تہران (اوصاف نیوز)ایرانی پارلیمان کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ تیار ہے۔

“پہلے سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھے گا”ایران

مہر نیوز ایجنسی کے مطابق قالیباف نے آج بدھ کے روز کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام پہلے سے زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے ہے جب امریکی صدر اور ان کے قریبی حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ان حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ کر دیا ہے۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ حملے ضروری تھے تاکہ ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکا جا سکے، اور مزید یہ کہ اہم جوہری مقامات “مکمل طور پر اور پوری طرح ختم کر دیے گئے ہیں۔”

اسی طرح امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہفتے کے روز کیے گئے ان حملوں کے مؤثر ہونے پر ایک بار پھر زور دیا۔ انھوں نے بدھ کے روز “پولیٹیکو” اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے مختلف بنیادی ستونوں کو بڑا اور جوہری نقصان پہنچا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ تہران اب جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی صلاحیت سے پہلے سے کہیں زیادہ دور ہو چکا ہے، اس وقت کی نسبت جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین جوہری تنصیبات (فردو، نطنز، اصفہان) کو تباہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

لیکن ایک انٹیلی جنس جائزے کے مطابق، جو امریکی وزارت دفاع کی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی “ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی” نے تیار کیا اور جسے منگل کے روز امریکی میڈیا میں شائع کیا گیا، ان حملوں نے فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو بڑے پیمانے پر تباہ نہیں کیا، بلکہ صرف ایرانی جوہری پروگرام کو چند ماہ کے لیے مؤخر کیا ہے۔

اسرائیل ایران 12 روزہ جنگ
واضح رہے کہ 13 جون سے اب تک اسرائیل نے درجنوں اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو ہلاک کیا۔ ان میں ایرانی فوج کے سربراہ محمد حسین باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی، اور “خاتم الانبیاء” ہیڈکوارٹر کے کمانڈر علی شادمانی شامل ہیں۔ شادمانی کو چند دن پہلے ہی اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

اس کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روز تک ایک غیر معمولی جنگ جاری رہی اور پھر منگل کے روز جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا۔
بیجنگ کانفرنس میں پاک بھارت کشمکش: پاکستانی مشیر نے بھارتی بیانیہ بے نقاب کر دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جوہری پروگرام پہلے سے کے روز

پڑھیں:

ایران کی پاکستان اور افغانستان کے درمیاں ثالثی کی پیشکش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ثالثی و مصالحت کی پیشکش کردی ہے۔

میڈیارپورٹ کا کہناہے کہ سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ ایران مصالحت کے لیے ہر ممکن مدد کو تیار ہے۔ ٹیلی فون پر اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اوربین الاقوامی امورپرتبادلہ خیال کیا۔

ایرانی وزیرخارجہ نے پاکستان اورافغان طالبان کےدرمیان ثالثی ومصالحت کی پیشکش کی اور دونوں ممالک کے قدیم اور دوستانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق ایران کی جانب سے افغانستان اورپاکستان کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا بھی اظہار کیا گیا۔ ایرانی وزیرخارجہ نے زور دیا کہ دونوں ممالک کوبات چیت جاری رکھنی چاہیے۔ ایرانی وزیرخارجہ نےکہا کہ ایران ہرممکن مددکے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک میں امن ومصالحت قائم ہوسکے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے ٹیلی فونک گفتگو میں افغانستان کے ساتھ حالیہ مذاکرات اور موجودہ حالات پر روشنی ڈالی۔ اسحاق ڈار نےکہا کہ علاقائی امن واستحکام کا برقرار رہنا نہایت اہم ہے۔ فریقین نے اس معاملے پر رابطے اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • ہم نے جوہری توانائی کیلئے جدوجہد کی، ہم اس سے دستبردار نہیں ہونگے، سید عباس عراقچی
  • ایران کی پاکستان اور افغانستان کے درمیاں ثالثی کی پیشکش
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، پاک افغان کشیدگی پر تعاون کی پیشکش
  • طالبان کے اقتدار میں آنے سے پاکستان پر دہشت گردانہ حملے بڑھے،دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، پاک افغان کشیدگی میں کمی کیلئے تعاون کی پیشکش  
  • ایران میں اقبال ؒ شناسی
  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف