توشہ خانہ ٹو کیس ، سابق ملٹری سیکرٹری کا بلغاری سیٹ جمع نہ کروانے کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
عمران خان اور بشری بی بی نے تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کی ہدایت کی تھی، بریگیڈیٔر ریٹائرڈ محمد احمد
سعودی ولی عہد تحائف پر وزارت خارجہ نے وزیراعظم آفس کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا،بیان سامنے آگیا
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کے چشم دید گواہ سابق ملٹری سیکرٹری کا عدالت میں ریکارڈ کروایا گیا بیان سامنے آگیا۔ بریگیڈیٔر ریٹائرڈ محمد احمد نے بلغاری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کا اعتراف کیا ۔ کہا بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کی ہدایت کی تھی۔بریگیڈیٔر ریٹائرڈ محمد احمد مئی 2020 سے اپریل 2022 تک وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری رہ چکے ہیں۔ 2021 میں دورہ سعودی عرب کے دوران بھی وہ سابق وزیراعظم کے ساتھ تھے۔سابق ملٹری سیکرٹری کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ سعودی ولی عہد نے تحفے میں دیا تھا۔ تحائف میں عود کی بوتلیں،زیتون کا تیل، کھجور اور کتاب بھی شامل تھی۔ بریگیڈیٔر ریٹائرڈ محمد احمد کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروانے سے روکا تھا۔ تمام تحائف کی سرکاری پروٹوکول کے مطابق تصاویر بنائی گئیں۔بیان کے مطابق سعودی تحائف پر وزارت خارجہ نے وزیراعظم آفس کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا۔ سعودی تحائف کی مالیت 29 لاکھ ساڑھے 14 ہزار روپے لگائی گئی۔ سابق ملٹری سیکرٹری کے مطابق سعودی ولی عہد سے بشریٰ بی بی کو ملنے والے تحائف کے عوض رقم جمع کروائی گئی۔ توشہ خانہ سیکشن کی طرف سے کوئی اعتراض نہیں آیا۔ تحائف کی مالیت کا تعین اور توشہ خانہ کے ساتھ خط و کتابت بانی کے حکم پر ہوئی۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سابق ملٹری سیکرٹری توشہ خانہ میں جمع جمع نہ کروانے کے مطابق
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری اطلاعات احمد جواد کو گرفتار کرلیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری اطلاعات احمد جواد کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔
حکام کے مطابق انہیں پیکا کے تحت جی تھرٹین کے علاقے سے حراست میں لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق احمد جواد کو نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی ٹیم نے کارروائی کے دوران جی تھرٹین، اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔ احمد جواد کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ احمد جواد ماضی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) سے بھی وابستہ رہ چکے ہیں۔بعد ازاں وہ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔ذرائع کے مطابق احمد جواد کو مزید تفتیش کے لیے متعلقہ ادارے کے حوالے کردیا گیا ہے۔