اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 جون 2025ء) پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک کے درمیان بدھ کو بات چیت ہوئی۔ یہ مذاکرات ان کوششوں کا حصہ ہیں، جن کا مقصد بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی حالات کے تناظر میں معاشی تعلقات کو دوبارہ ترتیب دینا اور پاکستان کی جانب سے امریکی برآمدات پر بھاری ڈیوٹی سے بچنے کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔

پاکستانی وفد تجارتی مذاکرات کے لیے امریکہ آئے گا، ٹرمپ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کے ساتھ بڑے تجارتی سرپلس والے ممالک کو نشانہ بنانے کے اقدامات کے تحت پاکستان کو امریکہ کی برآمدات پر 29 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے۔ 2024 میں پاکستان کا سرپلس تقریباً 3 بلین ڈالر تھا۔

عدم توازن کو دور کرنے اور ٹیرف کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے، اسلام آباد نے خام تیل سمیت مزید امریکی اشیا درآمد کرنے اور پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں امریکی فرموں کے لیے رعایتوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع کھولنے کی پیشکش کی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی محصولات: پاکستان میں عام آدمی پر اثرات کیا ہوں گے؟

اس ہفتے کے شروع میں، پاکستان-امریکہ نے پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک ویبینار کی مشترکہ میزبانی کی، جس میں 7 بلین ڈالر کا ریکوڈک کاپر گولڈ پروجیکٹ بھی شامل ہے۔

ٹرمپ کا بڑے پیمانے پر عالمی ٹیرف کا اعلان، پاکستان بھی متاثر

دونوں حکومتوں کے سینئر حکام اور امریکی سرمایہ کاروں نے عوامی و نجی شراکت داریوں اور ریگولیٹری اصلاحات پر بات چیت کی ہے۔

امریکی ایکسپورٹ-امپورٹ بینک اس وقت ریکوڈک منصوبے میں 50 کروڑ ڈالر سے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔

وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا، ’’دونوں فریق نے جاری مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارتی مذاکرات کو اگلے ہفتے مکمل کرنے کا عزم کیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ طویل مدتی اسٹریٹجک اور سرمایہ کاری کی شراکت داری بھی زیر بحث ہے۔

تجارت پاک، بھارت تنازع کو روکنے میں معاون

صدر ٹرمپ، جنہوں نے گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی میزبانی کی، اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ تجارت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان گہرے تنازعے کو روکنے میں مدد کی ہے۔

گزشتہ ماہ کے پاک بھارت تنازعہ کے بعد، جس کی وجہ سے خطے میں فوجی کشیدگی میں اضافہ ہوا، ٹرمپ نے بارہا کہا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس جنوبی ایشیائی ہمسایہ ممالک نے امریکی ثالثی میں ہونے والی بات چیت کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دشمنی اس وقت ختم ہوئی جب انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ جنگ کی بجائے تجارت پر توجہ دیں۔

ٹرمپ کے بیانات بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کے تناظر میں آیا تھا۔ اس حملے میں چھبیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس حملے کے نتیجے میں جوہری ہتھیاروں سے لیس دو پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی۔

بھارت نے پاکستان پر حملے کے پیچھے عسکریت پسندوں کی حمایت کا الزام لگایا، اسلام آباد نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی۔

بھارت نے سرحد کے اس پار عسکریت پسندوں کے تربیتی کیمپوں کے خلاف فضائی حملے شروع کیے ہیں۔ پاکستان نے کہا کہ حملوں میں شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس سے درجنوں ہلاکتیں ہوئیں۔ بعد میں امریکی صدر کی ثالثی میں فائر بندی ہوئی، جو اب تک جاری ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے

پڑھیں:

ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات اگلے ہفتے ہوں گے، صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ہیگ میں کہا ہے کہ امریکا آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کرے گا۔

صدر ٹرمپ نے نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اگلے ہفتے ایران سے بات کرنے جا رہا ہے۔ ’ہم ممکنہ طور پر ایک معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ کا دوبارہ امکان نہیں، تہران سے اگلے ہفتے معاہدہ ہو سکتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

اسی روز صدر ٹرمپ نے بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی بہت اچھی جا رہی ہے، اسرائیل کو ایران پر فضائی حملے روکنے کی تنبیہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسرائیل کل جنگ بندی پر لوٹ آیا ہے، جو  ان کے خیال میں بہت اچھی جا رہی ہے۔

13 جون کو اسرائیل نے ایران کے مختلف علاقوں پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے، جن میں جوہری اور عسکری مقامات شامل تھے، ان حملوں میں اعلیٰ کمانڈرز، جوہری سائنسدان اور عام شہری مارے گئے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران سے مذاکرات پر فیصلہ کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس

اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر کئی مراحل میں میزائل اور ڈرون حملے کیے، جن سے جانی نقصان اور شدید تباہی ہوئی۔

ہفتے کے روز امریکی فضائیہ نے ایران کے 3 جوہری مراکز — فردو، نطنز اور اصفہان پر بمباری کی، جس کے ردعمل میں ایران نے پیر کے روز قطر میں قائم امریکی فوجی اڈے ’العدید‘ پر میزائل حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم، فریقین سے صبر و تحمل برقرار رکھنے کی اپیل

ایرانی حملے کے بعد صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی منگل کو صبح 4 بجے شروع ہوگی، بعد میں دونوں فریقین نے جنگ بندی کے آغاز کی تصدیق کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اعلیٰ کمانڈرز امریکا ایران ایرانی حملے جنگ بندی جوہری سائنسدان صدر ٹرمپ مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ نے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کی تصدیق کردی
  • ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات اگلے ہفتے ہوں گے، صدر ٹرمپ
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کامیاب ،آئندہ ہفتے معاہدے پر اتفاق
  • پاک امریکہ تجارتی مذاکرات، آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات، اگلے ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • پاک امریکہ تجارتی مذاکرات میں اہم پیش رفت، آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات، اگلے ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کامیاب؛آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات  کامیاب؛آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق