جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کے کمانڈوز نے ایران میں خفیہ کارروائیاں کیں: اسرائیلی آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج کے سربراہ جنرل ایال زمیر نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کے ساتھ حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی کمانڈوز نے ایران کے اندر خفیہ زمینی کارروائیاں انجام دیں۔
قوم سے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے جنرل زمیر نے کہا، ’’ہم نے ایرانی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل کیا، اور جہاں بھی کارروائی کا فیصلہ کیا، مکمل حکمتِ عملی اور کنٹرول کے ساتھ کیا۔‘‘
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ یہ کارروائیاں اسرائیلی فضائیہ اور زمینی کمانڈو یونٹس کے درمیان بھرپور ہم آہنگی اور ’ٹیکٹیکل ڈسیپشن‘ (حربی چالاکی) کے نتیجے میں ممکن ہوئیں۔
آرمی چیف کے مطابق اسرائیلی فورسز دشمن کی سرزمین کے اندر گہرائی تک خفیہ طور پر متحرک رہیں، جس نے افواج کو مؤثر آپریشنل آزادی فراہم کی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی اعلیٰ اسرائیلی فوجی عہدیدار نے سرکاری طور پر تسلیم کیا ہے کہ اسرائیلی کمانڈوز نے ایران کے اندر زمینی کارروائیوں میں حصہ لیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی میڈیا نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ایران پر حملوں کے آغاز سے قبل موساد کے کمانڈوز نے ایرانی حدود میں خفیہ کارروائیاں کی تھیں، جن کی مبینہ ویڈیوز بھی نشر کی گئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کمانڈوز نے ایران
پڑھیں:
دریائے ہنزہ میں سیلاب، شاہراہ قراقرم کا بڑا حصہ بہہ گیا، پاکستان اور چین کا زمینی راستہ منقطع
گلگت:بالائی ہنزہ میں دریا کے کٹاؤ سے شاہراہِ قراقرم کا بڑا حصہ دریا برد ہونے سے پاکستان اور چین کے درمیان زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔
گلگت بلتستان میں گرمی کی شدت کے باعث گلیشیائی پگھلاؤ کا عمل تیز ہونے سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے لگا ہے جبکہ مختلف مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق گلگت بلتستان کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے، ہنزہ کا علاقہ مورخون میں دریائی کٹاؤ سے شاہراہ قرارقرم کا ایک حصہ بہنے سے شاہراہ بند ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے شاہراہ کی بحالی کی ہدایت کر دی ہے اور متعلقہ ادارے مورخون میں شاہراہ قراقرم کی بحالی کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔
ترجمان کے مطابق اسکردو کے علاقے زھوق کچورا کے مقام پر کشتی الٹ کر لاپتا ہونے والے سیاحوں کی تلاش بھی جاری ہے۔
فیض اللہ فراق نے واضح کیا کہ جھیلوں میں پانی کا بہاؤ بڑھنے سے کشتیاں چلانے پر پابندی ہے اور دفعہ 144 نافذ ہے، پابندی کے باوجود سیاحوں کو کشتی کے ذریعے جھیل میں لیکر جانے والوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔