکس ہو گا چوتھے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 23 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 22 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 3 لاکھ 46 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 30 فیصد انکم ٹیکس ہوگا. پانچویں سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 30 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 32 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 41 لاکھ سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا چھٹے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 41 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق سالانہ تنخواہ فکسڈ ٹیکس اور تنخواہ لینے فیصد ٹیکس لاکھ تک

پڑھیں:

سپیکر سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات‘ اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کا مطالبہ  

اسلام آباد (خبر نگار) پی ٹی آئی وفد نے گزشتہ روز سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی۔ وفد میں اسد قیصر، بیرسٹر گوہر، جنید اکبر اور عاطف خان شریک ہوئے۔ اپوزیشن لیڈر تعیناتی کے عمل پر مشاورت ہوئی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے محمود خان اچکزئی کو قائد حزب اختلاف مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لئے کردار ادا کرنے کو ہمیشہ تیار ہوں۔ ارکان اسمبلی قومی مفاد میں قانون سازی کے عمل کو مؤثر اور مثبت انداز میں آگے بڑھائیں۔ معاملہ فی الحال عدالت میں زیر سماعت ہے۔ عدالتی فیصلہ سامنے آنے کے بعد غور کیا جائے گا۔ 

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کل دوبارہ شروع ہوگا
  • حکومت پہلی ’قومی صنعتی پالیسی‘ کے اجرا کیلئے آئی ایم ایف کی منظوری کی منتظر
  • عوام پر بھاری بوجھ، بغیر منظوری 40 لاکھ مہنگے میٹرز کی تنصیب پر نیپرا برہم
  • بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں 65.08 فیصد ووٹ ڈالے گئے، الیکشن کمیشن کے نئے اعداد و شمار
  • سپیکر سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات‘ اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کا مطالبہ  
  • محکمہ فنانس پنجاب کے 466 ارب روپے ریکور کرنے میں ناکام
  • بنگلہ دیش: قومی مفاہمتی کمیشن کا اخراجات سے متعلق الزامات کی سخت تردید
  • سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس؛ حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023ء واپس لینے کا فیصلہ
  • قومی بچت اسکیموں کے منافع میں ردوبدل، کس کو فائدہ اور کس کو نقصان؟