سی ٹی ڈی کی پنجاب میں کارروائیاں، 3 ماہ میں 89 دہشت گرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے پنجاب بھر میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران 940 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے نتیجے میں 89 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لاہور اور راولپنڈی سے 14، فیصل آباد اور بہاولپور سے 7، جھنگ اور سرگودھا سے 6، ساہیوال سے 5، گوجرانوالہ سے 4 جبکہ بہاولنگر اور گجرات سے 3، 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا: 8 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 605 واقعات میں 138 شہری شہید ہوئے، سی ٹی ڈی
سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میں 55 کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے، 5 کا تعلق داعش سے جبکہ 2، 2 دہشت گرد القاعدہ، حزب التحریر اور جیئے سندھ تنظیموں سے وابستہ ہیں۔
آپریشنز کے دوران 20.
یہ بھی پڑھیے: افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی ہورہی ہے، امن کیلئے کوئی بھی ایکشن لینا پڑا تو لیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان کے خلاف 87 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور تفتیش جاری ہے۔ دہشت گرد اہم عمارتوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ادارے کا کہنا تھا کہ پنجاب کو محفوظ بنانے کے مقصد کے تحت کارروائیاں جاری رہیں گی اور کسی بھی دہشت گرد یا ریاست مخالف عنصر کو بخشا نہیں جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب دہشتگردی سی ٹی ڈی گرفتاریذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دہشتگردی سی ٹی ڈی گرفتاری سی ٹی ڈی
پڑھیں:
خیبر میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک
خیبرمیں حساس علاقے لالہ چینہ دوسارکے علی مسجد میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ایک بڑی اور فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے تین خطرناک دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خیبر میں کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں محمد نعیم عرف عبدالناصر اور محمد کریم شامل ہیں جو کرک کے رہائشی اور چمکنی خودکش دھماکے کے ماسٹر مائنڈ تھے اور تیسرا دہشت گرد نور نبی افغانستان کے صوبہ ننگرہار سے تعلق رکھتا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے تین ایس ایم جیز، بارہ میگزین، 135 کارتوس اور تین بنڈولیئر بھی برآمد ہوئے۔
ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ خفیہ اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی کی ٹیم جدید ہتھیاروں سے لیس ہو کر جیسے ہی مقام پر پہنچی تو دہشت گردوں نے گھات لگا کر شدید فائرنگ شروع کر دی تاہم اپنی حفاظت اور دہشت گردوں کو قابو کرنے کے لیے اہلکاروں نے بھرپور جوابی کارروائی کی جو تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔
انہوں نے بتایا کہ بعدازاں علاقے کو کلیئر کرنے کے دوران تین لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ مطلوب ترین کمانڈر فضل نور اپنے چند ساتھیوں سمیت موقع سے فرار ہوگیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گرد کسی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جسے بروقت ایکشن لے کر ناکام بنا دیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ علاقے میں بھاری نفری کی موجودگی میں سرچ آپریشن جاری ہے اور فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے گھیراؤ مزید سخت کر دیا گیا۔