سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
ویب ڈیسک: وفاقی کابینہ کے بعد وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس نے سرکاری ملازمین کے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری کردیا۔
وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے نیا آفس میمورنڈم جاری کر دیا، کرایہ کی نئی حد اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور کے لیے مقرر کی گئی، نئے کرایہ کی حد فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی۔
اسلام آباد میں گریڈ 1 تا 2 ملازمین کے لیے کرایہ کی حد 13 ہزار روپے مقرر، دیگر اسٹیشنز پر گریڈ 1 تا 2 ملازمین کے لیے حد 12 ہزار 193 روپے کی گئی۔
فضائی آلودگی کا وبال، گوجرانوالہ دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
گریڈ 3 تا 6 کے لیے اسلام آباد میں 20 ہزار 313 روپے کرایہ مقرر، دیگر شہروں میں 17 ہزار 860 روپے کرایہ مقرر کی گئی۔
گریڈ 7 تا 10 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ 30 ہزار 346 روپے جبکہ دیگر شہروں میں کرایہ 27ہزار162 روپے مقرر ہوئی، گریڈ 14 تا 16 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ 57 ہزار 507 روپے تک مقرر اور دیگر شہروں میں کرایہ پچاس ہزار 198 روپے مقرر کی گئی۔
گریڈ 17 تا 18 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ 76 ہزار 122 روپے مقرر، دیگر شہروں میں کرایا 66ہزار411 روپے مقرر اسی طرح گریڈ 20 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ بڑھا کر 1 لاکھ 27 ہزار 95 روپے کر دیا گیا۔
انکم ٹیکس جمع کرانے کی آخری تاریخ، 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع
دیگر شہروں میں کرایا 1 لاکھ 92 ہزار 296 روپے مقرر، گریڈ 22 افسران کے لیے اسلام آباد میں نیا کرایہ حد 1 لاکھ 82 ہزار 121 روپے، دیگر شہروں میں کرایہ 1لاکھ 65 ہزار076 روپے مقرر کی گئی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق اضافہ تمام نئی الاٹمنٹز پر لاگو ہوگا، الاٹی اگر ذاتی وسائل سے مکان کرایہ پر لے تو کرایہ مالک کے مطالبے تک بڑھایا جا سکے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے لیے اسلام آباد میں اسلام آباد میں کرایہ دیگر شہروں میں مقرر کی گئی روپے مقرر
پڑھیں:
ٹریفک قوانین میں تضاد: ایک جرم، تین سزائیں
ویب ڈیسک :کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اب جیب پر بھاری پڑنے لگی ہے، پولیس نے ای چالان سسٹم کے بعد بھاری جرمانے عائد کرنا شروع کیے ہیں، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ملک کے دیگر بڑے شہروں میں یہی جرم کہیں زیادہ ”سستا“ پڑتا ہے۔
اگر رفتار کی حد سے تجاوز کریں تو کراچی میں موٹر سائیکل سوار کو پانچ ہزار روپے کا جرمانہ ہوگا، اسلام آباد میں صرف ایک ہزار، جبکہ لاہور میں صرف دو سو روپے ہے۔
لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز
کار اور جیپ والوں کے لیے بھی حساب کچھ کم نہیں، کراچی میں اوور اسپیڈنگ پر دس ہزار روپے، اسلام آباد میں پندرہ سو، اور لاہور میں محض 750 روپے کا چالان ہے۔
بھاری گاڑیوں جیسے بس، ٹریلر یا ڈمپر پر اگر حد سے زیادہ رفتار ہو تو کراچی میں بیس ہزار روپے جرمانہ ہے، جب کہ لاہور اور اسلام آباد میں صرف ڈھائی ہزار روپے جرمانہ ہوتا ہے۔
رانگ سائیڈ ڈرائیونگ پر کراچی میں جرمانہ پچیس ہزار سے لے کر ایک لاکھ روپے تک، جبکہ اسلام آباد میں یہی جرم صرف ایک ہزار اور لاہور میں 200 سے 750 روپے میں ”نمٹ“ جاتا ہے۔
ماضی کی معروف اداکارہ سیمی زیدی کس حال میں اور کہاں؟
بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلانے والوں پر کراچی میں بیس سے تیس ہزار روپے تک چالان ہے، جبکہ اسلام آباد میں ایک ہزار سے آٹھ ہزار اور لاہور میں محض 200 سے ایک ہزار روپے ہے۔
نابالغ ڈرائیور پکڑا گیا تو کراچی میں کم از کم پچیس ہزار اور زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ روپے کا چالان ہوگا، اسلام آباد میں 2500 روپے جرمانہ، جبکہ لاہور میں اکثر معاملہ وارننگ پر ختم ہوجاتا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ”ایک ہی ملک ہے مگر قانون الگ الگ کیوں؟“ ان کا شکوہ یہ بھی ہے کہ ”کراچی کی سڑکیں تو ویسے ہی کھڈوں سے بھری ہیں، اوپر سے چالان بھی سب سے زیادہ!“
تجارتی معاہدہ: امریکی خام تیل کا پہلا بحری جہاز پاکستان پہنچ گیا
یوں لگتا ہے جیسے ٹریفک قوانین کے نفاذ میں کراچی والوں کے لیے خصوصی ”مہنگائی ایڈیشن“ جاری کیا گیا ہو۔