بھارت سے افریقہ جانے والا تیل بردار جہاز صومالیہ میں قزاقوں نے قبضے میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
MOGADISHU:
صومالیہ میں قزاقوں نے بھارت سے جنوبی افریقہ جانے والا مغربی ملک مالٹا کا تیل بردار جہاز حملے کے بعد قبضے میں لے لیا تاہم جہاز کے منیجر نے بتایا کہ عملے کے 24 ارکان محفوظ ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہیلاس ایفروڈائٹ نامی جہاز کے یونانی منیجر لیٹسکو میرین نے بتایا کہ جہاز بھارت سے جنوبی افریقہ جا رہا تھا اور راستے جمعرات کی صبح واقعہ پیش آیا ہے تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاز کے عملے کے تمام 24 ارکان محفوظ ہیں اور ہمارا ان کے ساتھ قریبی رابطہ ہے، مدد کے لیے ہنگامی ٹیم کو متحرک کردیا گیا ہے اور عملے کی حفاظت اور مدد یقینی بنانے کے لیے حکام سے رابطے کیے گئے ہیں۔
یورپی یونین کی بحری فورس نے بتایا کہ ان کا ایک جہاز جائے وقوع کے قریب تھا اور قریب جا رہا تھا تاہم اس واقعے کے بعد کارروائی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
اس سے قبل میری ٹائم سیکیورٹی کے ادارے ایمبرے نے بتایا کہ قزاقوں نے جہاز پر فائرنگ کی تھی، ذرائع نے بتایا کہ قزاقوں کی جانب سے راکٹ گرینیڈ کا بھی حملہ کیا گیا۔
سیکیورٹی کمپنی ڈائیپلوس نے بتایا کہ جہاز کے عملے نے جہاز کے اندر قلعے میں پناہ لی یا محفوظ کمرے میں چلے گئے اور وہیں موجود رہے جبکہ خطے میں موجود یورپی یونین کی بحری فورس مدد طلب کرلی گئی ہے۔
خطے میں مسلح قزاقوں کی جانب سے جہاز پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ان واقعات کی وجہ سے بحری جہازوں کی آمد و رفت کے حوالے سے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں جبکہ اسی راستے سے عالمی مارکیٹ تک انتہائی اہم پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس طرح کا واقعہ مئی 2024 میں پیش آیا تھا جب قزاقوں نے موغادیشو سے تقریباً 380 میل دور لائبیریا کا جہاز باسیلیک کو قبضے میں لیا تھا تاہم یورپی یونین کی بحری فورس نے عملے کے 17 ارکان کو بازیاب کروالیا تھا۔
سیکیورٹی کمپنی نے بتایا کہ قزاقوں نے حملے میں استعمال کے لیے رواں ہفتے ایران کے ماہی گیروں کی کشتی بھی قبضے میں لے لی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ جہاز کے کے لیے
پڑھیں:
رانو ریچھ کی جہاز میں اسلام آباد آمد، پھول کی پتیوں سے استقبال کے بعد وائلڈ لائف سینٹر منتقل
رانو ریچھ کو سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر سی ون30 جہاز میں کراچی سے اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد وائلڈ لائف ریسکیو اینڈ ریہیبلیٹیشن مرکز کے ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد وائلڈ لائف حکام نے رانو کی مرکز آمد پر اسے خوش آمدید کہا اور بتایا کہ منتقلی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
ریچھ رانو کی ٹریننگ، جسمانی اور ذہنی فٹنس کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا تاکہ اس کی مکمل بحالی کو یقینی بنایا جا سکے، دوسرے مرحلے میں رانو کو گلگت بلتستان کے جنگلات میں اس کے قدرتی مسکن میں آزاد کیا جائے گا۔
محکمۂ جنگلی حیات کے مطابق یہ اقدام جنگلی جانوروں کی فلاح اور ان کی قدرتی ماحول میں واپسی کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
قبل ازیں کراچی چڑیا گھر میں موجود مادہ ریچھ رانو کی منتقلی سے متعلق کیس میں درخواست گزار جوڈ ایلن نے مشاہداتی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی تھی جس میں جانور کی نگہداشت سے متعلق متعدد سنگین غفلت کے ثبوت سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں:’رانو‘ کو کراچی سے اسلام آباد کب اور کیسے منتقل کیا جائے گا؟
رپورٹ میں کہا گیا کہ رانو کو جس پنجرے میں رکھا گیا ہے وہاں صفائی کے مناسب انتظامات نہیں، ریچھ کے لیے صاف پانی بھی دستیاب نہیں اور وہ ٹھیک سے کھانا نہیں کھا پا رہی۔
مشاہداتی رپورٹ کے مطابق رانو کے سر پر زخم کے 3 نشان پائے گئے ہیں، جس کے باعث اسے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کے ایم سی حکام نے عدالت میں 2 بار ’رانو‘ کی حالت کو ’بالکل ٹھیک‘ قرار دیا تھا، مگر معائنے میں صورتحال اس کے برعکس نکلی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جانور جنگلی حیات ریچھ مانو