30 ہزار کروڑ وراثت کی جنگ: سنجے کپور کی بیوہ نے عدالت میں شرط رکھ دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
بھارتی صنعتکار سنجے کپور کی بیوہ پریا سچدیو کپور نے وراثت کے مقدمے میں ایک نئی شرط رکھتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے مرحوم شوہر کے اثاثوں کی تفصیلات صرف اس صورت میں پیش کریں گی اگر انہیں خفیہ لفافے میں رکھا جائے اور تمام فریقین اس تک رسائی سے پہلے سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کریں۔
دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں پریا کپور نے کہا ہے کہ یہ شرط سائبر سیکیورٹی اور دیگر حفاظتی خدشات کے پیش نظر لازمی ہے۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ سنجے کپور کی سابقہ اہلیہ اداکارہ کرشمہ کپور کے دونوں بچوں سمیرا اور کیان، نیز ان کی دادی رانی کپور کو بھی اس معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے۔
یہ درخواست اس وقت سامنے آئی ہے جب گزشتہ سماعت میں عدالت نے پریا کپور کو سنجے کپور کے تمام ذاتی اثاثوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ سنجے کپور کے انتقال کے بعد ان کی تقریباً 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کی جائیداد پر قانونی جنگ چھڑ گئی ہے۔
دوسری طرف کرشمہ کپور کے بچوں نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سنجے کپور کی پیش کردہ وصیت جعلی ہے، جس میں پوری جائیداد صرف پریا کپور کے نام کی گئی ہے اور بچوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ تاہم پریا کپور کا کہنا ہے کہ بچوں کو پہلے ہی فیملی ٹرسٹ کے ذریعے 1,900 کروڑ روپے کے اثاثے مل چکے ہیں، اس لیے ان کے دعوے بے بنیاد ہیں۔
پریا سچدیو نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے شوہر کی وصیت کو درست تسلیم کیا جائے اور ان پر لگائے گئے تمام الزامات خارج کیے جائیں۔ یہ مقدمہ دہلی ہائی کورٹ میں جاری ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سنجے کپور کی پریا کپور نے عدالت کپور کے
پڑھیں:
9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس، عمران خان کی ٹرائل روکنے کی درخواست خارج
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء)انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی بانی پی ٹی آئی کی ٹرائل روکنے سے متعلق دائر درخواست خارج کردی اورکیس کی سماعت 30ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔(جاری ہے)
عدالت نے 8گواہان کو دوبارہ طلب کرنے سے متعلق دائر درخواست پر پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردئیے ،جبکہ سماعت کے دوران استغاثہ کے 3گواہان کی بیانات ریکارڈ کرلیے گئے ہیں۔گواہوں میں ڈی ایس پی اکبر عباس، انسپکٹر عصمت کمال اور انسپکٹر تہذیب الحسن شامل ہیں۔