جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس : پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
حاشر وڑائچ: بانی پی ٹی آئی اوردیگر کیخلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں انسداددہشت گردی عدالت اسلام آبادنے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
انسداددہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس پر سماعت کی،اس دوران پرویز الہٰی، اسد عمراور شبلی فراز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظورکرلی گئیں،بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے وزارت قانون کو لکھے گئے خط کا جواب تاحال نہ آیا۔
چوہدری پرویز الٰہی کیجانب سے سردار محمد رزاق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے،پی ٹی آئی راہنماوں کی جانب سے سردار محمد مصروف خان ،آمنہ علی اوردیگر وکلاء نے نمائندگی کی۔
فخر آؤٹ نہیں تھا لیکن۔۔۔ گرین شرٹس کیپٹن نے میدان کے باہر اعلیٰ کرکٹ دکھا دی
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کردی۔پی ٹی آئی راہنماؤں کیخلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے مشی واک پر پابندی کیخلاف دائر درخواست 25 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ جسٹس احمد ندیم ارشد، المصطفی لائرز فورم کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کررکھا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے عقائد کے مطابق مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے مشی واک پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، جو غیرقانونی اور بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشی واک ایک مذہبی روایت ہے اور اس پر پابندی آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کے اصولوں کی نفی ہے۔ اس نوٹیفیکیشن کے ذریعے شہریوں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے سے روکا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔