دعا ملک نے انڈسٹری میں ہراسانی کا انکشاف کردیا، مشہور شخصیت ملوث
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
اداکارہ اور میزبان دعا ملک نے پہلی مرتبہ کھل کر انکشاف کیا ہے کہ انہیں اپنے کیریئر کے دوران کاسٹنگ کاؤچ جیسے تلخ تجربے سے گزرنا پڑا، اور اس واقعے میں ملوث شخصیت پاکستان کی ایک نہایت معروف ہستی ہیں۔
دعا ملک نے یہ بات ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران بتائی، جہاں انہوں نے شوبز انڈسٹری کے مختلف پہلوؤں اور اپنی ذاتی زندگی پر کھل کر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بچے بھی اس انڈسٹری کا حصہ بنیں، اسی لیے وہ انہیں امریکا لے آئیں تاکہ وہ اس ماحول سے دور رہیں۔
کاسٹنگ کاؤچ پر بات کرتے ہوئے ابتدا میں دعا ملک نے کہا کہ انہیں کبھی ایسا تجربہ نہیں ہوا۔ ان کے مطابق ہر فنکار کی اپنی شخصیت ہوتی ہے، اور اگر کوئی مضبوطی کے ساتھ ’نہ‘ کہہ سکے تو وہ اس قسم کی صورتحال سے بچ جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انڈسٹری میں بہت سی لڑکیاں اپنی کمزوری کے باعث دباؤ میں آ جاتی ہیں، لیکن وہ اور ان کی بہن حمائمہ ملک ہمیشہ ڈٹ کر جواب دیتی تھیں۔
دعا ملک نے مزید بتایا کہ وہ بچپن سے کچھ ڈرپوک سی تھیں، لیکن ان کی بہن حمائمہ بہت بہادر ہیں، اسی لیے دونوں کو کبھی ایسے حالات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ تاہم، بعد میں انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ صرف ایک بار انہیں کاسٹنگ کاؤچ جیسے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں ان کے کیریئر کو سخت نقصان پہنچا۔
انہوں نے اس واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے والی شخصیت پاکستان کی ایک بہت بڑی ہستی ہیں، اس لیے وہ اس معاملے کو کبھی عوامی سطح پر ظاہر نہیں کریں گی۔ دعا ملک نے واضح کیا کہ اگرچہ وہ اس وقت امریکا میں مقیم ہیں لیکن ان کا خاندان پاکستان میں رہتا ہے، اور وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بیان کی وجہ سے ان کے اہلخانہ کو نقصان پہنچے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دعا ملک نے انہوں نے
پڑھیں:
ماضی کی مشہور اداکار شہناز شیخ کی پینٹنگز نے شائقین کے دل جیت لیے
ماضی میں اداکاری کےشعبے لوہا منوانے والی شہناز شیخ اب آرٹ کی دنیا میں بھی اپنا نمایاں مقام بنارہی ہیں۔
شہناز شیخ کے خوبصورت رنگوں ثقافت اور قدرتی امتزاج پر مبنی سولو شو نے شائقین کے دل جیت لیے۔ شائقین میں فیبرک ڈیزائنر بھی شامل تھے۔ ایک ڈیزائنر نے شہناز شیخ کی پینٹنگ سے متاثر ہوکر اپنی ملبوسات کی ڈیزائننگ میں لانےکا عندیہ دیا۔
اوشین آرٹ گیلری میں منعقدہ شہناز شیخ کے دوسرے سولو شو میں 15 قیمتی فن پارے سجائے گئے۔ فن پاروں کی یہ نمائش چار روز تک جاری رہے گی۔ کینوس پر بنائے جانے والے فن پاروں میں قدرتی حسن، پھولوں، پرندوں کو مختلف مکسڈ رنگوں میں ڈھالا گیا۔
اس موقع پر آرٹسٹ شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ ان کے فن پاروں کا کوئی عنوان نہیں ہے اور شائقین فن پاروں کو دیکھ کر جو بھی تصور کریں،ان کا مقصد خوش رہنے کی کوشش ہے اور سب خوش رہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں پیپر پر بنائے گئے فن پاروں میں مکس کلرز کا استعمال کیا ہے۔
ممتاز آرٹسٹ قیصر عشرت نے کہا کہ شہناز شیخ ایک مکمل آرٹسٹ ہیں جنہوں نے انتہائی محنت طلب فن پارے بنائے، انہوں نے اپنے فن پاروں میں مشرقی ثقافت کو منعکس کرتے ہوئے مور کے کلر کو ابھارا ہے۔
پروفیشنل آرٹسٹ مہتاب علی نے کہا کہ شہناز شیخ کے فن پاروں میں انتہائی نفاست اور باریک بینی کے ساتھ کام کیا گیا ہے۔ فن پاروں میں نیلے رنگ کو نمایاں کرتے ہوئے موتی ہاتھی گھوڑے کی بہترین کمپوزیشن ہے اور خوابوں کی کہانی نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہناز شیخ نے 1977 میں باقاعدہ این سی اے سے پاس آوٹ کیا، ان کے کام میں جنون نظر آرہا ہے۔
پروفیشنل ڈیزائنر طیبہ آصف نے کہا کہ شہناز شیخ کے فن پارے بیلنسڈ رنگوں پر مشتمل ہیں، ان کے فن پاروں میں خوبصورت کام سے وہ انتہائی متاثر ہوئی ہیں انتہائی آرٹسٹک کام کیا گیا ہے اور میری خواہش ہے کہ شہناز شیخ کے خوبصورت فن پاروں کو فیبرک پر ڈیزائن کروں۔