پرو ہاکی لیگ؛ عالمی تنظیم کو 'پاکستان' کے جواب کا انتظار
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
پاکستان ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) کی جانب سے باضابطہ طور پر پرو ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی شرکت سے متعلق کل تک انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (آئی ایچ ایف) کو آگاہ کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پرو ہاکی لیگ میں پاکستان کے کھیلنے کی ابھی انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (آئی ایچ ایف) کی جانب سے تصدیق ہونا باقی ہے، پی ایچ ایف کو کل تک عالمی تنظیم کو اپنی دستیابی سے متعلق آگاہ کرنا ہوگا۔
پرو ہاکی لیگ کے معاملے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) حکام کی آج ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) سے ملاقات طے ہے، جس میں معاملات پر مشاورت کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: پرو ہاکی لیگ؛ پاکستان کو مدعو کرلیا گیا
اہم میٹنگ کے بعد پی ایچ ایف کے صدر طارق بگٹی، سیکرٹری رانا مجاہد اور ڈی جی پی ایس بی یاسر پیر زادہ مشترکہ طور پر آج پریس کانفرنس بھی پاکستان کی دستیابی کا اعلان کریں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان پُرو ہاکی لیگ کھیل سکتا ہے، مگر کیسے؟
پرو ہاکی لیگ کا نیا سیزن اگلے برس فروری مارچ میں شروع ہوگا، قومی ٹیم اِس ایونٹ میں 16 میچز کھیلے گی۔
مزید پڑھیں: نیشنز ہاکی کپ؛ فائنل کھیلنے والی ٹیم سے "غیروں" جیسا سلوک
پرو لیگ کیلئے خصوصی فنڈز کے ساتھ بہتر منصوبہ بندی، کمیونیکشن اورپی ایچ ایف آفس سے لیگ کا تمام تر مجوزہ شیڈول بھی بنانا ہوگا کہ پاکستانی ٹیم دوسری ٹیموں کی رضامندی کے ساتھ کب اور کہاں کہاں میچز کھیل سکتی ہے۔
پاکستان ٹیم اپنے ہوم میچز لاہور میں کھیلے گی تاہم اوے میچز کیلئے آسٹریلیا، ارجنٹائِن، یورپ، برطانیہ کا سفر کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہاکی فیڈریشن پرو ہاکی لیگ
پڑھیں:
پاکستان کو چینی درآمد کے ٹینڈر کے جواب میں 539 ڈالر فی ٹن کی پیشکش موصول
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اگست ۔2025 )یورپی تاجروں نے ابتدائی جائزوں میں بتایا ہے کہ بین الاقوامی ٹینڈر میں پاکستان کی جانب سے ایک لاکھ ٹن چینی خریدنے کے لیے دی گئی سب سے کم قیمت کا اندازہ 539 ڈالر فی میٹرک ٹن( کاسٹ اینڈ فریٹ سمیت ) لگایا گیا ہے. برطانوی جریدے کے مطابق یورپی تاجروں نے کہا کہ اسٹیٹ ٹریڈنگ ایجنسی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ٹینڈر میں پیش کی گئی بولیوں پر ابھی غور کیا جا رہا ہے اور تاحال کسی خریداری کی اطلاع نہیں ملی.(جاری ہے)
گزشتہ ماہ پاکستان نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی تاکہ قیمتوں میں استحکام برقرار رکھا جا سکے کیوں کہ خوردہ چینی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے کم پیشکش تجارتی ادارے ای ڈی اینڈ ایف مین نے دی جو کسی بھی ملک سے حاصل کردہ 50 ہزار ٹن فائن گریڈ چینی کے لیے تھی، ٹینڈر میں مبینہ طور پر مزید تین شرکا بھی شامل تھے. دریفوس نے کسی بھی ملک سے حاصل کردہ 25 ہزار ٹن فائن گریڈ چینی کے لیے 580 اعشاریہ 78 ڈالر فی ٹن(کاسٹ اینڈ فریٹ سمیت ) کی پیشکش کی جب کہ الخلیج شوگر نے متحدہ عرب امارات سے حاصل کردہ 30 ہزار ٹن میڈیم گریڈ چینی کے لیے 586 ڈالر فی ٹن کی بولی دی، تجارتی ادارے بیئر نے برازیل سے حاصل کردہ میڈیم گریڈ چینی کے لیے 555 ڈالر فی ٹن اور فائن گریڈ چینی کے لیے 550 ڈالر فی ٹن کی پیشکش دی. رپورٹ تاجروں کے اب تک کے اندازوں کی عکاسی کرتی ہیں اور ممکن ہے کہ بعد میں قیمتوں اور مقدار کے مزید تخمینے سامنے آئیں پاکستان کی جانب سے 31 جولائی کو ایک لاکھ ٹن کے پچھلے ٹینڈر میں کسی خریداری کی اطلاع نہیں ملی تھی اس وقت بھی سب سے کم قیمت 539 ڈالر فی ٹن (کاسٹ اینڈ فریٹ سمیت )تھی تاجروں نے کہا کہ چینی کی ترسیل کا انتظام اس طرح کیا جانا چاہیے کہ تمام چینی 20 اکتوبر تک پاکستان پہنچ جائے بریک بلک سپلائیز کی ترسیل 1 سے 15 ستمبر کے درمیان 50 ہزار ٹن کے لیے مطلوب ہے جب کہ باقی 25 ستمبر تک بھیجی جا سکتی ہے سمندری کنٹینرز میں چینی بھی 1 سے 20 ستمبر کے درمیان بھیجی جا سکتی ہے.