سرکاری ملازمین کتنے ماہ کی تنخواہ ایڈوانس لے سکتے ہیں؟ وضاحت آگئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : حکومت کا کہنا ہے کہ گریڈ 1 تا 16 کے سرکاری ملازمین ہاؤس بلڈ ایڈوانس کی مد میں 36 ماہ اور گریڈ 17 تا زائد کے سرکاری ملازمین 24 ماہ کی ایڈوانس تنخواہیں حاصل کرسکیں گے۔
وزارت خزانہ نے وضاحتی آفس میمورنڈم جاری کردیا جس کے مطابق گریڈ ایک سے 16 تک کے وفاقی سرکاری ملازمین ’’سرکاری اہل کاروں‘‘ کے زمرے میں آتے ہیں جبکہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے تمام وفاقی سرکاری ملازمین ’’افسران‘‘ کی کٹیگری کے زمرے میں آتے ہیں۔
بچوں کو موبائل فون نہیں وقت دیں ؛ خوفناک انکشاف سامنے آگیا
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ جب بھی وفاقی سرکاری ملازمین ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کیلئے درخواستیں دیں گے تو انہیں فیڈرل گورنمنٹ رسیٹس اینڈ پیمنٹ رولز 2025ء کے مطابق ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس ادا کیا جائے گا۔
وضاحت میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ قانون کے مطابق سرکاری اہل کار 36 ماہانہ تنخواہوں کے برابر اور سرکاری افسران 24 ماہانہ تنخواہوں کے برابر رقم بطور ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس لے سکیں گے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین
پڑھیں:
اے آئی کے اثرات، ایمیزون نے 30 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سان فرانسسکو: ای کامرس کی عالمی دیو ایمیزون نے منگل سے اپنے کارپوریٹ شعبے کے تقریباً 30 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق، کمپنی نے یہ فیصلہ اخراجات میں کمی اور کرونا وبا کے دوران ہونے والی غیر معمولی بھرتیوں کے ازالے کے لیے کیا ہے۔ اس اقدام سے متعدد شعبے متاثر ہوں گے، جن میں ہیومن ریسورسز، آپریشنز، ڈیوائسز اینڈ سروسز، اور ایمیزون ویب سروسز (AWS) شامل ہیں۔
یہ تعداد اگرچہ ایمیزون کے 15 لاکھ 50 ہزار کل ملازمین کا ایک چھوٹا حصہ ہے، تاہم کارپوریٹ عملے (تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار افراد) میں یہ 10 فیصد کمی بنتی ہے۔ اگر منصوبہ مکمل ہوا تو یہ 2022 کے بعد کمپنی کی سب سے بڑی چھانٹی ہوگی، جب 27 ہزار ملازمین کو فارغ کیا گیا تھا۔
ایمیزون کے سی ای او اینڈی جیسّی نے رواں سال جون میں کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے استعمال سے مستقبل میں مزید نوکریوں میں کمی متوقع ہے، خاص طور پر ان شعبوں میں جہاں روایتی اور دہرانے والے کام خودکار بنائے جا سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ ایمیزون نے اپنے کارپوریٹ ڈھانچے میں AI کے ذریعے پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جس سے عملے میں کمی ممکن ہو سکی۔ تجزیہ کار اسکائی کنیویس نے کہا کہ کمپنی پر دباؤ ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت کو طویل المدتی سرمایہ کاری کے طور پر مستحکم کرے۔
ایمیزون کے ترجمان نے تاحال اس خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ چھانٹی کی اصل تعداد وقت کے ساتھ بدل سکتی ہے کیونکہ کمپنی اپنی مالی ترجیحات کے مطابق منصوبے میں تبدیلی کر سکتی ہے۔
دوسری جانب، ایمیزون کا سب سے منافع بخش شعبہ کلاؤڈ کمپیوٹنگ یونٹ (AWS) ہے، جس کی دوسری سہ ماہی میں فروخت 30.9 ارب ڈالر رہی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 17.5 فیصد زیادہ ہے۔ تاہم یہ اضافہ مائیکروسافٹ کے ایژر (Azure) کے 39 فیصد اور گوگل کلاؤڈ کے 32 فیصد اضافے کے مقابلے میں کم سمجھا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، رواں سال اب تک 216 ٹیکنالوجی کمپنیوں میں مجموعی طور پر 98 ہزار نوکریاں ختم کی جا چکی ہیں، جب کہ 2024 میں یہ تعداد 1 لاکھ 53 ہزار تھی۔