Islam Times:
2025-11-12@04:16:33 GMT

ہم ایران کیساتھ "نیا معاہدہ" کرنے کو تیار ہیں، جرمنی کا دعوی

اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT

ہم ایران کیساتھ 'نیا معاہدہ' کرنے کو تیار ہیں، جرمنی کا دعوی

جرمن وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ برلن، جوہری معاملے پر تہران کیساتھ نئے معاہدے تک پہنچنے کو تیار ہے! اسلام ٹائمز۔ جرمن وزیر خارجہ جوہانس وڈفل نے دعوی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جرمنی، ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق مسائل کے حل کے لئے مذاکرات و سفارتکاری کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ جوہانس وڈفل نے کہا کہ جرمنی کا موقف واضح ہے؛ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے! جرمن وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم سفارتکاری کے راستے پر یقین رکھتے ہیں اور ایران کے ساتھ ایک نئے معاہدے تک پہنچنے کے لئے بات چیت کو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب نیو یارک میں موجود ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج رات ہی ٹیلیویژن انٹرویو میں کہا تھا کہ تین یورپی ممالک جرمنی، برطانیہ و فرانس، حالیہ دنوں میں مذاکرات کے دوران نام نہاد اسنیپ بیک میکانزم کو آگے بڑھانے کے ذریعے، ایران کو بلیک میل کرنے کی کوشش میں ہیں۔ سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ یہ بات ہمارے لئے واضح تھی جو نیویارک میں روز روشن کی طرح مزید واضح ہو گئی کہ یورپی ٹرائیکا اور امریکہ، ایران سے مراعات حاصل کرنے کے لئے بلیک میلنگ کا ارادہ رکھتے تھے نیز وہ یہ توقع بھی رکھتے تھے کہ ایران اپنا تمام جوہری مواد ان کے حوالے کر دے گا جس کے بدلے اسنیپ بیک عمل کو صرف اور صرف 3 یا 6 ماہ کے لئے "موخر" کیا جائے گا!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے لئے

پڑھیں:

افغان طالبان سے کشیدگی، ترک وفد اسی ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا: اردگان بات چیت جاری رہنی چاہئے، ایران 

انقرہ+ اسلام آباد+ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ترک صدر رجب طیب اردگان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ حکان فیدان، وزیر دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن رواں ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی جا سکے۔ صدر اردگان نے یہ اعلان آذربائیجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔ مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے۔ علاوہ ازیں استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور سے متعلق دفتر خارجہ نے بیان جاری کردیا۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں7 نومبرکوختم ہوا۔ پاکستان نے ترکیے اور قطر کے مخلصانہ ثالثی کے مثبت اقدامات کو سراہا۔ بیان میں کہا گیا کہ طے شدہ دورانیے کے باوجود افغان حکومت نے دہشتگرد عناصرکے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔ گزشتہ 4 سال میں افغان سرزمین سے پاکستان پر حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان نے تجارتی و انسانیت دوست پیشکشیں کیں مگر عملی جواب نہ ملا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق استنبول مذاکرات پر غیرجانبدار ملکوں نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ انسانی ہمدردی کا نہیں۔ بار بار دہشتگردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا۔ طالبان نے اکثر غلط بیانی کی۔ افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان پر دہشتگردانہ حملے بڑھے۔ دریں اثناء نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ثالثی و مصالحت کی پیش کشی کی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات‘ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ایران کی جانب سے افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو بات چیت جاری رکھنی چاہئے۔ علاوہ ازیں افغان طالبان حکومت کی نااہلی، معاشی بدانتظامی اور عوام دشمن پالیسیوں کے باعث افغانستان شدید بحران کا شکار ہونے لگا ہے۔ افغان طالبان کے ظالمانہ اقتدار نے افغانستان کو غربت، افلاس اور تباہ حالی کی تصویر بنا دیا۔ اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ نے افغانستان کی تباہ حال معیشت اور عوامی بدحالی کو آشکار کر دیا۔ امریکی میڈیا نے بتایاکہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی 2025 ء کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی 64.9 فیصد آبادی کثیرالجہتی غربت کا شکار ہے جبکہ مزید 19.9 فیصد افغان شہری غربت کے دہانے پر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں غربت میں نمایاں کمی کے باوجود افغانستان اس بہتری سے محروم رہا۔ افغانی عوام اپنی بنیادی ضروریات سے 55.5  فیصد حد تک محروم ہیں۔علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے افغان وزیر سے بھی رابطہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے جوہری دھماکے کیے تو اسی انداز میں جواب دیا جائے گا، روسی وزیر خارجہ
  • ہم نے ایران کے میزائل اور جوہری خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے، نیتن یاہو کا دعوی
  • ہم نے جوہری توانائی کیلئے جدوجہد کی، ہم اس سے دستبردار نہیں ہونگے، سید عباس عراقچی
  • افغان طالبان سے کشیدگی، ترک وفد اسی ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا: اردگان بات چیت جاری رہنی چاہئے، ایران 
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ‘ پاک افغان کشیدگی میں کمی کیلیے تعاون کی پیشکش
  • پاک افغان کشیدگی: ایران نے ثالثی و مصالحت کی پیشکش کردی
  • ایران کی پاکستان اور افغانستان کے درمیاں ثالثی کی پیشکش
  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان کشیدگی، ایران نے مصالحتی کردار کی پیشکش کردی
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، پاک افغان کشیدگی پر تعاون کی پیشکش
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، پاک افغان کشیدگی میں کمی کیلئے تعاون کی پیشکش