سپریم کورٹ: عمر ایوب اور شبلی فراز نااہلی کیسز کی سماعت، مدعیوں نے 3 درخواستیں واپس لے لیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی، بینچ کی سربراہی جسٹس امین الدین خان نے کی۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے بیرسٹر گوہر علی عدالت میں پیش ہوئے۔ عمر ایوب کی جانب سے الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر درخواستیں واپس لے لی گئیں۔ بیرسٹر گوہر کے مطابق عمر ایوب کی ہدایت پر اپیلیں واپس لی گئیں اور ان کی نشست پر ان کی اہلیہ الیکشن لڑیں گی۔
یہ بھی پڑھیے: الیکشن کمیشن نے ممبر قومی اسمبلی عبداللطیف چترالی کو نااہل قرار دیدیا
شبلی فراز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل واپس لے لی گئی، تاہم الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل پر پیروی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ عدالت نے شبلی فراز کی اپیل پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
بیرسٹر گوہر نے عدالت سے شبلی فراز کی نااہلی کے خلاف اپیل پر نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی۔ انہوں نے بتایا کہ شبلی فراز کی نشست پر 30 اکتوبر کو الیکشن ہونا ہے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہم 29 اکتوبر کو کیس رکھ لیتے ہیں۔
عدالت نے دریافت کیا کہ کیا ملزمان نے سرنڈر کیا ہے؟ جس پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ عمر ایوب اور شبلی فراز نے ابھی تک سرنڈر نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیے: فیصل آباد: رانا ثنااللہ کے گھر پر 9 مئی حملہ کیس، عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور دیگر کو 10، 10 سال قید کی سزا
بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف اپیل بھی واپس لی جا رہی ہے، کیونکہ محمود خان اچکزئی کو نیا لیڈر آف دی اپوزیشن مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی سپریم کورٹ شبلی فراز عمر ایوب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی سپریم کورٹ شبلی فراز عمر ایوب الیکشن کمیشن کے خلاف اپیل شبلی فراز کی بیرسٹر گوہر عمر ایوب
پڑھیں:
آئینی بینچز کا درخواستوں پر فوری سماعت کی اجازت دینے سے انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251209-01-13
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)27 ویں ترمیم کے بعد آئینی بینچز میں مقدمات کے بڑی تعداد کی منتقلی کا معاملہ،عدالت نے بیشتر درخواستوں کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کردی۔آئینی بینچز نے درخواستوں کی فوری سماعت کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے بیشتر درخواستوں کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کردی عدالت کاکہنا تھا کہ آئینی کیسز کی سماعت کے لیے صرف 2 ہی بینچز دستیاب ہیں، جب کیسز میں فوری سماعت کا معاملہ نہیں تو کیوں درخواستیں دائر کی جاتی ہیں؟ یومیہ اتنی بڑی تعداد میں کیسز سماعت کے لیے مقرر ہوتے ہیں، وکلا اور سائلین کو بھی اس بات کا ادراک ہونا چاہیے، عدالت نے سرکاری ملازمتوں، پلاٹوں پر قبضہ و دیگر معاملات پر آئینی کیسز میں درخواستوں کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کردی،عدالت نے درخواستوں کی سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی عدالت نے عملے کو ہدایت کی کہ جن کیسز کی سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کی ہیں انہیں موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مقرر کیا جائے۔