پاکستانی قوم کی محبت اور حمایت کو کبھی نہیں بھولیں گے، ایرانی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کی گئی ایک پوسٹ میں ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے عوام اور حکومتیں تاریخ بھر میں ہمیشہ بھائی چارے اور یکجہتی کے رشتے میں بندھی رہی ہیں، ایرانی عوام پاکستانی قوم کی طرف سے اس تاریخی موقع پر دکھائی گئی محبت اور حمایت کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں ایران کی اصولی اور جراتمندانہ حمایت پر حکومت پاکستان، صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور پاکستانی عوام کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کی گئی پوسٹ میں کہا ہے کہ اس تاریخی اور یادگار موڑ پر، جب عظیم ایرانی قوم ایک باوقار اور فیصلہ کن فتح کا جشن منا رہی ہے، میں حکومتِ پاکستان اور پاکستانی عوام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کی طرف سے برادر، دوست اور مسلمان ایرانی قوم پر کی گئی ناجائز اور مسلط شدہ جارحیت کے مقابلے میں، پاکستان نے جس ثابت قدمی اور غیر متزلزل یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ انتہائی قابلِ تحسین ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ میں بالخصوص صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور قومی اسمبلی و سینیٹ کے معزز ارکان، علمائے کرام، سیاسی جماعتوں اور میڈیا اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اصولی اور جرات مندانہ مؤقف اختیار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری دلی قدردانی وزارتِ خارجہ پاکستان کے لیے بھی ہے، جس نے اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم سمیت متعدد بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلسل اور پُرعزم حمایت کی۔
ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے عوام اور حکومتیں تاریخ بھر میں ہمیشہ بھائی چارے اور یکجہتی کے رشتے میں بندھی رہی ہیں، ایرانی عوام پاکستانی قوم کی طرف سے اس تاریخی موقع پر دکھائی گئی محبت اور حمایت کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ رضا امیری مقدم نے کہا کہ یہ عظیم فتح مسلم اُمّہ کی اجتماعی یادداشت میں ہمیشہ کے لیے ایک قابلِ فخر علامت کے طور پر نقش رہے گی، جو قوت، خود اعتمادی، جرات اور حق کی باطل پر فتح کی مظہر ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی سفیر اور پاکستان کہا کہ
پڑھیں:
معافی وہ ترجمان مانگے جس نے آفت کے وقت پنجاب پر تنقید کی ، مریم نوازشریف کبھی معافی نہیں مانگے گی، وزیر اعلیٰ پنجاب
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)صوبہ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیپلزپارٹی کے مطالبے پر کہا ہے کہ میں کیوں معافی مانگوں؟ معافی وہ ترجمان مانگے جس نے آفت کے وقت پنجاب پر تنقید کی ، مریم نوازشریف کبھی معافی نہیں مانگے گی۔
لاہور میں الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھاکہ لاہور میرا، نواز شریف اور شہباز شریف کا گھر ہے، لاہور میں جگہ جگہ نواز شریف کی محبت اور خدمت کے آثار نظر آتے ہیں، لوگ لاہور آتے ہیں تو کہتے ہیں دوسرے ملک میں آگئے، لوگ کہتے ہیں کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ ہمیں دے دیں۔انہوں نے کہا کہ دسمبر تک لاہور میں مزید 70 بسیں آجائیں گی، شیخوپورہ، لاہور اور قصور ڈویژن میں ملا کر 500 بسیں بنتی ہیں۔
عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم پشاور کے انکلوژرز 1992 ورلڈ کپ کے فاتح کھلاڑیوں کے ناموں سے منسوب ،کابینہ نے منظوری دے دی
ان کا کہنا تھاکہ 20 لاکھ لوگوں کو راشن کارڈ دیں گے ،تین ہزار روپے مہینہ ملے گا، 60ہزار خصوصی افراد کو کارڈ دیے ہیں ایک لاکھ تک پہنچائیں گے، اسموگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، فضا کو صاف کررہے ہیں تاکہ عوام صاف ہوا میں سانس لے سکیں۔ مریم نواز کا کہنا تھاکہ پنجاب کے دریا ابل پڑے تھے، 26 اضلاع ڈوبے ہوئے تھے، پنجاب حکومت نے 25لاکھ افراد کو سیلاب سے نکالا، سیلاب متاثرین کو مہمانوں کی طرح رکھا، 3 وقت کا کھانا دیا، سیلاب میں 250 افراد کو سانپ نے کاٹا ویکسین دے کر ان کی جان بچائی گئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہاکہ جب حلف اٹھایا تھا پنجاب میں کھلے عام قتل، ڈکیتیاں اور ریپ ہوتے تھے، آج سی سی ڈی نے چند ماہ میں جرائم کو کنٹرول کرلیا، پنجاب کو خواتین کے لیے محفوظ صوبہ بنانا چاہتی ہوں، پنجاب کو محفوظ بنانا ہے تاکہ یہاں کے عوام سکون سے سو سکیں۔ان کا کہناتھاکہ پنجاب میں سیلاب آیا تو ایک صوبے کے لوگوں نے غلط تنقید کی زخموں پر نمک چھڑکا، جب کسی صوبے پر آفت آتی ہے تو ہم ان کا مدد کا کہتے ہیں، خیبرپختونخوا میں آفت آئی تو علی امین گنڈاپور کو فون کرکے پوچھا کہ کیا تعاون چاہیے؟ علی امین نے مجھ پر جملے کسے ہوئے ہیں لیکن خیبرپختونخوا کے عوام میرے بہن بھائی ہیں۔
حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان کئی امور طے پاگئے
مریم نواز کا کہنا تھاکہ جب پنجاب پر تباہی آئی تو اس وقت وہ تین تین پریس کانفرنس کرکے مذاق اڑا رہے تھے، کہتے تھے عالمی امداد کیوں نہیں مانگتے ، جب عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرنا ہو تو بھیک نہیں مانگنی پڑتی، کہتے ہیں بی آئی ایس پی سے امداد دیں ہمیں مستحقین کو نہیں سیلاب متاثرین کو امداد دینی ہے، پنجاب نے اپنے پیسوں سے نہریں نکالنی تھیں ہمیں اجازت نہیں دی گئی، سی سی آئی میں پنجاب کے عوام کا پورا مقدمہ لڑا، لوگوں کو نکال کر احتجاج کرائے گئے، جواب تو دینا پڑتا ہے نا، میں پنجاب کے حق کی بات نہیں کروں گی تو کون کرے گا؟
لاہور کی مرکزی شاہراہوں پر الیکٹرانک بورڈز کے ذریعے وزیراعلیٰ مریم نواز کی جانب سے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو خراج تحسین
انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی پنجاب کے خلاف بات کرے گا تو میں جواب دوں گی، تین تین پریس کانفرنسیں ہوتی رہیں میں چپ رہی، میں متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں مصروف تھی اس لیے چپ رہی، لوگوں میں سوچ آرہی تھی کہ کیا پنجاب کی بات کرنے والا کوئی نہیں؟ میں پنجاب پر بات کا جواب دوں گا اور بھرپور جواب دوں گی، اب میں پنجاب میں بسنے والے کسی کے ساتھ یہ زیادتی نہیں ہونے دوں گی۔
پی پی کے معافی کے مطالبے پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھاکہ کہا گیا کہ مریم نواز معافی مانگے میں کیوں معافی مانگوں؟ معافی وہ ترجمان مانگے جس نے آفت کے وقت پنجاب پر تنقید کی ، مریم نوازشریف کبھی معافی نہیں مانگے گی، پنجاب کے عوام کی عزت نفس کی حفاظت بھی میری ذمہ داری ہے، قومیں پروجیکٹوں سے نہیں خودداری سے بنتی ہیں، آئندہ پنجاب پر بات کرنے سے پہلے سو بار سوچ لینا۔انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری اوربلاول جو میرے چھوٹے بھائی ہیں، ان کو کہنا چاہتی ہوں کہ مجھے دکھ ہے، جب پنجاب کے عوام پر مصیبت آئی تو کسی سے پیسے یا مدد نہیں مانگی، ہم دیکھ رہے تھے کہ پنجاب پر تباہی آئی تو وہ تین تین پریس کانفرنس کرکے مذاق اڑا رہے تھے۔
کراچی میں خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے والے 2 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد
مزید :