یومیہ 3 ہزار قدم واک ،الزائمر سے بچائو میں مددگارہے، طبی ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
امریکہ (ویب ڈیسک )ہاورڈ ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زائد العمر افراد اگر روزانہ صرف 3,000 قدم بھی چلیں تو یہ عمل ان میں دماغی غیر فعالیت کو روک سکتا ہے، یعنی ایسے افراد میں الزائمر بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ بڑی عمر کے افراد کی جانب سے یومیہ تین ہزار قدم چلنے سے ایسے لوگوں کو بھی فائدہ ہوا جو دماغ میں ’ایمیلوئیڈ بیٹا’ نامی پروٹین کی زیادہ مقدار رکھتے تھے–
مذکورہ پروٹین کی زیادتی ہی الزائمر کی بڑی وجہ سمجھی جاتی ہے، اس پروٹین کی اضافی مقدار اسی طرح کی دوسری بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
طبی ویب سائٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق ہارورڈ ایجنگ برین اسٹڈی میں 300 کے قریب لوگوں کا ڈیٹا دیکھا گیا، ان کی عمریں 50 سے 90 سال تک تھیں۔
تحقیق میں شامل تمام افراد صحت مند تھے، ان کے دماغ میں کوئی خرابی نہیں تھی، پیٹ اسکین سے ان میں ’ایمیلوئیڈ بیٹا’ اور ’تاؤ‘ پروٹین کی مقدار بھی چیک کی گئی اورتقریباً 9 سال تک ان کی نگرانی کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ یومیہ 3,000 سے کم قدم چلتے تھے اور ان کے دماغ میں’ایمیلوئیڈ بیٹا’ زیادہ تھا، ان کا دماغ تیزی سے کمزور ہوا جب کہ ان میں تاؤ پروٹین بھی جلدی بڑھا۔
اسی طرح 3,000 سے 5,000 قدم چلنے والوں کا دماغی زوال اوسطاً 3 سال دیر سے شروع ہوا جب کہ 5,000 سے 7,500 قدم چلنے والوں کا دماغی زوال 7 سال تک رکا رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حیران کن بات ہے کہ تھوڑی سی ورزش بھی فائدہ دے رہی ہے، 3,000 سے 5,000 قدم روزانہ چلنے سے دماغی تبدیلیاں سست ہو جاتی ہیں، ایسی ورزش ہر کوئی کر سکتا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ تحقیق سے مریضوں کو امید ملتی ہے، یومیہ دس ہزار قدم چلنا ضروری نہیں، تھوڑی سی چہل قدمی بھی بہت فرق ڈال سکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پروٹین کی
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کی منظوری
سٹی42: پنجاب حکومت نے شعبہ صحت میں عملے کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں پنجاب اسمبلی نے پنجاب لوکم ہائیرنگ ایکٹ 2025 منظور کر لیا ہے۔
ایکٹ کے تحت لوکم پالیسی کمیٹی قائم کی جائے گی جس کے چیئرپرسن صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ہوں گے اور سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کمیٹی وائس چیئرپرسن کے فرائض انجام دیں گے۔ کمیٹی میں 3فیلڈ کے ماہرین اور ہیومن ریسورس کے ماہرین بھی ممبر ہوں گے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
صحت کے شعبے میں عملے کی کمی کی نشاندہی کرنا، عارضی بھرتیوں کے ٹی او آرز، مدت، تنخواہ اور دیگر مراعات طے کرنا،بھرتیوں کے معاہدے ختم کرنے یا خارج کرنے کی شرائط وضع کرنا، بھرتیاں شفاف طریقہ سے کرنا اور بھرتی کے اشتہارات کم از کم دو اخبارات میں شائع کرنا اور اشتہارات میں بھرتی کا مکمل طریقہ کار واضح کرنا شامل ہوں گے۔
اس کے علاوہ عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے ملازمین مستقل ملازمین کے مراعات کے مستحق نہیں ہوں گے اور مستقل کی درخواست نہیں کر سکیں گے۔ عارضی بھرتیوں کی مدت بڑھانے یا ختم کرنے کا اختیار بھی کمیٹی کے پاس ہوگا۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز