’اگر پی سی بی نے پابندی لگائی تو‘، علی ترین کی دھمکی آمیز پوسٹ نے ہنگامہ کھڑا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ نے شائقین کرکٹ کی توجہ حاصل کر لی ہے، جس میں انہوں نے ایک خاتون وکیل کی فائرنگ کرتی ویڈیو پر طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پی سی بی مجھ پر پابندی لگانے کی کوشش کی تو میں جانتا ہوں کہ مجھے کس کی خدمات حاصل کرنی ہیں۔
If PCB tries to ban me, I know who I’m hiring ???? https://t.
— Ali Khan Tareen (@aliktareen) November 3, 2025
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور ملتان سلطانز کے درمیان فرنچائز اونرشپ کے معاملے پر کشیدگی جاری ہے۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین بھی مختلف تبصرے کرتے نظر آئے۔
ایک صارف نے علی ترین کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگلا قانونی نوٹس یعنی آپ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر دھمکی دی ہے۔
Next legal notice. YoU threat the PCB ON TWITTER https://t.co/ePTI5UN5rM
— Shilajit Energy Drinks (@shilajitenergyd) November 3, 2025
شیخ آفتاب نے کہا کہ اگر آپ اس خاتون اپنا وکیل رکھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو بین کرنا بالکل درست فیصلہ ہوگا۔
If you want to hire her as your counsel, it'd make sense to ban you in the first place. ????????
— Sheikh Aftab (@sheikh_aftab) November 3, 2025
رانا یعقوب نے سوال کیا کہ یہ پی سی بی کو آپ کی آخری وارننگ ہے؟
@aliktareen last warning to PCB? ????
— Rana Yaqub Ishaq (@rana_Yaqub5) November 3, 2025
ذرائع کے مطابق، دسمبر 2025 میں پی ایس ایل ٹیموں کے فرنچائز اونرشپ رائٹس کی 10 سالہ مدت ختم ہو رہی ہے۔ موجودہ فرنچائز مالکان اپنی ٹیموں کے لیے دوبارہ بولی لگا سکتے ہیں، تاہم ملتان سلطانز کے مطابق پی سی بی کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں علی ترین کو بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
علی ترین نے اس نوٹس کو پھاڑ کر ردعمل دیا اور کہا کہ اگر کسی کو یہ گمان ہے کہ اس طرح کی دھمکیوں سے ہم خاموش ہو جائیں گے، تو یہ ان کی بڑی غلط فہمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی بمقابلہ علی ترین، سوشل میڈیا پر لوگ کس کا ساتھ دے رہے ہیں؟
بعد ازاں، انہوں نے ایک اور سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ وہ پی ایس ایل کو قومی اثاثہ سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ماضی کے شکوے دور کر کے پی سی بی کے ساتھ ایک نیا تعلق قائم کیا جائے جو شفافیت، تعاون اور اعتماد پر مبنی ہو۔
علی ترین نے پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو ایک خط میں چار اصلاحاتی تجاویز بھی پیش کیں۔ پہلی تجویز تھی کہ پی ایس ایل کمیٹیوں اور ورکنگ گروپس میں فرنچائزز کی نمائندگی۔ دوسری تجویز پی ایس ایل کے عہدوں کے لیے بھرتیوں کے طریقہ کار پر نظرِ ثانی۔ تہسرے نمبر پر پیشہ ورانہ مینجمنٹ اسٹرکچر کا قیام۔ چوتھی اور آخری تجویز فرنچائزز کو باقاعدہ رپورٹنگ کا نظام تھی۔
یہ بھی پڑھیں: علی ترین کی پی ایس ایل پر کڑی تنقید، ’اب جشن نہیں، جوابدہی کی ضرورت ہے‘
ملتان سلطانز کے مالک کا کہنا ہے کہ وہ پی ایس ایل کو مضبوط اور شفاف بنیادوں پر استوار دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ یہ لیگ پاکستان کی کرکٹ کے لیے ایک مستحکم ماڈل بن سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی سی بی علی ترین محسن نقوی ملتان سلطانزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی سی بی علی ترین محسن نقوی ملتان سلطانز ملتان سلطانز کے سوشل میڈیا پی ایس ایل علی ترین پی سی بی کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستانی فورسز کا غزہ جاکر حماس کے مقابل کھڑا ہونا دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا، حافظ نعیم
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت کو دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسی ترامیم آئین اور جمہوریت دونوں کے ساتھ کھلواڑ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستانی فورسز کو اگر غزہ بھیجا گیا اور وہ حماس کے سامنے کھڑی ہو جائیں تو یہ کسی طور دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا، کراچی میں قاتلوں اور اسٹریٹ کرمنلز کو پکڑنے کیلئے کیمرے نصب نہیں کیے گئے، لیکن ای چالان کیلئے فوری کیمرے نصب کیے گئے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش ہے، جماعت اسلامی 26ویں آئینی ترمیم کی طرح 27ویں آئینی ترمیم بھی ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم سمیت آزاد کشمیر میں خرید و فروخت کی سیاست نے عوام کا اعتماد متزلزل کر دیا ہے، 26ویں ترمیم کو صرف جماعت اسلامی نے کلیتاً مسترد کیا، کیونکہ اس نے عدلیہ کی خودمختاری کو شدید نقصان پہنچایا۔
مرکزی امیر نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت کو دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسی ترامیم آئین اور جمہوریت دونوں کے ساتھ کھلواڑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فرانزک آڈٹ کی ضرورت ہے، یہ پروگرام غربت مٹانے کے بجائے سیاسی ہتھکنڈوں کا ذریعہ بن چکا ہے، اگر اس کا شفاف آڈٹ کیا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں اب چہروں کی نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی ضروری ہے، 21 تا 23 نومبر مینار پاکستان لاہور میں ”بدل دو نظام“ کے عنوان سے عظیم الشان ” اجتماعِ عام“ منعقد کیا جائے گا، اجتماع عام میں خواتین چارٹر، قراردادِ معیشت اور نظامِ ظلم کی تبدیلی کا عملی لائحہ عمل پیش کیا جائے گا، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، جس میں خواتین کی شرکت بھی تاریخی ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو فلسطینیوں کے حق اور آزادی کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے، حماس ایک جائز فورس ہے جس نے پوری اُمت کا سر فخر سے بلند کیا اور پاکستان میں اس کے دفاتر قائم کیے جانے چاہئیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود 250 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، 8 مسلم ممالک کے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ حماس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، جبکہ اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فورسز کو اگر غزہ بھیجا گیا اور وہ حماس کے سامنے کھڑی ہو جائیں تو یہ کسی طور دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔