اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2025ء)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پارٹی بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پر چلتی ہے سوشل میڈیا پر نہیں، اگر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جاتی ہے تو اس سے دوریاں بڑھیں گی۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، اٴْمید ہے منگل کو ملاقات ہو جائے گی، ملاقات ضروری ہے عدالتی احکامات بھی ہیں، اس سے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا ریاست مخالف ایجنڈا نہیں، پی ٹی آئی ملکی سیاست میں ہے، ہم آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی بات کر رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے خود بھی کہا ہے ملک بھی ہمارا، فوج بھی ہماری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بات آئی تو ہم سارے بھارت کے خلاف اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہو گئے، چھ صفر سے ہم جیتے ہیں اس کی مثال دنیا میں نہیں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ اچھی بات ہے، ہم نے ہمیشہ سعودی عرب کی حمایت کی ہے، ہمارا تعلق بہت مضبوط ہے، پی ٹی آئی کا شروع دن سے موقف ہے جو چیز امت کو مضبوط کرے گی ہم حمایت کریں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان امت مسلمہ کے لیے ایک قلعہ کا کردار ادا کر رہا ہے، پی ٹی آئی معرکہ حق میں بھی پیش پیش تھی، ہم نے مکمل حمایت کی، فیئر ٹرائل کا مقصد ہے آپ ملزم کو صفائی دینے کا ہر طرح کا موقع دیتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی جس طرح مدد کرنی چاہیے بدقسمتی سے ویسے نہیں ہو رہی، متاثرین کو ادویات، مویشیوں کے لیے چارے، گھروں اور دیگر سہولتوں کی ضرورت ہے۔ سیلاب کی وجہ سے جلسے کی تاریخ میں تاخیر کی گئی، ہم نے پنجاب میں بھی سیلاب متاثرین کی مدد کی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی ا ئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ

پڑھیں:

عدالت کے اوپر نئی عدالت قائم کرنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے: بیرسٹر گوہر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی ٓئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم خطرناک اور غیر ضروری قدم ہے، عدالت پر عدالت قائم کرنا آئین کی روح کے منافی ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ آئین کی ایسی شقوں کو چھیڑنے سے گریز کیا جائے جن سے صوبوں کے درمیان تناؤ پیدا ہو، آئین میں واضح درج ہے کہ کسی صوبے کے حصے میں کمی نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے بتایا کہ 2020 میں پی ٹی آئی حکومت کے دوران دسویں این ایف سی ایوارڈ پر کام مکمل ہوا تھا اور تمام صوبے اب گیارہویں ایوارڈ کے منتظر ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اتفاقِ رائے سے یہ طے کیا گیا تھا کہ کسی صوبے کی منظوری کے بغیر نئی نہریں نہیں نکالی جائیں گی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حالات میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک قدم پیچھے ہٹ جانا چاہیے، کیونکہ ملک اور عوام کے مفاد کو مقدم رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی ٓئی عمران خان نے تاحال اسلام آباد آنے کی کوئی ہدایت نہیں دی، جب وہ فیصلہ کریں گے تو آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • بیرسٹر گوہر انتظار کرتے رہے، شاہ محمود سے ملاقات کی اجازت نہ ملی
  • 27ویں آئینی ترمیم میں صوبائی خود مختاری سے چھیڑچھاڑ خطرناک نتائج لا سکتی ہے: بیرسٹر گوہر
  • 27ویں ترمیم میں صوبائی خود مختاری کو چھیڑا گیا تو مسائل پیدا ہوں گے، بیرسٹر گوہر
  • پی ٹی آئی نے 27 ویں آئینی ترمیم وفاق کےلئے خطرہ،پارلیمنٹ پر حملہ قراردے دیا
  • عمران خان سے مشاورت کے بعد ترمیم پر ردعمل دیں گے، بیرسٹر گوہر
  • عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی 27ویں ترمیم پر ریسپانس دینگے، بیرسٹر گوہر
  • عدالت کے اوپر نئی عدالت قائم کرنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے: بیرسٹر گوہر
  • 27ویں ترمیم پر بانی سے مشاورت کے بعد ردعمل دیں گے، بیرسٹر گوہر
  • عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی 27ویں ترمیم پر ریسپانس دیں گے، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پابندی کی درخواست، وکیل کو ملاقات کی اجازت مل گئی