ٹھٹھہ: تھلیسیمیا کے مرض میں تشویشناک اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت)ٹھٹھہ ضلع میں تھلیسیمیا بیماری میں کافی حد تک اضافہ تھلیسیمیا کے مرض میں ایک ھزار سے شائید بچے متاثر ضلع انتظامیہ خاموش بچوں کی جانوں کو خطرہ ۔ضلع ٹھٹھہ کے شہری اور دیہی علاقوں میں تھیلیسیمیا کے مرض کی وجہ سے ایک ھزار سے زائد بچے متاثر ہوئے ہیں یہ مرض آہستہ آہستہ پھیلتا جارہا ہے بچوں میں خون کی کمی کی وجہ سے کئی اموات بھی ہوچکی ہیں اس سلسلے میں سماجی کارکنان نے تھیلیسیمیا کے مریضوں کا علاج نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ نہایت افسوس کی بات ہے کہ یہاں پر تھلیسیمیا کے علاج کے لئے کوئی کیمپس وغیرہ بھی نہیں لگائے جارہے ہیں اسپتالوں میں تو ویسی ہی علاج کی سہولت موجود نہیں ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں پر توجہ دی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری
دماغی صحت سے متعلق ایک حالیہ کانفرنس میں پاکستان میں نفسیاتی صحت کی حالت کے بارے میں تشویشناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کی تقریباً 34 فیصد آبادی کسی نہ کسی قسم کی ذہنی بیماری سے متاثر ہے، جب کہ ملک میں گزشتہ سال تقریباً 1000 خودکشیاں ذہنی پریشانی سے منسلک تھیں۔
یہ نتائج کراچی میں منعقدہ 26ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے دماغی بیماری کے دوران شیئر کیے گئے، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح معاشی جدوجہد، سماجی دباؤ اور بار بار آنے والی آفات نے دماغی صحت کے منظر نامے کو خراب کیا ہے۔
کانفرنس میں پیش کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر تین میں سے ایک پاکستانی اور عالمی سطح پر پانچ میں سے ایک، ذہنی صحت کے مسئلے کا شکار ہے۔ ڈپریشن، بے چینی، اور منشیات کی لت سب سے عام عوارض میں سے ہیں۔
پاکستان میں خواتین گھریلو جھگڑوں اور معاشرے میں اپنی پہچان نہ ہونے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہو رہی ہیں۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ خواتین کو محدود بااختیار بنانے اور سماجی دباؤ کے نتیجے میں اضطراب اور جذباتی تناؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔