شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے‘آباد
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)آباد کے وفد نے ڈی جی کے ڈی اے سے ملاقات کرکے کراچی میں تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔ایسوسی ایشن آف بلڈر اینڈ ڈیولپرز(آباد(کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے وفد کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے)آصف جان صدیقی سے ملاقات کی۔ملاقات میں کے ڈی اے کی زمینوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے، غیر قانونی تجاوزات اور قبضوں سے متعلق مذاکرات ہوئے۔ اس موقع پر آباد نے سرجانی ٹان، گلستان جوہر اور کورنگی میں جاری تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔افضل حمید نے ڈی جی کے ڈی سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق کارروائی اور سروے رپورٹ جاری کی جائے۔ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آباد تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے متحرک ہے۔انہوں نے کہا کہ قبضوں کے خاتمے کے لیے مثر اور طویل المدتی حکمتِ عملی اہم ہے۔ شہریوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
رواں سال 22لاکھ ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی جائے گی: وزیراعلیٰ سندھ
فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رواں سال صوبۂ سندھ میں 22 لاکھ ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی جائے گی۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں گندم کے آبادگاروں کے لیے سپورٹ پروگرام پر اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے گندم کی پیداوار میں اضافے کے لیے 55 ارب روپے کا خصوصی پیکیج منظور کیا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ گندم کی بوائی شروع ہو چکی ہے اور اس کے لیے یوریا اور ڈی اے پی کھاد کی بروقت فراہمی نہایت ضروری ہے، 4 لاکھ 12 ہزار چھوٹے کاشتکاروں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ بروقت کاشت ممکن ہو سکے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ چھوٹے کاشتکاروں کو فوری مالی امداد کی رقم منتقل کی جائے تاکہ فصل کی بوائی کے عمل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔
اِن کا کہنا تھا کہ کسانوں کی زمین کے ریکارڈ کی تصدیق کے لیے ایک خصوصی موبائل ایپ تیار جبکہ ڈیش بورڈ کو خودکار ایس ایم ایس سروس سے منسلک کر دیا گیا ہے۔